دارجلنگ: بشنو پرساد شرما کا اعلان اور اس کے بعد پرچہ نامزدگی داخل کرنا بنگال میں بی جے پی کے لیے ایک سنگین مسئلہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس کے چیلنجز کے ساتھ ساتھ پارٹی کی اندر کی لڑائی پارٹی کی مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے۔ شرما نے پہلے خبردار کیا تھا کہ اگر دارجلنگ میں بھومی پترا کو امیدوار نہیں بنایا گیا تو وہ خود پارٹی امیدوار کے خلاف مقابلہ کریں گے۔ شرما نے بھی ہفتے کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
دارجلنگ سے بی جے پی کے امیدوار اور سبکدوش ہونے والے ایم پی راجو بستا نے شرما پر تنقید کی۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر لوک سبھا کا الیکشن لڑیں۔علیحدہ ریاست کا مطالبہ اٹھاتے ہوئے ہفتہ کو دارجلنگ کے مہاکال شیو مندر میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے پہلے شرما نے مہاکان بابا شینو مندر میں پوجا کی۔ ان کے مطابق انہیں پارٹی سے کوئی شکایت نہیں، لیکن وہ پارٹی کے امیدوار کو پسند نہیں کرتے۔
شرما نے کہاکہ میں کبھی پارٹی کے خلاف نہیں ہوں لیکن میں اس کے خلاف ہوں جسے پارٹی نے امیدوار بنایا ہے۔ میں الگ ریاست کا بھی مطالبہ کرتا ہوں۔دارجلنگ لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار راجو بستا نے بدھ کو دارجلنگ ڈسٹرکٹ گورنر کے دفتر میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ نامزدگی داخل کرنے سے پہلے بشٹ نے مہاکال مندر میں پوجا کی۔ اس کے بعد انہوں نے دارجلنگ کے چورستہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ میٹنگ میں گورکھا جن مکتی مورچہ (گو جے ایم ایم او) کے صدر بمل گرونگ، دارجلنگ کے بی جے پی ایم ایل اے نیرج زیمبا کے ساتھ ساتھ کئی علاقائی پارٹی کے لیڈر بھی موجود تھے۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راجو وستا نے ترنمول کانگریس پر جم کر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں؛ممتا بنرجی کا عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ قائم کرنے کی کوشش - Mamata Banerjee In Jalpaiguri
مسٹر تمانگ انڈین گورکھا کنفیڈریشن کے قومی صدر ہیں۔ کانگریس میں شامل ہونے کے بعد مسٹر تمانگ نے کہا تھا کہ میں مجموعی ہندوستان کو لیکر آگے بڑھنے کے لیے کانگریس میں شامل ہوا ہوں۔ پچھلے کئی برسوں سے ہماری گورکھا برادری نے بی جے پی کو موقع دیا لیکن بدلے میں ہماری برادری کو دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں ملا۔
یو این آئی