بنگلورو: الیکشن کمیشن کی جانب سے بروقت ووٹر ٹرن آوٹ ڈیتا نہ دئے جانے پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا جہاں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کو ووٹر ٹرن آؤٹ ڈیٹا شائع کرنے کی ہدایت دینے سے انکار کردیا۔اس وجہ سے سیاسی پارٹیوں میں کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ای ویم ایم مشین میں ووٹوں کی گنتی میں کوئی دھاندلی نہ ہو۔
اس معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے سیاسی تجزیہ کار حارث صدیقی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈیٹا نہ دیا جانا عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی ہے۔ انہوںنے فارم 17 سی پر تفصیلی روشنی ڈالی اور مسئلے کے حل کے طور پر بتایا کہ کس طرح اس فارم-17سی کے ڈیٹا کو الیکشن کے نتائج سے موازنہ کیا جاسکتا ہے۔
کانگریس کے سینئر قائدین بشمول راجیہ سبھا کے رکن سید نصیر حسین اور ایم ایل اے این اے حارث نے نہ صرف ای سی آئی کو درخواست دے کر بلکہ صدر جمہوریہ اور چیف جسٹس آف انڈیا کو بھی خط لکھ کر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے شفافیت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ حسین نے کہاکہ کانگریس پارٹی گنتی کے عمل کو شفاف اور منصفانہ بنانے کو یقینی بنانے کے لیے تمام فورمز پر لڑ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ی وی ایم کے ذریعے ووٹوں کی گنتی کیسے اور کتنے راؤنڈ ہوتی ہے، نتیجہ کب آتا ہے؟
سابق وزیر اور سماجی کارکن بی ٹی للیتا نائک نے کہا کہ پارٹی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے کہ ووٹوں کی تعداد گنتی کے ووٹوں سے ملتی ہے۔ اس طرحم ہم کسی بھی تضاد کو پکڑ سکتے ہیں اور انتخابی عمل کی سالمیت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔