ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی اور پڑوسی میرا بھیاندر پولیس کمشنرز سے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے ممبران اسمبلی نتیش رانے، گیتا جین اور ٹی راجہ کی نفرت انگیز تقاریر کی ریکارڈنگ کی ذاتی طور پر تحقیقات کے بعد ایف آئی آر درج ہونے پر عدالت کو مطلع کریں۔ جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور منجوشا دیشپانڈے کی بنچ نے پیر کو پولیس کو بھی ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری کارروائی کرے کہ 17 اپریل کو رام نومی کے موقع پر کوئی فرقہ وارانہ تشدد نہ ہو اور امن و امان معمول پر رہے۔
عدالت آفتاب صدیقی سمیت ممبئی اور میرا روڈ کے پانچ رہائشیوں کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے جس میں میرا روڈ، گوونڈی، گھاٹ کوپر اور مالوانی میں گزشتہ جنوری میں مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نتیش رانے، گیتا جین اور حیدرآباد کے ٹی راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ اگر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بروقت کارروائی نہ کی گئی تو شہریوں کا پولیس پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
واضح رہے کہ ممبئی کے میرا روڈ پر ریلی کے لیے پولیس نے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا جہاں جنوری میں فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی تھیں لیکن بعد میں راجہ سنگھ کو ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے اس بنیاد پر اجازت دے دی گئی تھی کہ وہ کسی بھی طرح کی نفرت انگیز تقریر نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 'نفرت انگیز تقریر' کے لیے نتیش رانے، ٹی راجہ سنگھ اور گیتا جین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ -
تلنگانہ بی جے پی رکن اسمبلی نے زونل ڈی سی پی کو تحریری یقین دہانی بھی کرائی تھی کہ وہ نفرت انگیز تقاریر نہیں کریں گے۔ 25 فروری کو ریلی کے دوران نہ صرف ٹی راجہ سنگھ بلکہ نتیش رانے اور گیتا جین نے بھی مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی۔ انہیں نفرت انگیز تقاریر کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں عرِضی داخل کی گئی تھی کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے خلاف تلنگانہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی نفرت انگیز تقریر کرنے پر مقدمات درج کیے گئے تھے۔
یو این آئی مشمولات