نئی دہلی: آنند پروت علاقے سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک دو سالہ بچے کا بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ معصوم بچے کی لاش کو کئی مقامات پر سگریٹ سے جلانے کے بعد بھی جب ملزمان مطمئن نہ ہوئے تو انہوں نے کسی وزنی چیز سے حملہ کر کے معصوم بچے کا چہرہ مسخ کر دیا، پھر اسے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا اور لاش کچھ فاصلے پر ملی۔ گھر سے تقریباً 100 میٹر کے فاصلے پر اسے کپڑے میں لپیٹ کر MCD ٹوائلٹ میں پھینک دیا۔ اتوار کی صبح جب بچے کی لاش ملی تو لوگ حیران رہ گئے۔
علاقے کے لوگوں کے ساتھ دیگر ناراض افراد نے بھی پولیس کے خلاف مظاہرہ کیا۔ جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی۔
معصوم کی موت کے بعد لواحقین کا رو رو کر برا حال ہے۔ متوفی بچے کی والدہ کا الزام ہے کہ اگر پولیس بروقت کارروائی کرتی تو شاید ان کے بچے کو بچایا جا سکتا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے ہفتے کی رات کئی بار پولیس سے اپنے بچے کی تلاش کی اپیل کی لیکن پولیس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ ساتھ ہی پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کر کے ملزم کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پولیس کی کئی ٹیمیں اس کی تفتیش کر رہی ہیں۔
جانکاری کے مطابق بچہ اپنے خاندان کے ساتھ آنند پروت علاقے کے راجیو کیمپ میں رہتا تھا۔ اس کے والد شادیوں اور دیگر تقریبوں میں ڈھول بجاتے ہیں۔ بچے کے دادا نے بتایا کہ وہ ہفتہ کی شام تقریباً 7.30 بجے گھر کے سامنے کھیل رہا تھا۔ اس کی ماں کھانا پکا رہی تھی۔ اسی دوران وہ اچانک غائب ہو گیا۔ کافی تلاش کے بعد بھی جب اس کا پتہ نہ چلا تو وہ لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کرانے تھانے گیا۔ رات بھر تلاش کرنے کے بعد بھی معصوم لڑکا نہیں ملا۔
اس دوران اتوار کی صبح تقریباً 7 بجے ایم سی ڈی کے مقامی ٹوائلٹ میں ایک معصوم بچے کی لاش ملی۔ اطلاع ملتے ہی اہل خانہ موقعے پر پہنچے تو پتہ چلا کہ ان کے معصوم بچے کو بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔ یہ دیکھ کر گھر والوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ پولیس قتل کرنے والے شخص کی تلاش میں مصروف ہے۔
مزید پڑھیں: مکیش سہنی کے والد کا قتل، سیاسی لیڈروں کی جانب سے مذمت
اتوار کو جب بچے کی لاش برآمد ہوئی تو اس کے ہاتھوں سے کنگن اور پاؤں سے پازیب غائب تھی۔ معصوم بچے کے اہل خانہ نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اسے ڈکیتی کی غرض سے قتل کیا گیا ہے۔ کسی نشے کے عادی نے نشے کی حالت میں یہ جرم کیا ہے۔ لواحقین نے ملزمان کی فوری گرفتاری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس اہل خانہ سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور ملزم تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔