راج ناندگاؤں: چھتیس گڑھ کے راج ناندگاؤں کی 42 پنچایتوں کی 111 پہاڑیوں پر دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ گڑھے کھودے گئے ہیں۔ ان گڑھوں میں 14 جون کو درخت لگائے جائیں گے۔ یہ خصوصی پہل ضلع پنچایت نے پانی کے تحفظ کے مقصد سے کی ہے تاکہ بارش کا پانی آہستہ آہستہ پہاڑوں سے اتر کر گڑھے میں جمع ہو جائے۔ اس طرح وہاں کی زمین آہستہ آہستہ ری چارج ہو جائے گی۔
- 14 جون کو گڑھوں میں پودے لگائے جائیں گے
دراصل، راج ناندگاؤں کی 42 گرام پنچایت کے تحت واقع پہاڑیوں کو ہریالی اور ماحولیات کو بہتر بنانے کے لیے پودے لگائے جائیں گے۔ پہاڑیوں سے نیچے آنے والے پانی کے بہاؤ کی رفتار پودوں کی موجودگی کی وجہ سے دھیمی ہوجائے گی۔ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے ان پہاڑیوں کے نیچے چھوٹے تالاب بنائے گئے ہیں، جو زیر زمین پانی کو ری چارج کریں گے۔ ان 111 پہاڑیوں کے نیچے 2.5 لاکھ سے زیادہ تالاب نما گڑھے بنائے گئے ہیں۔ ان گڑھوں میں بارش کا پانی رک جائے گا اور زمین کے پانی کی سطح دوبارہ چارج ہو جائے گی۔ اس سے زیر زمین پانی کی سطح بھی بتدریج بڑھے گی۔ اس سے ماحولیات اور گاؤں والوں کو فائدہ ہوگا۔ جب 14 جون کو یہاں پودے لگائے جائیں گے اور وہ پودے بڑھیں گے تو یہ ماحول کے لیے فائدہ مند ہوگا۔
راج ناندگاؤں کے کلکٹر سنجے اگروال نے کہا کہ 'یہ کام پانی کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ضلع پنچایت ٹیم نے پایا کہ ایسے بہت سے پہاڑ ہیں جہاں سے پانی تیز رفتار میں آتا ہے اور بہہ جاتا ہے۔ اس طرح وہ بارش کے پانی کو جمع کرنے کے بارے میں سنجیدہ ہوئے۔ ان کی تجویز تھی کہ اس میں چھوٹے گڑھے بنا کر بارش کے پانی کی رفتار کو کنٹرول کیا جائے۔ اس کے بعد نیچے ٹینک ٹائپ ایریا بنا کر اس پانی کو ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ اس سے زیر زمین پانی کی سطح کو ری چارج کرنے میں مدد ملے گی لوگ یہاں درخت بھی لگائیں گے۔'
ان گڑھوں کو کھودنے کے لیے گاؤں والوں کی مدد بھی لی گئی۔ گاؤں والوں نے اپنی مزدوری عطیہ کر دی۔ اس اسکیم پر ایک کروڑ 6 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔ تاہم ضلع انتظامیہ کے اس اقدام سے ماحولیات میں سدھار آئے گا۔ ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ گڑھوں میں لگائے گئے ڈھائی لاکھ پودے میں سے کتنے کو ضلع انتظامیہ محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوگی۔
مزید پڑھیں: ویشنو دیوی یاتری شجر کاری کو دیں گے فروغ - Vaishno Devi Shrine
آکسیجن ماسک لگاکر سڑکوں پر درختوں کی حفاظت کا پیغام دینا والا نوجوان