نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور اے اے پی لیڈران، جنہوں نے حال ہی میں بی جے پی پر عام آدمی پارٹی کے ایم ایل ایز کی ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا تھا، اب مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسرے دن ہفتہ کی صبح تقریباً 10 بجے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ٹیم اس سلسلے میں الزامات کی جانچ کے لیے نوٹس لے کر کیجریوال کے گھر پہنچی۔ اس سے قبل جمعہ کی شام بھی دہلی پولیس کی ٹیم پہنچ گئی تھی۔ وہیں عآپ کی قومی ترجمان جاسمین شاہ نے کرائم برانچ کے اے سی پی پنکج ارور سے نوٹس کے حوالے سے گرما گرم بحث بھی کی۔
درحقیقت، 27 جنوری کو اروند کیجریوال سمیت عآپ لیڈروں نے بی جے پی پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا تھا۔ سی ایم کیجریوال نے ٹویٹ کرکے بی جے پی پر یہ الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد ریاستی وزیر آتشی، ایم ایل اے درگیش پاٹھک اور دیگر نے عام آدمی پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کی اور الزامات کو دہرایا اور کہا کہ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کے ہر ایم ایل اے کو 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے۔ ان کے پاس اس کی ایک آڈیو کلپ موجود ہے، جو وقت آنے پر جاری کیا جائے گا۔ وزیر آتشی نے کہا کہ تمام ایم ایل اے نے اس پیشکش کو صاف طور پر مسترد کر دیا۔ پچھلے نو برسوں میں انہوں نے ہماری حکومت گرانے کی بہت سی سازشیں کیں لیکن ہر بار ناکام رہے۔ ہمارے تمام ایم ایل اے پوری طاقت کے ساتھ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس بار بھی یہ لوگ اپنی 'سازش' میں ناکام ہوں گے۔
عام آدمی پارٹی کی طرف سے لگائے گئے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے دہلی کے افسران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز بشمول بی جے پی کے ریاستی صدر وریندر سچدیوا نے 30 جنوری کو پولس کمشنر سنجے اروڑہ سے ملاقات کی اور اس کی شکایت کی۔ اس کے بعد تفتیش کی ذمہ داری کرائم برانچ کو سونپی گئی۔ اب اس سلسلے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال اور وزیر تعلیم آتشی کو تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ یہ دونوں جمعہ کو اپنے گھر پر نہیں ملے۔ جس کی وجہ سے پولیس ٹیم واپس آگئی۔ ٹیم آج دوبارہ نوٹس دینے پہنچی ہے۔
مزید پڑھیں: اروند کیجریوال کے گھر پہنچی دہلی کرائم برانچ کی ٹیم
بی جے پی عآپ حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے: اروند کیجریوال
عام آدمی پارٹی کی طرف سے لگائے گئے ان الزامات کی جانچ کے لیے ریاستی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا اور دہلی کے ممبران اسمبلی اور ایم ایل اے نے 30 جنوری کو پولس کمشنر سنجے اروڑہ سے ملاقات کی اور اس کی شکایت کی۔ بعد ازاں اس معاملے کی تفتیش کی ذمہ داری کرائم برانچ کو سونپی گئی۔ اب اس سلسلے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال اور وزیر تعلیم آتشی کو تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ یہ دونوں جمعہ کو اپنے گھر پر نہیں ملے جس کی وجہ سے پولیس ٹیم واپس آگئی۔ ٹیم آج دوبارہ نوٹس دینے پہنچی ہے۔