بھونیشور/کٹک: اڈیشہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے درمیان اتحاد کے امکان ختم ہو گیا ہے۔ اتحاد کے لیے جاری بات چیت ناکام ہونے کے بعد پارٹی کے ریاستی صدر منموہن سامل نے جمعہ کو کہا کہ پارٹی لوک سبھا اور اسمبلی دونوں انتخابات اکیلے ہی لڑے گی۔ سامل نے اپنے ایکس ہینڈل پر اعلان کیا کہ پارٹی لوک سبھا اور اڈیشہ اسمبلی انتخابات اکیلے ہی لڑے گی۔
پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں سے نوین پٹنائک کی قیادت میں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) قومی اہمیت کے کئی مسائل پر وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی حمایت کر رہی ہے۔ اس کے لیے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ سامل نے کہا کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ تمام ریاستوں میں جہاں ملک بھر میں ڈبل انجن والی سرکاریں ہیں، ترقی اور غربت کے خاتمے کے کاموں میں تیزی آئی ہے اور متعلقہ ریاستیں بھی تمام شعبوں میں ترقی کر رہی ہیں، لیکن آج اڈیشہ میں مودی حکومت کی کئی فلاحی اسکیمیں نچلی سطح کی عوام تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں، جس کی وجہ سے اوڈیشہ کے غریب بہنوں اور بھائیوں کو ان کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اڈیشہ کے لوگوں کے مفادات سے متعلق بہت سے معاملات پر ریاستی حکومت سے متفق نہیں ہو سکتے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ریاست کی 21 لوک سبھا سیٹوں اور 147 رکنی اسمبلی کے بیک وقت انتخابات سے قبل ریاست کی حکمراں جماعت اور اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے درمیان اتحاد کو لے کر کئی ہفتوں سے قیاس آرائیاں جاری تھیں۔ دوسری طرف بی جے ڈی کے ایم پی بھرت ہری مہتاب نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ کٹک لوک سبھا حلقہ سے چھ بار کے رکن اسمبلی مہتاب نے کہا میں نے آج شام 4 بجے بی جے ڈی صدر اور وزیر اعلی نوین پٹنائک کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔' مہتاب نے کہا کہ انہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دیا کیونکہ انہیں بی جے ڈی میں آزادانہ طور پر کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔ مہتاب کو پارلیمنٹ میں ان کی شاندار کارکردگی کے لیے 2017 سے 2020 تک مسلسل چار سال 'سنسد رتن' سے نوازا گیا۔