اورنگ آباد : خواتین کو با اختیار بنانے سے ہی ملک سپر پاور بنے گا۔ وزیر اعلیٰ میری لاڈلی بہن یوجنا خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کی ایک مستقل اسکیم ہے اور یہ بہنیں حکومت کے لیے رشک کا باعث ہیں۔ اس طرح کا بیان ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ضلع کے سلوڑ ویمن امپاورمنٹ مہم سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے اسکیم کے مخالفین پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ لاڈلی بہن اسکیم کے خلاف ہے اسی لیے وہ عدالت میں جا پہنچے اور وہ ریاست کی بہنوں کے سوتیلے بھائی ہیں۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خواتین کو با اختیار بنانے کے میلے میں موجود بہنوں کو یقین دلایا کہ حکومت کا مقصد ریاست کی خواتین کو معاشی، سماجی، سیاسی اور تعلیمی طور پر با اختیار بنانا ہے۔ سلوڈ میں وزیر اعلیٰ و یمن امپاورمنٹ مہم کا انعقاد کیا گیا۔ خواتین کو چیف منسٹر ایکنا تھ شندے کی موجودگی میں خواتین کو با اختیار بنانے کی مختلف اسکیموں کے فوائد فراہم کئے گئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ میری لاڈلی بہن یوجنا کا بھی آغاز کیا گیا۔ دو لاکھ خواتین کو وظائف دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ اس عظیم الشان تقریب میں قانون ساز کونسل کی ڈپٹی اسپیکر نیلم گور ہے، وزیر خزانہ اور اقلیتی ترقی و اوقاف اور ضلع کے سر پرست وزیر عبدالستار کے علاوہ سیاسی لیڈران وہ سرکاری افسران موجود رہے۔
اپنی تقریر کے آغاز میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے مہاراشٹر کے بیٹے سو پنل کسلے کو مبارکباد دی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ میری لاڈلی بہن یوجنا کے لیے بہترین کام کرنے پر ضلع انتظامیہ اور ضلع کے نئے سر پرست وزیر عبد الستار کو بھی مبارکباد دی۔ اس کے علاوہ، وزیر اعلی شندے کے ذریعہ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ تیار کردہ مختلف خواتین کو با اختیار بنانے کی اسکیموں کی معلوماتی کتابچہ جاری کیا گیا۔ وزیر اعلی شندے نے کہا کہ میں بہت دنوں سے کہتا تھا کہ میری ایک بہن ہے۔ لیکن وزیر اعلیٰ بننے کے بعد مجھے ریاست کی لاکھوں بہنیں آپ کی شکل میں ملی ہیں، اپنی تقریر سے پہلے ہی وزیراعلی نے بیٹھے خواتین سے معافی مانگی اور وزیراعلی نے اسٹیج پر سجدہ کیا۔
ساتھ ہی وزیراعلی نے اپنی تقریر میں کہا کہ کئی سارے لوگ لاڈلی بہن اس کی کو لے کر سوال اٹھا رہے ہیں اور بول رہے ہیں کہ انتخابات سر پر ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت نے یہ اسکیم لے کر ائی ہے، پچھلے کئی سالوں سے مہا یوتی کی سرکار اس اسکیم پر بات چیت کر رہی تھی، اور اب مخالفین کو یہ اسکیم ہضم نہیں ہو رہی ہے اسی لیے وہ اس اسکیم کہ خلاف عدالت میں بھی جا چکے ہیں۔