گیا : ریاست بہار کے گیا امبارکیشن پوائنٹ سے جانے والے عازمین حج کو بہتر سہولیات دستیاب کرائی جائیں گی۔ اس حوالے سے خود بہار کے چیف سکریٹری برجیش ملہوترا نے ضلع اور ریاست کے اعلی افسران کے ساتھ میٹنگ کر انتظامات کے تعلق سے جانکاری حاصل کی اور اس دوران انہوں نے افسران کو کئی ضروری ہدایات بھی دیں۔ البتہ ابھی صرف کاغذی تیاری ہورہی ہے، ابھی تک زمینی سطح پر کوئی کام شروع نہیں ہوا ہے۔ خاص کر عازمین حج کو گیا ایئرپورٹ پر دستیاب کرائے جانے والے سہولیات کے تعلق سے کوئی کام شروع نہیں ہوا ہے اور نا ہی ابھی تک ٹیکہ کاری یا پھر تربیتی پروگرام کی تاریخ متعین ہو ہے۔ ابھی تو یہ بھی فائنل نہیں ہے کہ گیا امبار کیشن پوائنٹ سے 9 مئی سے پرواز کا آغاز ہوگا یا پھر دوسرے مرحلے کے تحت گیا سے 26 مئی سے پرواز ہوگی۔
پرواز کی تاریخ فائنل نہیں بتائے جانے کو لیکر چیف سکریٹری نے میٹنگ میں ناراضگی بھی ظاہر کی اور محکمہ اقلیتی فلاح کے سکریٹری محمد سہیل اور سی ای او حج بھون سے اس حوالے سے اُنہوں نے دوران میٹنگ پوچھا بھی کہ آخر تاریخ کے تعلق سے کنفیوزن کیوں ؟ ہے۔ مرکزی حج کمیٹی سے رابطہ کیوں نہیں ہوا۔ اُنہوں نے دوران میٹنگ ہی سی ای او راشد حسین سے کہا کہ وہ ابھی فائنل کرکے بتائیں کہ کیا تاریخ ہے۔ قریب دس منٹوں تک اسی پر تبادلہ خیال ہوتا رہا، اس کے بعد چیف سکریٹری نے سلسلے وار طریقے سے ایک ایک کر جائزہ لیا۔ دراصل آج جائزہ میٹنگ گیا ایئرپورٹ پر منعقد ہوئی تھی جس میں محکمہ اقلیتی فلاح کے سکریٹری سہیل احمد، مگدھ کمشنر میانک وروڑے، آئی جی چھتر نیل سنگھ، ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن، ایس ایس پی آشیش بھارتی، گیا ائیر پورٹ ڈائریکٹر ،سی آئی ایس ایف کے کمانڈنٹ سمیت کئی اعلی حکام شامل ہوئے۔ میٹنگ کے دوران ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے گزشتہ برس 2023 میں عازمین حج کے لیے کیے گئے انتظامات اور سہولیات فراہمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس بار بھی اسی طرح انتظامات ہونگے۔ تاہم اس بار چونکہ شدید گرمی اور لہر کے دوران آپریشن حج کا انعقاد ہوگا اسلئے یہاں گیا ائیر پورٹ پر گرمی اور لہر کے تعلق سے خاص ایڈوائزری ہوگی- عازمین حج اور ان کو رخصت کرنے آنے والے رشتہ دار دوست و احباب کے درمیان گرمی اور لہر کے تعلق سے جاری ایڈوائزری کی مکمل جانکاری فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہوں گے۔
گیا ایئرپورٹ پر ہر برس کی طرح ہی امسال بھی ایک وسیع جرمن پنڈال لگے گا۔ جس میں عازمین حج و عازمات حج کے لیے علیحدہ علیحدہ قیام گاہ ہوگی، نماز گاہ کا بھی اسی میں الگ سے انتظام ہوں گے، وضو خانہ، بیت الخلا، استنجا خانہ اور غسل خانہ بھی حسب ضرورت ہوں گے۔ گرمی کے پیش نظر پینے کے پانی کا خصوصی خیال رکھا جائے گا۔ ٹھنڈے پانی کے لیے واٹر اے ٹی ایم، آر او واٹر چلڈ مشین بھی لگائی جائے گی۔ اضافی طور پر پانی کے ٹینکر بھی یہاں دستیاب ہوں گے۔ چونکہ حج سفر پر زیادہ تر جانے والوں کی عمر زیادہ ہوتی ہے، تو ان کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے عارضی ہیلتھ کیمپ بھی لگایا جائے گا۔ جہاں پر شفٹوں میں ڈاکٹر نرس اور دیگر عملہ کی تعیناتی ضروری الات اور ادویات کے ساتھ ہوں گے۔
چیف سیکریٹری نے جائزہ میٹنگ کے دوران گیا ہوائی اڈے کے بیرونی حصے میں جہاں پنڈال لگایا جائے گا اس علاقے میں فوگنگ، صفائی، کیڑے مکوڑ سے بچاؤ کے لیے ادویات کا چھڑکاؤ لازمی طور پر کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ صفائی کا بہتر خیال رکھا جائے اور صاف ستھرے انتظامات ہوں تاکہ یہاں آنے والوں کو پریشانی واقع نہیں ہو کیونکہ یہ ایک معتبر اور بابرکت سفر ہے۔ یہ عقیدت کا سفر ہے اس لیے ہم سبھی کو اس عقیدت کا احترام کرنا ضروری ہے، جو یہاں سرکاری اہل کار تعینات ہوں انہیں بریف کیا جائے کہ وہ گیا اور بہار کی اچھی شبیہ کا خیال رکھیں، سنجیدگی کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو انجام دیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اس بات کا خاص خیال رکھیں سرکاری ملازمین لا پرواہی، بد اخلاقی جیسے معاملوں کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کریں۔ اگر کوئی عملہ اس طرح کی حرکت کرتا ہے تو فوری طور پر اس کے خلاف کاروائی ہو۔ بہار میں سبھی مذہبی چیزیں پرامن ماحول میں عقیدت کے ساتھ ہوتی ہیں اور ہوتی رہیں گی۔
چیف سیکرٹری نے ساتھ ہی حفاظتی انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔ اس دوران آئی جی اور گیا کے ایس ایس پی سے گیا ایئرپورٹ کے ساتھ مگدھ کمشنری کی سرحد سے گیا ایئرپورٹ تک کے حفاظتی انتظامات کے تعلق سے بھی جانکاری لی۔ انہوں نے گیا کے ایس ایس پی کو ہدایت دی کہ گیا ایئرپورٹ پر عازمین حج کی حفاظت اور ان کی سہولیات، بھیڑ کو کنٹرول کرنے، ٹریفک نظام کو بہتر ڈھنگ سے چلانے کے لیے پولیس افسران اور جوانوں کی تعیناتی کی جائے۔ اس میں مرد خواتین پولیس اہل کار شامل ہوں۔ ضلع کی سرحد سے عازمین حج کی بسوں کو اسکاٹ کر گیا ایئرپورٹ تک پہنچائیں۔ شرارتی طبقے پر بھی نگاہ رکھیں جہاں اس طرح کے اگر کوئی معاملے افواہ سامنے آئیں تو فوری طور پر پولیس منصفانہ کاروائی کرے۔