ETV Bharat / state

حیدرآباد سیٹ پردلچسپ مقابلہ،کانگریس کی جانب سے ولی اللہ سمیر کو ٹکٹ دیا گیا - Congress announces candidates

کانگریس نے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے محمد ولی اللہ سمیر کو میدان میں اتارا ہے۔ سمیر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کو چیلنج کریں گے۔

حیدرآباد سیٹ پردلچسپ مقابلہ،کانگریس کی جانب سے ولی اللہ سمیر کو ٹکٹ دیا گیا
حیدرآباد سیٹ پردلچسپ مقابلہ،کانگریس کی جانب سے ولی اللہ سمیر کو ٹکٹ دیا گیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 25, 2024, 10:26 AM IST

حیدرآباد:کانگریس نے تلنگانہ کی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے محمد ولی اللہ سمیر کو اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ولی اللہ سمیر حیدرآباد کانگریس کمیٹی میں اقلیتی محکمہ کے سربراہ ہیں۔ وہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ کانگریس کمیٹی کے صدر بھی ہیں۔

حیدرآباد کے علاوہ کانگریس نے تلنگانہ کی دو دیگر نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی نے کریم نگر سے وی راجندر راؤ اور کھمم لوک سبھا سیٹ سے آر رگھورام ریڈی کو ٹکٹ دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے حیدرآباد سے مادھوی لتا کو اپنا امیدوار بنایا ہے جو اویسی کے خلاف انتخابی مہم میں سخت محنت کر رہی ہیں۔ حیدرآباد سیٹ سے کانگریس نے اپنا امیدوار کھڑا کرنے کے بعد اس ہائی پروفائل سیٹ پر مقابلہ دلچسپ ہوسکتا ہے۔ ولی اللہ سمیر کی امیدواری سے حیدرآباد میں سہ رخی مقابلہ متوقع ہے۔

تاہم حیدرآباد کئی دہائیوں سے اے آئی ایم آئی ایم کا گڑھ رہا ہے۔ علاقے کے ووٹروں پر اویسی کی مضبوط گرفت ہے۔ اویسی 2004 سے پارلیمنٹ میں حیدرآباد کی نمائندگی کررہے ہیں۔ وہ مسلسل پانچویں بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار اے آئی ایم آئی ایم نے اکبر الدین اویسی کو حیدرآباد سے ڈمی امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ اگر کسی وجہ سے اسد الدین اویسی کی نامزدگی مسترد ہوجاتی ہے تو اکبر الدین کو پارٹی امیدوار بنایا جاسکتا ہے۔ حیدرآباد میں لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم مودی کا بیان نہ صرف مسلمان بلکہ سبھی طبقات کے لئے توہین آمیز ہے: مولانا سجاد نعمانی - Moulana Sajjad Numani On PM Modi

اسد الدین اویسی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں تقریباً تین لاکھ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اویسی کو 5,17,100 ووٹ ملے، جب کہ ان کے قریبی حریف بی جے پی امیدوار بھگونت راؤ کو 2,35,285 ووٹ ملے۔ پھر کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے فیروز خان کو 49,944 ووٹ ملے۔

حیدرآباد:کانگریس نے تلنگانہ کی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے محمد ولی اللہ سمیر کو اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ولی اللہ سمیر حیدرآباد کانگریس کمیٹی میں اقلیتی محکمہ کے سربراہ ہیں۔ وہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ کانگریس کمیٹی کے صدر بھی ہیں۔

حیدرآباد کے علاوہ کانگریس نے تلنگانہ کی دو دیگر نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی نے کریم نگر سے وی راجندر راؤ اور کھمم لوک سبھا سیٹ سے آر رگھورام ریڈی کو ٹکٹ دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے حیدرآباد سے مادھوی لتا کو اپنا امیدوار بنایا ہے جو اویسی کے خلاف انتخابی مہم میں سخت محنت کر رہی ہیں۔ حیدرآباد سیٹ سے کانگریس نے اپنا امیدوار کھڑا کرنے کے بعد اس ہائی پروفائل سیٹ پر مقابلہ دلچسپ ہوسکتا ہے۔ ولی اللہ سمیر کی امیدواری سے حیدرآباد میں سہ رخی مقابلہ متوقع ہے۔

تاہم حیدرآباد کئی دہائیوں سے اے آئی ایم آئی ایم کا گڑھ رہا ہے۔ علاقے کے ووٹروں پر اویسی کی مضبوط گرفت ہے۔ اویسی 2004 سے پارلیمنٹ میں حیدرآباد کی نمائندگی کررہے ہیں۔ وہ مسلسل پانچویں بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار اے آئی ایم آئی ایم نے اکبر الدین اویسی کو حیدرآباد سے ڈمی امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ اگر کسی وجہ سے اسد الدین اویسی کی نامزدگی مسترد ہوجاتی ہے تو اکبر الدین کو پارٹی امیدوار بنایا جاسکتا ہے۔ حیدرآباد میں لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم مودی کا بیان نہ صرف مسلمان بلکہ سبھی طبقات کے لئے توہین آمیز ہے: مولانا سجاد نعمانی - Moulana Sajjad Numani On PM Modi

اسد الدین اویسی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں تقریباً تین لاکھ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اویسی کو 5,17,100 ووٹ ملے، جب کہ ان کے قریبی حریف بی جے پی امیدوار بھگونت راؤ کو 2,35,285 ووٹ ملے۔ پھر کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے فیروز خان کو 49,944 ووٹ ملے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.