علیگڑھ : ہندو مذہبی رہنما رام گری مہاراج کے ذریعہ نبی پاکؐ کی شان میں مبینہ گستاخی کے بعد ملک کے کئی علاقوں میں ماحول گرم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ عوام نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کچھ مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تو کچھ لوگوں نے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دے کر رام گری پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ضلع علیگڑھ میں بھی عوام نے آج کلکٹریٹ پر علیگڑھ انتظامیہ کو صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دے کر اپنا احتجاج درج کروایا اور رام گری پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس ملک کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، تو نفرت پیدا کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر ندیم انصاری، طلبہ لیڈر صدام حسین سمیت درجنوں سماجی کارکنوں اور دیگر نے مہاراشٹر کے مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں انھوں نے رام گیری مہاراج کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گری مہاراج کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں جس طرح سے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
آعظم نے بتایا وہ مہاراج نہیں خبیث کا بچہ ہے اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کو جلد گرفتار کرکے جیل کہ سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے تاکہ ملک میں بھائی چارہ اور پرامن ماحول قائم رہے۔ ملک کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کے لئے اس طرح کے بیانات دینے والوں کو خاکی اور کھادی کی ہمایت حاصل ہے۔ اے ایم یو طلباء یونین کے سابق نائب صدر ندیم انصاری نے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے علاقے کے تھانوں میں جا کر اس رام گیری کے خلاف زیادہ سے زیادہ مقدمہ درج کروائے۔