ETV Bharat / state

یوسف پٹھان اچھا انسان ہے:ادھیر رنجن چودھری - Adhir Chowdhury Reaction - ADHIR CHOWDHURY REACTION

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا انتخابات 2024 میں شکست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نے کہا کہ یوسف پٹھان اچھے انسان ہیں۔ انہوں نے میرے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انہوں نے (مسلمانوں) کو بھائی کہہ کر ووٹ حاصل کئے۔

یوسف پٹھان اچھا انسان ہے:ادھیر رنجن چودھری
یوسف پٹھان اچھا انسان ہے:ادھیر رنجن چودھری (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 7, 2024, 4:44 PM IST

مرشدآباد: حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو مغربی بنگال میں اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے بہرام پور میں کانگریس کا قلعہ مسمار کر دیا۔ انتخابات میں ٹی ایم سی کے امیدوار یوسف پٹھان نے کانگریس کے تجربہ کار رہنما ادھیر رنجن چودھری کو شکست دی۔

انتخابات میں شکست کے بعد ادھیر رنجن نے کہا ہے کہ انہوں نے جیتنے کی پوری کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ایک انگریزی اخبارکو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے اپنی شکست کی وجوہات، مغربی بنگال میں ٹی ایم سی اور کانگریس کی سرگرمیاں اور اپنے مستقبل کے بارے میں بھی بات کی۔

انہوں نے کہاکہ میں نے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی لیکن میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ میں پانچ بار بہرامپور پارلیمانی حلقہ سے جیت چکا ہوں۔ میں سن رہا ہوں کہ اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں حکمراں جماعت (ٹی ایم سی) نے ایک عجیب و غریب مہم چلائی۔ انہوں نے باہر سے کسی کو امپورٹ کیا۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن وہ (پٹھان) آیا اور اقلیتوں سے کہنا شروع کر دیا کہ دادا کو نہیں بھائی کو ووٹ دیں۔ دادا اور بھائی میں فرق ہے۔ لیکن مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یوسف پٹھان نے کہا ریکارڈ بنتے توٹنے کے لئے -

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ یوسف پٹھان اچھے انسان ہیں۔ اس نے میرے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ وہ ایک کھلاڑی ہے اور ایک کھلاڑی کی طرح لڑا ہے۔ میں نے کوشش کی لیکن ہماری لڑائی حکمران جماعت سے تھی۔ ان کی تنظیم ہے، تمام پنچایتوں اور بلدیات پر ان کا کنٹرول ہے۔ آہستہ آہستہ لوگوں کو فلاحی اسکیموں کا فائدہ مل رہا ہے۔ میرا ضلع بہت غریب ضلع ہے اور مزدوروں کا مرکز ہے۔

مرشدآباد: حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو مغربی بنگال میں اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے بہرام پور میں کانگریس کا قلعہ مسمار کر دیا۔ انتخابات میں ٹی ایم سی کے امیدوار یوسف پٹھان نے کانگریس کے تجربہ کار رہنما ادھیر رنجن چودھری کو شکست دی۔

انتخابات میں شکست کے بعد ادھیر رنجن نے کہا ہے کہ انہوں نے جیتنے کی پوری کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ایک انگریزی اخبارکو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے اپنی شکست کی وجوہات، مغربی بنگال میں ٹی ایم سی اور کانگریس کی سرگرمیاں اور اپنے مستقبل کے بارے میں بھی بات کی۔

انہوں نے کہاکہ میں نے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی لیکن میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ میں پانچ بار بہرامپور پارلیمانی حلقہ سے جیت چکا ہوں۔ میں سن رہا ہوں کہ اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں حکمراں جماعت (ٹی ایم سی) نے ایک عجیب و غریب مہم چلائی۔ انہوں نے باہر سے کسی کو امپورٹ کیا۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن وہ (پٹھان) آیا اور اقلیتوں سے کہنا شروع کر دیا کہ دادا کو نہیں بھائی کو ووٹ دیں۔ دادا اور بھائی میں فرق ہے۔ لیکن مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یوسف پٹھان نے کہا ریکارڈ بنتے توٹنے کے لئے -

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ یوسف پٹھان اچھے انسان ہیں۔ اس نے میرے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ وہ ایک کھلاڑی ہے اور ایک کھلاڑی کی طرح لڑا ہے۔ میں نے کوشش کی لیکن ہماری لڑائی حکمران جماعت سے تھی۔ ان کی تنظیم ہے، تمام پنچایتوں اور بلدیات پر ان کا کنٹرول ہے۔ آہستہ آہستہ لوگوں کو فلاحی اسکیموں کا فائدہ مل رہا ہے۔ میرا ضلع بہت غریب ضلع ہے اور مزدوروں کا مرکز ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.