ممبئی:بمبے ہائی کورٹ نے زونل ڈی سی پی کو 30 مارچ کی رات 10.30 بجے سے 31 مارچ کی صبح 10 بجے تک یعنی تقریباً 12 گھنٹے تک مالونی پولیس تھانے میں نصب 21 کیمروں کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی تھی۔
جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور منجوشا دیش پانڈے کی ڈویژن بنچ کا 22 جنوری کو یہ حکم ایک سماجی کارکن محمد جمیل مرچنٹ کی طرف سے دائر درخواست پر آیا۔ مرچنٹ، جنہیں اس معاملے میں پولیس نے مدد کے لیے بلایا اور بعد میں ملزم بنادیا۔اُنہوں نے دلیل دی ہے کہ اُنہیں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے جب کہ وہ اس معاملے میں اقلیتی اکثریتی علاقے مالونی میں بیچ بچاؤ کرنے کئی کوشش کر رہے تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج پر غور نہیں کر رہی ہے۔ کیونکہ وہ جانتی ہے کہ اُنہیں بری کر دیا جائے گا۔وہ بے قصور ہیں۔ مرچنٹ نے مزید دعویٰ کیا کہ مالونی پولیس اسٹیشن میں موجود کچھ سیاسی رہنماؤں نے مبینہ طور پر ایف آئی آر میں ان کا نام شامل کرنے کے لیے پولیس پر دباؤ ڈالا تھا۔اس دن وہ اپنی عمارت کے احاطے کے باہر جمع ہونے والی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے تھانے میں پولیس کی مدد کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر مہاراشٹر کالج کے وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے
مرچنٹ نے مہاراشٹر کے لوک آیکت اور ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے ممبئی کے سرپرست وزیر منگل پربھات لودھا، جوائنٹ کمشنر پولیس ستیہ نارائن چودھری، ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (نارتھ ریجن) راجیو جین، ڈپٹی کمشنر کے خلاف رجوع کیا تھا۔