نئی دہلی: بی جے پی کو نقاب، پردہ اور حجاب ابھی بھی پریشان کئے ہوئے ہے۔ عوام کا اہم مدعوں سے دھیان بھٹکا کر دوسرے مسائل کی طرف موڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور الگ الگ مسائل پیش کئے جا رہے ہیں۔
اسی سلسلے میں بی جے پی اب الیکشن میں نقاب، پردہ اور برقعے تک پہنچ گئی ہے۔ ہار کے ڈر سے اب ایک نیا شوشہ لیکر آئی ہے کہ ووٹنگ کے دوران مسلم خواتین جو حجاب لگاکر ووٹ ڈالنے کے لئے آرہی ہیں ان کی چیکنگ ہونا چاہئے۔
واضع ہو کہ دہلی کی تمام سات لوک سبھا سیٹوں پر 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ووٹنگ کے دوران کوئی بے ضابطگی نہ ہو، حالانکہ نقاب پہنّے سے کوئی مسٔلہ نہیں ہے لیکن پھر بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک وفد نے بدھ کو دہلی کے سی ای او پی کرشنامورتی سے ملاقات کی اور انہیں ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔
وفد نے سی ای او سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ دہلی کی تمام سات لوک سبھا سیٹوں کے پولنگ اسٹیشنوں اور پولنگ بوتھوں پر خواتین الیکشن افسران اور خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی مناسب تعداد کو تعینات کیا جائے۔ اس کے علاوہ، برقعہ پہنے ہوئے ووٹرز کی شناخت کی جائے اور ہر پولنگ بوتھ پر کراس چیک کیا جائے۔
دراصل بی جے پی اس نقصان کی بھرپائی کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس میں الیکشن کمیشن نے فرخ آباد کے سارے پولنگ اسٹاف کو برخاست کردیا تھا جہاں پر ایک نوجوان لڑکے نے بی جے پی کے حق میں آٹھ ووٹ ڈالے تھے۔ اس بات سے بی جے پی کافی پریشان ہے اور اس طرح کے قدم اٹھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: