کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کےجسٹس جئے سین گپتا کی بنچ کے سامنے کیس کی سماعت کے دوران مرکز کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے مرکزی وزارت داخلہ کو ایک خط کے ذریعے ہائی کورٹ کے حکم کے بارے میں مطلع کیا ہے۔ لیکن اس خط کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ یہ سن کر جج نے ریمارکس دیے۔یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے ہائی کورٹ کے حکم کو نافذ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
اس کے بعد انہوں نے براہ راست این آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ این آئی اے کو 15 دنوں کے اندر تحقیقات کی ذمہ داری لینی ہوگی چا۔ 24 اپریل تک قومی تحقیقاتی ایجنسی کو اس معاملے میں حکم پر عمل درآمد کرکے اور عدالت مںی رپورٹ پیش کرے ۔
گزشتہ سال مئی میں بی جے پی بوتھ کمیٹی کے صدر وجے کرشنا بھوئیاں (60) پر ترنمول کے حامی شرپسندوں پر حملہ کیا تھا۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ بکا پنچایت، مینا کے گورل علاقے کے رہنے والے وجے کرشنا کو بدمعاشوں کے ایک گروپ نے پیٹا اور اس کی بیوی اور بیٹے سے چھین لیا۔ روکنے کی کوشش میں وجے کی بیوی لکشمی اور بیٹے سرجیت پر بھی حملہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی مدرسہ بورڈ معاملہ: ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی عبوری روک، ریاستی حکومت کو نوٹس - UP Madrasa Act 2004
بعد میں وجے کی خون آلود لاش گھر کے قریب تالاب سے برآمد ہوئی۔ وجے کی بیوی نے مینا پولیس اسٹیشن میں ترنمول کانگریس کے 34 مقامی لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف تحریری شکایت درج کرائی تھی۔اس معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے دو ترنمول کانگریس کے کارکن ہیں۔ وہ بھی گورمل گاؤں کے رہنے والے ہیں۔
یواین آئی