ممبئی:ملک کی دوسری ریاستوں کی مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ کے پش نظر تمام سیاسی پارٹیاں ووٹرز کی توجہ اپنی طرف راغب کرنے کے لئے کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں۔اسی درمیان جنوبی ممبئی میں یکناتھ شندے سینا کے رہنماوں کی درگاہ پر حاضری دینے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔
پرلیمانی انتخابات کے لیے یامنی یشونت جادھو اور یشونت جادھو سیکولرزم کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کو یہ یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اصل میں سیکولر یہی ہیں۔وہ الگ بات ہے کہ مسلمانوں سے جڑے ترقیاتی کاموں میں کہیں بھی انکا سیکولرزم ابھی تک نظر نہیں آیا۔
محض کچھ دیں قبل جب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حاجی ملنگ درگاہ کو مچھندر ناتھ مندر کا راگ الاپا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔تحریک یہ ہے کہ شندے کے سیاسی استاد آنند دیگھے نے 80 کی دہائی میں حاجی ملنگ درگاہ کی جگہ مندر ہونے کا دعوہ کیااور اُس کے بعد سے یہاں اس درگاہ پر آرتی کی جانے لگی۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اسی روایت کو آگے بڑھایا اب وہ خود اس آرتی میں حصہ لیتے ہیں۔
یامنی یشونت جادھو اسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں چونکہ مسلمانوں کے ووٹ چاہیے اس لئے اس طرح کے ویڈیو وائرل کی جارہی ہے۔اس سے مسلمانوں کو یہ لگے کہ وہ درگاہ اور خانقاہوں میں یہ بھی اتنی ہی عقیدت رکھتے ہیں جتنا مسلمان۔
یہ بھی پڑھیں:وسطی شمالی ممبئی سے 27 میں سے 15 اُمیدوار مسلم - Central North Mumbai
غور طلب ہے کہ ممبئی سے متصل کلیان علاقے میں حاجی ملنگ درگاہ ہے جو صوفی عبد الرحمن کی درگاہ ہے جو کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 12 ویں صدی میں یہاں سکونت اختیار کی یہیں رہکر انہوں نے دین کی تبلیغ کی لیکن سن 1980 شیوسینا لیڈر آنند دیگے نے ایک مہم چھیڑی اور کہا کہ یہاں کوئی درگاہ نہیں بلکہ ایک قدیم مندر ہے۔اسے مسلمانوں سے آزاد کرنا ہوگا۔ہر برس یہاں خاص موقع پر شیو سینکوں کے ذریعہ آرتی کی جاتی ہے۔ شندے خود بھی شامل ہوتے ہیں۔