نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال منی لانڈرنگ سے منسلک ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ (ای ڈی) کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ عام آدمی پارٹی نے ای ڈی کے سمن کو 'غیر قانونی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کے سمن کا معاملہ اب عدالت میں ہے۔ پارٹی نے کہا کہ "ای ڈی خود عدالت گئی ہے۔ بار بار سمن بھیجنے کے بجائے ای ڈی کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے"۔
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال نے 2 فروری کو دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 کیس میں بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کی جانچ کے سلسلے میں پانچویں بار ای ڈی کے سمن کو نظرانداز کیا تھا۔ کیجریوال 17 فروری کو ای ڈی کے سمن کی مبینہ عدم تعمیل پر ای ڈی کی شکایت کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے راؤس ایونیو کورٹ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔
کیجریوال نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ جسمانی طور پر عدالتی کارروائی میں شامل ہونا چاہتے ہیں، لیکن تحریک اعتماد اور بجٹ سیشن کی وجہ سے وہ جسمانی طور پر حاضر ہونے سے قاصر ہیں۔ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دویا ملہوترا نے ہفتہ کے لئے کیجریوال کی طرف سے پیش کی گئی استثنیٰ کی درخواست کی اجازت دے دی اور عدالت میں ان کی جسمانی پیشی کے لئے 16 مارچ 2024 کی تاریخ مقرر کی۔
مزید پڑھیں:
سی ایم اروند کیجریوال کے گھر آج پھر پہنچی پولیس
ای ڈی نے اروند کیجریوال کو چوتھا سمن بھیجا، 18 جنوری کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا گیا
وزیراعلی اروند کیجروال کی گرفتاری کا امکان: دہلی کے وزراء
عام آدمی پارٹی کے دو سینئر رہنما منیش سسودیا اور سنجے سنگھ پہلے ہی اس کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔ سسودیا، جو اس وقت دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ تھے، کو سی بی آئی نے کئی دور کی پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ 5 اکتوبر کو ای ڈی نے سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا تھا، جو راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔
(اے این آئی)