بردوان:بنگلہ دیش میں سیاسی اتھل پتھل کے بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بنگلہ دیش کی حکومت کا سربراہ بننا طے ہے۔محمد یونس کا مغربی بنگال سے گہرا رشتہ ہے۔مشرقی بردوان ضلع میں ان کا سسروال ہے۔
شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کا چارج سنبھالنے والے ہیں۔ اس خبر کو سن کر بردوان شہر میں ان کے رشتہ داروں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نا رہا۔
محمد یونس کے برادر نسبتی اشفاق حسین کا گھر بردوان شہر کے رانی گنج بازار کے قریب لشکردیگھی علاقے میں ہے۔ انہیں مقامی طور پر بابو میا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اشفاق نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر داماد جی محمد یونس بنگلہ دیش کے وزیراعظم بن گئے تو وہاں امن لوٹ آئے گا۔ اس کے علاوہ، ہندوستان-بنگلہ دیش کے تعلقات مزید خوشگوار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش: عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے محمد یونس پیرس سے ڈھاکہ پہنچے
اشفاق حسین کی بہن نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی اہلیہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہر سال ہم بنگلہ دیش میں بہن (دیدی) سے ملنے جاتے ہیں۔نہیں جانے پر دیدی ناراض ہو جاتی ہیں۔میں محمد یونس کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کا سربراہ بنانے کے فیصلے پر بہت خوش ہوں۔ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلہ دیش کی فوج نے محمد یونس کو چیف بنانے کا فیصلہ کیا۔ وطن واپسی کے بعد سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔