کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سنہرائی نے کہا کہ یہ صحیح وقت ہے کہ عدالت سندیش کھالی کے واقعات پر مداخلت کرے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ رات کو یہ سوچ کر سوتے ہیں کہ ان کے سر پر کوئی عدالت ہے۔ اس معاملے میں مداخلت کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ عدالت نے سندیش کھالی واقعہ کے معاملے میں وکیل جیانت نارائن چٹرجی کو عدالت کا معاون مقرر کیا ہے۔ جسٹس سنگھ رائے نے حکومتی وکیل دیباشیس رائے کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ اگلی سماعت میں اس سلسلے میں رپورٹ پیش کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت 20 فروری کو ہوگی۔
5 جنوری کو سندیش کھالی میں ترنمول کانگریس کے لیڈر شاہجہاں شیخ کے گھر پر تلاشی لینے کے لیے پہنچے ای ڈی کے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا۔ اس واقعہ میں اہم ملزم ترنمول کانگریس کے لیڈر شیخ شاہجہان اور ان کے پیروکار تھے۔ شاہجہاں ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے بعد سے فرار ہیں۔ اس واقعے کے ایک ماہ بعد حال ہی میں سندیش کھالی میں حالات پھر سے کشیدہ ہو گئے ہیں۔ وقتاً فوقتاً فسادات اور آتش زنی ہوتی رہی ہے۔ پولیس کے کردار پر سوالیہ نشان لگایا جارہاہے۔
یہ بھی پڑھیں: لڑاکا طیارہ کالائی کنڈا ایئربیس پر فضائیہ ٹریننگ کے دوران کھڑگپور میں گر کر تباہ
پولیس بدامنی کے سلسلے میں پہلے ہی تین افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے ایک ترنمول کانگریس کے اتم سردار ہیں۔ اتم کو حکمراں پارٹی نے سندیش کھالی میں ای ڈی پر حملے کرنے کے معاملے میں ملوث ہونے کے بعد معطل کر دیا۔ بعد میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ بی جے پی لیڈر بیکاس سنگھ اور سندیش کھالی سے سی پی ایم کے سابق ممبر اسمبلی سیکر سردار کو گرفتار کیا گیا ہے۔