ETV Bharat / state

ممبئی ہائی کورٹ کا مالونی تشدد میں سی سی ٹی وی محفوظ کرنے کا حکم

HC On Malvani Violence Incident ممبئی ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ مالونی پولیس اسٹیشن کمپلیکس کے آڈیو-ویڈیو سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھے جو کہ 30 مارچ 2023 کو مالونی علاقے میں رام نومی تہوار کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں ہے

ممبئی ہائی کورٹ کا مالونی تشدد میں سی سی ٹی وی محفوظ کرنے کا حکم
ممبئی ہائی کورٹ کا مالونی تشدد میں سی سی ٹی وی محفوظ کرنے کا حکم
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 29, 2024, 3:48 PM IST

ممبئی ہائی کورٹ کا مالونی تشدد میں سی سی ٹی وی محفوظ کرنے کا حکم

ممبئی:بمبے ہائی کورٹ نے زونل ڈی سی پی کو 30 مارچ کی رات 10.30 بجے سے 31 مارچ کی صبح 10 بجے تک یعنی تقریباً 12 گھنٹے تک مالونی پولیس تھانے میں نصب 21 کیمروں کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی تھی۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور منجوشا دیش پانڈے کی ڈویژن بنچ کا 22 جنوری کو یہ حکم ایک سماجی کارکن محمد جمیل مرچنٹ کی طرف سے دائر درخواست پر آیا۔ مرچنٹ، جنہیں اس معاملے میں پولیس نے مدد کے لیے بلایا اور بعد میں ملزم بنادیا۔اُنہوں نے دلیل دی ہے کہ اُنہیں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے جب کہ وہ اس معاملے میں اقلیتی اکثریتی علاقے مالونی میں بیچ بچاؤ کرنے کئی کوشش کر رہے تھے۔

اُنہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج پر غور نہیں کر رہی ہے۔ کیونکہ وہ جانتی ہے کہ اُنہیں بری کر دیا جائے گا۔وہ بے قصور ہیں۔ مرچنٹ نے مزید دعویٰ کیا کہ مالونی پولیس اسٹیشن میں موجود کچھ سیاسی رہنماؤں نے مبینہ طور پر ایف آئی آر میں ان کا نام شامل کرنے کے لیے پولیس پر دباؤ ڈالا تھا۔اس دن وہ اپنی عمارت کے احاطے کے باہر جمع ہونے والی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے تھانے میں پولیس کی مدد کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر مہاراشٹر کالج کے وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے

مرچنٹ نے مہاراشٹر کے لوک آیکت اور ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے ممبئی کے سرپرست وزیر منگل پربھات لودھا، جوائنٹ کمشنر پولیس ستیہ نارائن چودھری، ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (نارتھ ریجن) راجیو جین، ڈپٹی کمشنر کے خلاف رجوع کیا تھا۔

ممبئی ہائی کورٹ کا مالونی تشدد میں سی سی ٹی وی محفوظ کرنے کا حکم

ممبئی:بمبے ہائی کورٹ نے زونل ڈی سی پی کو 30 مارچ کی رات 10.30 بجے سے 31 مارچ کی صبح 10 بجے تک یعنی تقریباً 12 گھنٹے تک مالونی پولیس تھانے میں نصب 21 کیمروں کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی تھی۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور منجوشا دیش پانڈے کی ڈویژن بنچ کا 22 جنوری کو یہ حکم ایک سماجی کارکن محمد جمیل مرچنٹ کی طرف سے دائر درخواست پر آیا۔ مرچنٹ، جنہیں اس معاملے میں پولیس نے مدد کے لیے بلایا اور بعد میں ملزم بنادیا۔اُنہوں نے دلیل دی ہے کہ اُنہیں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے جب کہ وہ اس معاملے میں اقلیتی اکثریتی علاقے مالونی میں بیچ بچاؤ کرنے کئی کوشش کر رہے تھے۔

اُنہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج پر غور نہیں کر رہی ہے۔ کیونکہ وہ جانتی ہے کہ اُنہیں بری کر دیا جائے گا۔وہ بے قصور ہیں۔ مرچنٹ نے مزید دعویٰ کیا کہ مالونی پولیس اسٹیشن میں موجود کچھ سیاسی رہنماؤں نے مبینہ طور پر ایف آئی آر میں ان کا نام شامل کرنے کے لیے پولیس پر دباؤ ڈالا تھا۔اس دن وہ اپنی عمارت کے احاطے کے باہر جمع ہونے والی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے تھانے میں پولیس کی مدد کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر مہاراشٹر کالج کے وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے

مرچنٹ نے مہاراشٹر کے لوک آیکت اور ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے ممبئی کے سرپرست وزیر منگل پربھات لودھا، جوائنٹ کمشنر پولیس ستیہ نارائن چودھری، ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (نارتھ ریجن) راجیو جین، ڈپٹی کمشنر کے خلاف رجوع کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.