نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر عاپ کی راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سواتی مالیوال کے ساتھ مارپیٹ کے معاملے میں گرفتار اروند کیجریوال کے پی اے بیبھو کمار کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر تیس ہزاری کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ اس دوران سواتی مالیوال بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ سماعت کے دوران ایک لمحہ ایسا آیا جب سواتی پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی۔ ساتھ ہی عدالت میں فریقین کے دلائل بھی پیش کیے گئے ہیں۔ فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست ضمانت کیس میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ فیصلہ شام 4 بجے سنایا جائے گا۔
بیبھو کمار کی ضمانت کی عرضی پر آج تیس ہزاری کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران بیبھو کمار کے وکیل ہری ہرن نے سواتی مالیوال کے سی ایم کی رہائش گاہ پر آنے کو تجاوزات قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایف آئی آر کی آئی پی سی کی دفعہ 308 پر سوالات اٹھائے۔ ہری ہرن نے کہا کہ سواتی براہ راست وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ میں داخل ہوئے، یہ تجاوزات کے مترادف ہے۔ اس حوالے سے ہم نے مالیوال کے خلاف تجاوزات کی شکایت بھی درج کرائی ہے۔ انہوں نے اپنی دلیل میں سوال اٹھایا کہ کیا کوئی اس طرح گھر میں داخل ہوسکتا ہے؟ کیا کوئی اس طرف آ سکتا ہے؟
ہری ہرن نے کہا "سواتی مالیوال ہراساں کرنے کا منصوبہ بنا کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچی تھی۔ جب سواتی وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں داخل ہو رہی تھیں تو بیبھو نے سیکورٹی اہلکاروں سے پوچھا کہ کس کی ہدایت پر سواتی مالیوال کو اندر آنے کی اجازت دی گئی۔ اس کے بعد سیکورٹی اہلکار وہاں سے اندر گئے۔ اور اگر انہیں عزت کے ساتھ باہر نکالا گیا تو یہ واقعہ کہاں پیش آیا؟