نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے اتر پردیش میں ریویو آفیسر امتحان کے پیپر لیک ہونے پر یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور سوال کیا کہ قانون بننے کے باوجود ریاست کے نوجوانوں کو پیپر لیک کے مسئلہ سے کب ریلیف ملے گا؟ وڈرا نے کہاکہ“کئی سالوں کے انتظار کے بعد پارلیمنٹ میں پیپر لیک کے خلاف قانون پاس ہوا اور دوسری طرف یوپی میں ریویو آفیسر کے امتحان کا پرچہ لیک ہو گیا۔ سال 2017 میں انسپکٹر کی بھرتی سے لے کر 2024 میں ریویو آفیسر تک – رپورٹس کے مطابق، یوپی میں تقریباً ہر مقابلہ جاتی امتحان کے پرچے لیک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس کو روکنے کے لیے کیا کرنے جا رہی ہے؟ کیا یوپی میں نئے قانون کے تحت منصفانہ کارروائی ہوگی یا یہ محض دکھاوا ثابت ہوگا؟ اس ستم ظریفی کی 'تاریخ' کو سمجھیں جس کا شکار ملک کا نوجوان ہے- بھرتی برسوں نہیں ہوتی، جب نکلتی ہے وقت پر امتحان نہیں ہوتا، جب امتحان ہوتا ہے تو پیپر لیک ہوتا ہے۔ اس کے بعد بھی اگر پورا عمل مکمل ہو جائے تو تقرریوں میں گھپلہ ہوتا ہے اور معاملہ عدالت میں پھنس جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت عصمت دری کرنے والوں کی رہائی کی وجہ بتائے، راہل اور پرینکا کا ٹوئٹ
پرینکا گاندھی وڈرا نے کہاکہ "اتر پردیش میں ہم نے نوجوانوں کے لیے ایک خصوصی 'ریکروٹمنٹ قانون سازی' منشور جاری کیا تھا جس میں ہم نے ان مسائل کے حل پیش کیے تھے۔ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت چاہتی تو وہ ان دفعات کو لاگو کرکے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ کرسکتی تھی۔ کیا پیپر لیک کے خلاف قانون پاس ہونے کے بعد یوپی کے نوجوانوں کو انصاف کی امید رکھنی چاہئے؟
یو این آئی