مظفر نگر: اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں مسلم معاشرے کی ایک سرکردہ تنظیم نے ایک اہم اجلاس کرتے ہوئے شادیوں میں فضول خرچی اور رسم و رواج کے سلسلہ میں بڑے فیصلے لیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آل انڈیا مومن انصاری سماج نے گزشتہ دنوں مسلم معاشرے کے لوگوں نے ایک بڑا اجلاس کرتے ہوئے فیصلہ لیا ہے کہ آل انڈیا مومن انصاری تنظیم سے جڑا ہوا کوئی بھی عہدے دار یا کارکن، نہ ہی تو اپنے بچوں کی بارات لے کر جائے گا اور نہ ہی کسی اور کی بارات میں شریک ہوگا۔
ساتھ ہی اجلاس میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا ہے کہ وہ بچیوں کی شادیوں میں غلط رسم و رواج جیسے انگوٹھی پہنانے کی رسم، سگائی جوتا چوری کی رسم جیسی رسمیں نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان سبھی فضول خرچی کو لے کر پوسٹر بھی چپکا رہے ہیں اور لوگوں کے بیچ میٹنگ بھی کر رہے ہیں اور انہیں بیدار کر رہے ہیں جس سے کی شادیوں کو آسان بنایا جا سکے۔
![Boycott of wrong customs, ban on bringing and taking procession to weddings](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/23-09-2024/up-mn-01-upur10009_23092024115510_2309f_1727072710_1110.jpg)
یہ بھی پڑھیں:
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے پروگرام میں جہیز کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ
آپ کو بتا دیں کہ مظفر نگر کے شہر کوتوالی علاقے کے ایک مسلم علاقے میں آل انڈیا مومن انصاری معاشرے نے ایک بڑا اجلاس کرتے ہوئے معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں پر تبادلۂ خیال کیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ آج کل مہنگائی کے اس دور میں ہم سبھی لوگ بیٹے اور بیٹیوں کی شادی میں فضول خرچی سے توبہ کریں گے۔ فیصلے کے بعد مسلم معاشرے کے لوگوں نے مسلم علاقوں میں پوسٹر اور بینر کے ذریع لوگوں کو بیدار کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ جس سے کہ شادیوں کو آسان بنایا جا سکے۔