نئی دہلی: دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں گرفتار بی آر ایس پارٹی لیڈر کے کویتا کو عدالت سے راحت نہیں ملی ہے۔ عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے یہ فیصلہ دیا۔ کے کویتا نے اپنے بیٹے کے امتحانات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے ضمانت کی مانگ کی تھی۔ لیکن راؤس ایونیو کورٹ نے بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ کے کویتا نے اپنے نابالغ بیٹے کے اسکولی امتحانات کی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ لیکن عدالت نے اسے ضمانت نہیں دی۔
کے کویتا بی آر ایس (بھارتیہ راشٹرا سمیتی) کی لیڈر ہیں، اور وہ دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ای ڈی کے ریمانڈ کے بعد عدالتی حراست میں ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ معاملے میں ملزم اور بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ 4 اپریل کے لیے محفوظ رکھا گیا ہے۔ خصوصی جج کاویری باویجا نے 8 اپریل کو فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ بیٹے کے امتحان کے پیش نظر کے۔ کویتا کو عبوری ضمانت ملنی چاہیے۔ اس پر ای ڈی نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے معاملے میں کے۔ کویتا کو ضمانت دینے میں کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی کیونکہ وہ ایک خاتون ہیں۔ یہ بھی کہا کہ اگر اسے ضمانت مل جاتی ہے تو شواہد اور گواہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ کہا گیا کہ کے کویتا دہلی شراب گھوٹالے کی ماسٹر مائنڈ تھی۔ اس نے اپنے فون کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا اور تفتیش کے دوران پوچھے گئے سوالات کا جواب بھی نہیں دیا۔ نوٹس دینے کے بعد کویتا نے چار فون فارمیٹ کیے تھے۔ ملزمان نے سینکڑوں ڈیجیٹل ڈیوائسز بھی تباہ کر دیں۔ ای ڈی کی جانب سے الزام لگاتے ہوئے کہا گیا کہ کے۔ کویتا نے حکومتی گواہ بننے والے شخص کو دھمکی دی کہ وہ اس کے خلاف گواہی نہ دیں۔
ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے مزید کہا کہ ان کا سب سے چھوٹا بیٹا اکیلا نہیں ہے۔ ان کے بھائی اور اہل خانہ بھی ان کے ساتھ ہیں۔ بحث کے بعد راؤس ایونیو کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جج نے کہا کہ فیصلہ پیر کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ ریگولر ضمانت کی درخواست پر دلائل 20 اپریل کو سنے جائیں گے۔