دہلی: اس کانفرنس میں بھارت سمیت دیگر ممالک کی اہم شخصیات نے بھی حصہ لیا اس دوران بین الاقوامی سطح پر امیگریشن لا فرم چلا رہے اسٹیفن وی گرین نے ان باتوں کی جانب روشنی ڈالی جس کے سبب لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی غلطیاں کر بیٹھتے ہیں اور ان کا بیرونی ممالک میں شہریت حاصل کرنے کا خواب ادھورا رہ جاتا ہے۔ ایسے میں اسٹیفن اور ان کی لا فرم انہیں شہریت حاصل کرانے کے دوران تمام تر مراحل میں مدد کرتی ہے وہ نہ صرف کینیڈا میں بلکہ امریکہ میں بھی شہریت دلوانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
وہیں ڈیپائنر گروپ اف کمپنیز کی چیئر پرسن ہنی بھاردواج نے بتایا کہ بھارت کے شہریت ترک کرکے دیگر ممالک میں شہریت حاصل کرنے والے مالدار افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلے یہ خواب صرف بڑے کاروباری ہی دیکھ پاتے تھے لیکن اب ہماری کوشش ان لوگوں کے لیے ہے جن کا کاروبار تو زیادہ بڑا نہیں ہے لیکن ان کی خواہش بیرون ممالک میں اپنے کاروبار کو پھیلانے کی ہے ایسے میں ہم ان خوائش مند افراد کو ان ممالک کی جانکاری فراہم کرتے ہیں جو کم مالیت رکھنے والے لوگوں کو بھی اپنی شہریت دینے کو تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے میں ہمارا کام ان لوگوں کو کینیڈا اور امریکی قوانین کے ساتھ ساتھ ٹیکس اور دیگر کاروبار سے متعلق تمام معلومات، جیسے قانونی طور پر مدد فراہم کرنا ہے تاکہ ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔
بھارت، کینیڈا اور امریکہ کے مابین کاروبار میں ترقی کے لیے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں کانفرنس منعقد - promote business between India USA
Promote business between India, Canada and USA قومی دارالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں اج یو ایس ای بی 5 ایمیگرنٹ انویسٹر پروگرام اور کینیڈا کے سٹارٹ اپ ویزا پروگرام پر معروف کنیڈین اور یو ایس ایمیگریشن لا فرم کے ذریعے معلوماتی سیشن کا انعقاد کیا گیا اس کانفرنس کا مقصد بھارت کینیڈا اور امریکہ کے درمیان کاروبار کو فروغ دینا ہے۔
Published : May 11, 2024, 10:25 PM IST
دہلی: اس کانفرنس میں بھارت سمیت دیگر ممالک کی اہم شخصیات نے بھی حصہ لیا اس دوران بین الاقوامی سطح پر امیگریشن لا فرم چلا رہے اسٹیفن وی گرین نے ان باتوں کی جانب روشنی ڈالی جس کے سبب لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی غلطیاں کر بیٹھتے ہیں اور ان کا بیرونی ممالک میں شہریت حاصل کرنے کا خواب ادھورا رہ جاتا ہے۔ ایسے میں اسٹیفن اور ان کی لا فرم انہیں شہریت حاصل کرانے کے دوران تمام تر مراحل میں مدد کرتی ہے وہ نہ صرف کینیڈا میں بلکہ امریکہ میں بھی شہریت دلوانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
وہیں ڈیپائنر گروپ اف کمپنیز کی چیئر پرسن ہنی بھاردواج نے بتایا کہ بھارت کے شہریت ترک کرکے دیگر ممالک میں شہریت حاصل کرنے والے مالدار افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلے یہ خواب صرف بڑے کاروباری ہی دیکھ پاتے تھے لیکن اب ہماری کوشش ان لوگوں کے لیے ہے جن کا کاروبار تو زیادہ بڑا نہیں ہے لیکن ان کی خواہش بیرون ممالک میں اپنے کاروبار کو پھیلانے کی ہے ایسے میں ہم ان خوائش مند افراد کو ان ممالک کی جانکاری فراہم کرتے ہیں جو کم مالیت رکھنے والے لوگوں کو بھی اپنی شہریت دینے کو تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے میں ہمارا کام ان لوگوں کو کینیڈا اور امریکی قوانین کے ساتھ ساتھ ٹیکس اور دیگر کاروبار سے متعلق تمام معلومات، جیسے قانونی طور پر مدد فراہم کرنا ہے تاکہ ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔