کولکاتا:سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کولکاتا میں ایک کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے جج کی کرسی پر بیٹھنے والوں کی اپنی سوچ ہوتی ہے۔
نیشنل جوڈیشل اکاڈمی کی جانب سے آج کولکاتا کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی وہاں موجود تھیں۔ وزیراعلیٰ اسٹیج پر اپنے خیالات کا اظہار کر تے ہوئے درخواست کی کہ عدلیہ کو سیاسی طور پر جانبدار نہیں ہونا چاہیے۔
وزیراعلیٰ ممتا کے تبصروں کو دیکھتے ہوئےہندوستان کے چیف جسٹس نے عدالتی نظام کے بارے میں لوگوں اور کچھ ججوں کی غلط فہمیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو عدل و انصاف کا مندر سمجھا جاتا ہے۔ ہم یہ سوچنے میں غلطی کرتے ہیں کہ ہم اس مندر کے دیوتا ہیں۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ ہمارے اپنے خیالات بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس آف انڈیا کی آج کولکاتا آمد - CJI KOLKATA VISIT
ان کا واضح پیغام ہے کہ جج کی کرسی پر بیٹھتے وقت اپنے خیالات کو ایک طرف رکھنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جج حضرات کسی کے بارے میں غلط تصور نہ بنائیں کیونکہ جو ہمارے مقابل کھڑے ہیں وہ بھی انسان ہیں۔ ملک کے چیف جسٹس نے کہا کہ جب کوئی میرے سامنے عدالت کو مندر کہتا ہے تو میں اسے روکتا ہوں