چھندواڑہ۔ مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں کے قبائلی اکثریتی علاقے کے گاؤں بودل کچر میں ایک قبائلی خاندان کے 8 افراد کو خاندان کے سربراہ نے کلہاڑی کا وار کر کے اجتماعی طور پر قتل کر دیا۔ اس ہولناک قتل کو انجام دینے کے بعد خاندان کے قاتل نے خود بھی پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ فی الحال قتل کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے، مہولجھیر پولیس اور چھندواڑہ پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔
اس قتل عام کی وجہ سے گاؤں بودل کچر میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ گاؤں والے اس قتل عام کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ خاندان کا سربراہ قاتل ذہنی طور پر پریشان تھا اور اس نے جنون میں گھر کے تمام افراد کو قتل کر دیا۔ تاہم پولیس نے ملزمان کے حوالے سے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم کے ہاتھوں بے دردی سے قتل ہونے والوں میں اس کے والدین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ سے پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔ پولیس تحقیقات میں مصروف ہے۔
ملزم نے پہلے بیوی کو کلہاڑی سے ہلاک کردیا، پھر ماں، بھائی، بہن، بھابھی اور بچوں کو ایک ایک کر کے قتل کیا۔ ملزم نے اپنے 10 سالہ چچا کے بیٹے پر بھی حملہ کیا تاہم وہ بھاگ کر بچنے میں کامیاب ہوا اور سارا واقعہ محلے کے لوگوں کو بتایا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے پولیس کو اس قتل کی اطلاع دی۔ ملزم کے چچا کے بیٹے نے بتایا کہ واقعہ رات 3 بجے کے قریب پیش آیا جب ملزم نے اس کی 55 سالہ ماں، 35 سالہ بھائی، 30 سالہ بہنوئی، 16 سالہ بہن اور پانچ سالہ بھتیجے کو قتل کردیا۔ دو بھانجیوں کو بھی سونے کی حالت میں گلا کاٹ کر ہلاک کردیا۔ اس ہولناک اجتماعی قتل کی پریشان کن ویڈیوز بھی منظر عام پر آگئی ہیں۔ وہیں ایس پی منیش کھتری نے کہا کہ ملزم کی شادی 21 مئی کو ہی ہوئی تھی۔ واقعہ کی تفصیلی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم ذہنی مریض تھا۔