کرشن نگر: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اتوار کے روز لوک سبھا انتخابات میں 400 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہدف کا مذاق اڑایا اور اسے 200 سیٹوں کا ہندسہ عبور کرنے کا چیلنج دیا۔ ممتا نے مزید کہا کہ وہ اس مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو لاگو نہیں ہونے دیں گی۔
انہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ جو بھی سی اے اے کے لیے درخواست دے گا وہ غیر ملکی ہو جائے گا۔ انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اس کے لیے درخواست نہ دیں۔ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے سپریمو نے کہا کہ 'بی جے پی کہہ رہی ہے '400 سے تجاوز'، میں انہیں چیلنج کرتی ہوں کہ وہ پہلے 200 سیٹوں کا ہندسہ عبور کریں۔ انہوں نے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں 200 سے زیادہ سیٹوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن انہیں صرف 77 پر اکتفا کرنا پڑا۔
اس ماہ کے شروع میں اپنی چوٹ کے بعد اپنی پہلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، 'سی اے اے قانونی شہریوں کو غیر ملکیوں میں تبدیل کرنے کا ایک جال ہے۔ ہم مغربی بنگال میں نہ تو سی اے اے اور نہ ہی نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کو لاگو ہونے دیں گے۔ مغربی بنگال میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کا الزام لگاتے ہوئے ممتا نے اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' کی حلیف جماعتوں – کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) اور کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹی ایم سی امیدوار مہوا موئترا کی حمایت میں کرشن نگر میں ایک انتخابی ریلی میں انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال میں کوئی 'انڈیا' نہیں ہے۔ کوئی اتحاد نہیں ہے۔ سی پی آئی (ایم) اور کانگریس بنگال میں بی جے پی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہماری ایم پی مہوا موئترا کو بدنام کر کے لوک سبھا سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ بی جے پی کے خلاف آواز اٹھا رہی تھیں۔'
مزید پڑھیں: ابھیجیت گنگو پادھیائے پر ممتا بنرجی کی موت کی تمنا کرنے کا الزام
وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے افطار پارٹی میں شرکت کی
انڈیا اتحاد متحد، 272 کا ہندسہ پار کرے گا، پی ایم کے بدعنوانی کے الزامات کھوکھلے: جے رام رمیش