لکھنؤ: سماجو ادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے اترپردیش کی یوگی حکومت کے ذریعہ مالی سال 2024-25 کے لئے پیش کئے گئے بجٹ کو بے سمت اور لوگوں کو گمراہ کرنے والا قرار دیا ہے۔
یادو نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ پیر کو پیش کیا گیابجٹ ریاست کے دس فیصدی خوشحال لوگوں کو مطمئن کرسکت اہے لیکن اس بجٹ سے 90فیصدی لوگوں کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آنے والی ہے۔ جب تک بے روزگار نہیں ختم ہوگی تو سب کا ساتھ کیسے ہوگا۔ حقیقت میں ایسے بجٹ سے معاشی عدم مساوات میں اضافہ ہوگا اور امیر غریب کے درمیان دوری بڑھے گی۔
بجٹ میں کھیت تحفظ اسکیم کے مد میں 50 کروڑ روپئے کی تجویز پر طنز کستے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کا نام سانڈ سے کھیت تحفظ اسکیم'ہونا چاہئے تھے جس کی بات وہ عرصے سے کہتے آئے ہیں کہ آوارہ جانور کسانوں کے لئے سردرد بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آوارہ مویشیوں کا علاج کئے بغیر مویشی روگ کی روک تھام ممکن ہیں ہے۔
بجٹ تجاویزات میں سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سپر کنڈکٹر کی سب سے بڑی کمپنی اترپردیش کے بجائے گجرات میں سرمایہ کاری کررہی ہے جبکہ وزیر اعظم یہاں کے لوگوں نے ملک کو دیا ہے۔ وزیر اعظم مودی خود قبول کرتے ہیں کہ تمل ناڈو میک ان انڈیا میں سب سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا' یہ جو ڈبل انجن کی حکومت ہے اس کو دہلی کے 10سال اور اترپردیش کے سات سال کا حساب کتا ب دینا چاہئے۔۔ ابھی بھی سڑکوں پر گڑھے کیوں نہیں بھرے، نالے بھر نہیں پائے۔ نوکری نہیں ہے۔ روزگار نہیں ہے ۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی ہے۔
یواین آئی۔