بنگلورو: بنگلور میں کندن ہلی کے قریب رامیشور کیفے میں دھماکہ ہوا۔ پولیس اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پالیا۔ دھماکے میں 9 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنہیں مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اے سی پی رینا سوورنا اور مراٹ ہلی پولیس نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے جائزہ لیا۔ پولیس کے مطابق جمعہ کو رامیشورم کیفے میں ہوئے دھماکہ میں کم از کم 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکہ کے بعد فائر مین موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پالیا۔ کندن ہلی کے رامیشورم کیفے میں دھماکہ کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ یہ واقعہ آج دوپہر پیش آیا جب بڑی تعداد میں لوگ کھانے میں مصروف تھے۔ فائر بریگیڈ عملہ نے بتایا کہ ’’ہمیں رامیشورم کیفے میں سلنڈر دھماکے کے بارے میں کال موصول ہوئی، جس کے بعد فوری طور پر فائر انجمن کو موقع پر بھیجا گیا‘‘۔
ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ یہ دھماکہ سلنڈر پھٹنے کی وجہ سے ہوا۔ دھماکہ کے بعد کیفے میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکہ دوپہر 1.30 سے 2 بجے کے درمیان پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ ’اس سلسلہ میں تمام زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہے، فی الحال دھماکہ کی وجہ ایل پی جی سلنڈر دھماکہ بتایا جارہا ہے۔ این آئی اے کی ایک ٹیم کے بھی جائے حادثہ کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔پولیس اسنیفر ڈاگ ٹیم، فرانزک ماہرین اور تحقیقاتی ٹیمیں شواہد اکٹھے کرنے کے لیے موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ دھماکے کی اصل وجوہات متعلقہ حکام کی جانب سے مکمل تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوں گی۔
اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا پولیس کے ابتدائی تحقیقات میں یہ سلنڈر دھماکہ ظاہر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملہ کو سیاسی رنگ نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ وہیں وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے کہاکہ کیفے دھماکہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ یہ کیسے ہوا اور کس نے کیا اس سلسلہ میں جانچ جاری ہے۔ کمشنر اور ڈی جی پی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ہے اور ایف ایس ایل کی ٹیم اور بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی وہاں گئے۔ نمونے اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ ہمیں جلد ہی مزید تفصیلات حاصل ہوں گی۔
ریسٹورنٹ کے مالک نے بتایا کہ دھماکہ ہوٹل کے اندر موجود ایک گاہک کے بیگ میں ہوا۔ کرناٹک کے ڈی جی پی آلوک موہن، بنگلورو پولس کمشنر بی دیانند اور دیگر اعلیٰ حکام نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ واقعہ کے بارے میں این آئی اے اور آئی بی حکام کو مطلع کر دیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ تمام زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہے۔