ETV Bharat / state

لکھنؤ کے ککریل نالے سے متصل کئی علاقوں کے باشندوں میں خوف حراس کا ماحول - Bulldozer Operation Action

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 11, 2024, 7:49 PM IST

ککریل نالے کے پاس آباد اکبر نگر پر انہدامی کاروائی کرکے تمام رہائشیوں کے گھر توڑ دیے گئے اب رحیم نگر، پنت نگر، ابرار نگر، اور خرم نگر میں محکمہ اپ پاشی کے افسران سروے کر کے سرخ نشانات لگا رہے ہیں۔ سرخ نشانات لگانے کے بعد ہی رہائشیوں کے مابین خوف دہشت کا ماحول ہے۔

لکھنؤ کے ککریل نالے سے متصل کئی علاقوں کے باشندوں میں خوف حراس کا ماحول
لکھنؤ کے ککریل نالے سے متصل کئی علاقوں کے باشندوں میں خوف حراس کا ماحول (etv bharat)

لکھنو: ککریل نالے کو گجرات کے سابرمتی ندی کے طرز پر ڈیولپ کرنے کے لیے انہدامی کاروائی کے سلسلہ میں تیزی لانے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔اس کو لے مقامی باشندوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ای ٹی وی بھارت نے علاقے کے لوگوں سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ علاقے میں غیر قانونی مکانات کتنے ہیں اور جن لوگوں کے مکانات اس کے زد میں ارہے ہیں ان کی صورتحال کیا ہے۔

لکھنؤ کے ککریل نالے سے متصل کئی علاقوں کے باشندوں میں خوف حراس کا ماحول (etv bharat)

اکبر نگر کے رہنے والی انجلی بتاتی ہیں کہ قانونی طور پر گھر بنانے کے لیے جو کاغذات ضروری ہیں وہ سبھی کاغذات ہمارے پاس ہیں ہاؤس ٹیکس ہے پانی کا بل ہے رجسٹری کی کاغذات ہیں دیگر سبھی کاغذات موجود ہیں جس سے خریدا تھا سلسلہ وار طریقے سے بھی داخل خارج بھی ہے لہذا اب حکومت اگر ان کاغذات کے باوجود بھی ہمارے مکانات کو توڑتی ہے تو یہ ظلم و زیادتی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس طریقے سے تو نہ صرف ککریل نالے کے ارد گرد اباد رہائشیوں کا گھر غیر قانونی ہے بلکہ پورا لکھنؤ ہی غیر قانونی ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ محکمہ پاشی کے افسران جو نشانات لگا رہے ہیں وہ ندی سے 40 میٹر کے اندر تک نشانات لگا رہے ہیں اور اس زد میں تقریبا 1200 سے 1800 مکانات پر نشانات لگائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ افسران اس حوالے سے کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں ہیں اور نہ ہی اس بارے میں مزید معلومات دے رہے ہیں۔

پنت نگر کی رہنے والی سونی بتاتی ہیں کہ یہاں کے لوگ انتہائی غمزدہ ہیں کوئی دل کے امراض میں مبتلا ہے تو کئی خواتین حمل سے ہیں بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں لوگ صدمے میں اگئے ہیں برسوں سے رہ رہے ہیں یہاں کے رہائشیوں میں شدید غم و غصہ اور مایوسی بے چینی ہے ان کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارے گھروں کو نہ توڑے اگر توڑ رہی ہے تو اس کا بہتر معاوضہ دے تاکہ ہم دوسری جگہ اپنا گھر بنا سکیں۔

اکبر نگر علاقے پر بلڈوزر کی کاروائی کو دیکھ کر کے ان علاقے کے لوگوں میں شدید خوف و دہشت ہے جن علاقوں میں اب سروے کر کے نشانات لگائے جا رہے ہیں اطلاعات کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ محکمہ اپاشی کے افسران کے سروے کے بعد لکھنو ڈولپمنٹ اتھارٹی اور لکھنؤ مونسپل کارپوریشن نوٹس جاری کرے گا اور علاقہ کے لوگوں سے کاغذات طلب کرے گا جو بھی کاغذات جمع نہیں کر پائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:لکھنو کے اکبر نگر میں انہدامی کاروائی جاری: مدرسہ اہل سنت نورالاسلام پر بھی بلڈوزر چلنے کا خدشہ

ان گھروں کے خلاف انہدامی کاروائی ہوگی اس سے قبل اکبر نگر کے علاقے میں جو انہدامی کاروائی ہوئی تھی وہاں کی رہائشوں نے ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا لیکن کوئی راحت نہیں ملی تھی بلکہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جن کے مکانات کو توڑے جائیں ان کو متبادل مکان لیا جائے،ا س کے تحت لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت دوبگہ علاقے کے بسنت کنج میں فلیٹ دیا ہے تاہم اس فلیٹ سے بھی لوگ خوش نہیں ہیں۔

لکھنو: ککریل نالے کو گجرات کے سابرمتی ندی کے طرز پر ڈیولپ کرنے کے لیے انہدامی کاروائی کے سلسلہ میں تیزی لانے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔اس کو لے مقامی باشندوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ای ٹی وی بھارت نے علاقے کے لوگوں سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ علاقے میں غیر قانونی مکانات کتنے ہیں اور جن لوگوں کے مکانات اس کے زد میں ارہے ہیں ان کی صورتحال کیا ہے۔

لکھنؤ کے ککریل نالے سے متصل کئی علاقوں کے باشندوں میں خوف حراس کا ماحول (etv bharat)

اکبر نگر کے رہنے والی انجلی بتاتی ہیں کہ قانونی طور پر گھر بنانے کے لیے جو کاغذات ضروری ہیں وہ سبھی کاغذات ہمارے پاس ہیں ہاؤس ٹیکس ہے پانی کا بل ہے رجسٹری کی کاغذات ہیں دیگر سبھی کاغذات موجود ہیں جس سے خریدا تھا سلسلہ وار طریقے سے بھی داخل خارج بھی ہے لہذا اب حکومت اگر ان کاغذات کے باوجود بھی ہمارے مکانات کو توڑتی ہے تو یہ ظلم و زیادتی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس طریقے سے تو نہ صرف ککریل نالے کے ارد گرد اباد رہائشیوں کا گھر غیر قانونی ہے بلکہ پورا لکھنؤ ہی غیر قانونی ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ محکمہ پاشی کے افسران جو نشانات لگا رہے ہیں وہ ندی سے 40 میٹر کے اندر تک نشانات لگا رہے ہیں اور اس زد میں تقریبا 1200 سے 1800 مکانات پر نشانات لگائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ افسران اس حوالے سے کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں ہیں اور نہ ہی اس بارے میں مزید معلومات دے رہے ہیں۔

پنت نگر کی رہنے والی سونی بتاتی ہیں کہ یہاں کے لوگ انتہائی غمزدہ ہیں کوئی دل کے امراض میں مبتلا ہے تو کئی خواتین حمل سے ہیں بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں لوگ صدمے میں اگئے ہیں برسوں سے رہ رہے ہیں یہاں کے رہائشیوں میں شدید غم و غصہ اور مایوسی بے چینی ہے ان کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارے گھروں کو نہ توڑے اگر توڑ رہی ہے تو اس کا بہتر معاوضہ دے تاکہ ہم دوسری جگہ اپنا گھر بنا سکیں۔

اکبر نگر علاقے پر بلڈوزر کی کاروائی کو دیکھ کر کے ان علاقے کے لوگوں میں شدید خوف و دہشت ہے جن علاقوں میں اب سروے کر کے نشانات لگائے جا رہے ہیں اطلاعات کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ محکمہ اپاشی کے افسران کے سروے کے بعد لکھنو ڈولپمنٹ اتھارٹی اور لکھنؤ مونسپل کارپوریشن نوٹس جاری کرے گا اور علاقہ کے لوگوں سے کاغذات طلب کرے گا جو بھی کاغذات جمع نہیں کر پائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:لکھنو کے اکبر نگر میں انہدامی کاروائی جاری: مدرسہ اہل سنت نورالاسلام پر بھی بلڈوزر چلنے کا خدشہ

ان گھروں کے خلاف انہدامی کاروائی ہوگی اس سے قبل اکبر نگر کے علاقے میں جو انہدامی کاروائی ہوئی تھی وہاں کی رہائشوں نے ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا لیکن کوئی راحت نہیں ملی تھی بلکہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جن کے مکانات کو توڑے جائیں ان کو متبادل مکان لیا جائے،ا س کے تحت لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت دوبگہ علاقے کے بسنت کنج میں فلیٹ دیا ہے تاہم اس فلیٹ سے بھی لوگ خوش نہیں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.