گیا: گیا کے کیند وئی میں واقع ماڈل کیئریر سینٹر میں آج یک روزہ روزگار میلے کا انعقاد ہوا۔ اس روزگار میلے کی خاصیت یہ تھی کہ اس میں گونگے بہرے،ایسڈ اٹیک متاثرین اور ٹرانسجینڈرشامل ہونا تھا۔ ایسے قریب 25 بے روزگار نوجوان شامل ہوئے جس میں 9 نوجوانوں کوروزگار ملا ہے۔ متعلقہ کمپنی کے عہدے داروں اور ماڈل کیریئر سینٹر کے اہلکاروں نے اُن سے سوال جواب کیے۔ جس میں انکے جواب اور کام کاج کے طور طریقوں کو سمجھ کر اُنہیں ملازمت دی گئی ہے۔ بے روزگار گونگے بہروں نے ملازمت ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ یہ گونگے بہرے سماعت اور گویائی کے لئے تربیت یافتہ ہیں۔ ان میں ایک میٹرک اور دوسرا انٹر تک کیے ہوئے ہے۔ انکے والدین نے بھی خوشی ظاہر کی اور کہا کہ وہ کئی سالوں سے کوشش میں تھے کہ انکو بھی روزگار ملے لیکن گونگے بہرے ہونے کے سبب کہیں کوئی انہیں کام پر نہیں رکھ رہا تھا تاہم ضلع منصوبہ بندی دفتر کی طرف سے یہ موقع فراہم کردیا گیا ہے۔
انیتا دیوی نے بتایا کہ اس کا بیٹا پیدائشی گونگا اور بہرا ہے۔ انٹر تک کی تعلیم حاصل کر چکا ہے کئی برسوں سے وہ ملازمت میں جانے کے لیے زور دے رہا تھا لیکن خاص ہونے کی وجہ سے اسے وہ کام پر نہیں بھیج رہی تھی لیکن اب جب محکمہ کی طرف سے یہ سہولت دی گئی ہے اور ان کا بیٹا بھی خوشی خوشی راضی ہے تو وہ اس صورت میں اپنے بیٹے کو ملازمت میں بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ اشاروں میں بات کرتے ہوئے ماں کے سامنے للن کمار نے بھی خوشی ظاہر کی اور بتایا کہ وہ گھر سے اپنے سامان لیکر کام پر جائے گا۔ دراصل کیندوئی میں واقع محکمہ محنت کے دفتر کے ماڈل کیریئر سینٹر میں روزگار ملے گا انعقاد ہوا تھا۔ اس میں فلپ کارڈ کمپنی کے ذریعے آن اسپاٹ امیدواروں کا سلیکشن ہوا ہے۔ کمپنی نے بہار کے حاجی پور میں واقع اپنے گودام کے لئے انہیں ملازمت میں بحال کیا ہے۔
وہیں اس حوالے سے محکمہ کے ایک افسر سببل کمار نے کہاکہ روزگار میلے اکثر لگتے ہیں لیکن اس میں معاشرےکے کچھ ایسے نوجوان جو گونگے بہرے اور ٹرانسجینڈر اور ایسڈ متاثرین ہیں انہیں روزگار نہیں ملتاہے تاہم محکمہ منصوبہ بندی کی پہل پر آج پہلی بار خاص نوجوانوں کے لیے روزگار میلہ لگا ہے۔ واضح ہوکہ فلپ کارڈ نے ڈیٹا انٹری اور دفتر کلرک کے لیے ملازمت کاموقع فراہم کیا تھا جس میں 9 بے روزگاروں کا انتخاب ہوچکا ہے۔ اس ملازمت کے لیے 11600تک تنخواہ ملے گی۔