ETV Bharat / state

حیدرآباد کا سکندر کون ہوگا، اویسی کا قبضہ رہے گا برقرار یا مادھوی کریں گی کرشمہ - Who will be Sikandar of Hyderabad - WHO WILL BE SIKANDAR OF HYDERABAD

لوک سبھا انتخابات کے اکثر ایگزٹ پولس میں بی جے پی کی کلین سوئپ کی پیش قیاسی کی جارہی ہے۔ اتنا ہی نہیں جنوبی ہند کی ریاستوں میں بھی بی جے پی کی سیٹوں میں اضافہ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 1, 2024, 9:38 PM IST

Updated : Jun 4, 2024, 7:54 AM IST

حیدرآباد : تلنگانہ ایگزٹ پول میں جہاں ایک طرف بی جے پی کی نشستوں میں اضافہ کی پیش قیاسی کی جارہی ہے وہیں بی آر ایس کو بھاری نقصان بتایا جارہا ہے جبکہ حیدرآباد سے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی جیت کو یقینی بتایا گیا ہے۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے تلنگانہ میں صرف ایک حلقہ سے مقابلہ کیا۔ حیدرآباد حلقہ سے بیرسٹر اسدالدین اویسی کے مقابلہ میں بی جے پی نے مادھوی لتا کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ مادھوی لتا کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی میڈیا میں انہیں خاصہ کوریج دیا گیا اور خود وزیراعظم نریندر مودی و وزیر داخلہ امت شاہ نے مادھوی لتا کےلئے انتخابی مہم چلائی۔ انتخابی مہم کے دوران اس طرح ظاہر کیا جارہا تھا کہ حیدرآباد میں مجلس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

تاہم تمام ایگزٹ پولس نے حیدرآباد سے مجلس کی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔ اس بات کی پیش قیاسی کی جارہی ہے کہ بیرسٹر اسدالدین اویسی پانچویں مرتبہ پارلیمنٹ میں حیدرآباد کی نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 2004 کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی امیدوار کے خلاف ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2009 کے عام انتخابات میں ایک مرتبہ پھر اسدالدین اویسی نے ایک لاکھ 13 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے جیت درج کرائی۔

اسی طرح مجلسی امیدوار اسدالدین اویسی نے 2014 کے انتخابات نہ صرف اپنی کامیابی کو برقرار رکھا بلکہ اس مرتبہ انہوں نے دو لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی اکثریت سے شاندار کامیابی حاصل کی۔ 2019 پارلیمانی انتخابات میں اسدالدین اویسی نے بی جے پی امیدوار بھگونت راؤ کو تقریباً 3 لاکھ ووٹوں سے ہرایا اور اب تازہ طور پر 2024 کے انتخابات میں بھی تقریباً ایگزٹ پولیس کے مطابق حیدرآباد سے اسدالدین اویسی کی جیت کو یقینی بتایا جارہا ہے۔ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون کو ہوگا۔ اسی روز معلوم ہوجائے گا کہ بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کے جیت کے دعوؤں میں کتنی سچائی ہے اور حیدرآباد کا سکندر کون ہے۔

انڈیا ٹی وی۔سی این ایکس سروے کے مطابق کانگریس کو 6 تا 8 اور بی جے پی کو 8 تا 10 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں آر مستان سروے میں کہا گیا کہ کانگریس 8 اور بی جے پی 9 سیٹوں تک جیت سکتی ہے اور بی آر ایس پارٹی صرف ایک سیٹ پر کامیابی ہونے کی پیش قیاسی کی گئی۔ اسی طرح جن کی بات سروے نے کانگریس کو 7-8، بی آر ایس 0-1، بی جے پی کو 9-11 سیٹیں دی ہے جبکہ مجلس کو ایک نشست دی گئی۔

اے بی پی سروے میں بتایا گیا کہ کانگریس 7-9، بی جے پی 7-9، جبکہ دیگر کو ایک سیٹ مل سکتی ہے۔ نیوز 18 سروے میں کانگریس 5-8، بی جے پی 7-10 اور دیگر کو 3-5 سیٹیں ملنے کی پیش قیاسی کی گئی۔ وہیں ٹی وی 9 ایگزٹ پول سروے کے مطابق کانگریس کو 8، بی جے پی کو 7 اور مجلس و دیگر کو ایک ایک نشستیں پر کامیابی حاصل ہوگی۔

حیدرآباد : تلنگانہ ایگزٹ پول میں جہاں ایک طرف بی جے پی کی نشستوں میں اضافہ کی پیش قیاسی کی جارہی ہے وہیں بی آر ایس کو بھاری نقصان بتایا جارہا ہے جبکہ حیدرآباد سے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی جیت کو یقینی بتایا گیا ہے۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے تلنگانہ میں صرف ایک حلقہ سے مقابلہ کیا۔ حیدرآباد حلقہ سے بیرسٹر اسدالدین اویسی کے مقابلہ میں بی جے پی نے مادھوی لتا کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ مادھوی لتا کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی میڈیا میں انہیں خاصہ کوریج دیا گیا اور خود وزیراعظم نریندر مودی و وزیر داخلہ امت شاہ نے مادھوی لتا کےلئے انتخابی مہم چلائی۔ انتخابی مہم کے دوران اس طرح ظاہر کیا جارہا تھا کہ حیدرآباد میں مجلس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

تاہم تمام ایگزٹ پولس نے حیدرآباد سے مجلس کی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔ اس بات کی پیش قیاسی کی جارہی ہے کہ بیرسٹر اسدالدین اویسی پانچویں مرتبہ پارلیمنٹ میں حیدرآباد کی نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 2004 کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی امیدوار کے خلاف ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2009 کے عام انتخابات میں ایک مرتبہ پھر اسدالدین اویسی نے ایک لاکھ 13 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے جیت درج کرائی۔

اسی طرح مجلسی امیدوار اسدالدین اویسی نے 2014 کے انتخابات نہ صرف اپنی کامیابی کو برقرار رکھا بلکہ اس مرتبہ انہوں نے دو لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی اکثریت سے شاندار کامیابی حاصل کی۔ 2019 پارلیمانی انتخابات میں اسدالدین اویسی نے بی جے پی امیدوار بھگونت راؤ کو تقریباً 3 لاکھ ووٹوں سے ہرایا اور اب تازہ طور پر 2024 کے انتخابات میں بھی تقریباً ایگزٹ پولیس کے مطابق حیدرآباد سے اسدالدین اویسی کی جیت کو یقینی بتایا جارہا ہے۔ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون کو ہوگا۔ اسی روز معلوم ہوجائے گا کہ بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کے جیت کے دعوؤں میں کتنی سچائی ہے اور حیدرآباد کا سکندر کون ہے۔

انڈیا ٹی وی۔سی این ایکس سروے کے مطابق کانگریس کو 6 تا 8 اور بی جے پی کو 8 تا 10 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں آر مستان سروے میں کہا گیا کہ کانگریس 8 اور بی جے پی 9 سیٹوں تک جیت سکتی ہے اور بی آر ایس پارٹی صرف ایک سیٹ پر کامیابی ہونے کی پیش قیاسی کی گئی۔ اسی طرح جن کی بات سروے نے کانگریس کو 7-8، بی آر ایس 0-1، بی جے پی کو 9-11 سیٹیں دی ہے جبکہ مجلس کو ایک نشست دی گئی۔

اے بی پی سروے میں بتایا گیا کہ کانگریس 7-9، بی جے پی 7-9، جبکہ دیگر کو ایک سیٹ مل سکتی ہے۔ نیوز 18 سروے میں کانگریس 5-8، بی جے پی 7-10 اور دیگر کو 3-5 سیٹیں ملنے کی پیش قیاسی کی گئی۔ وہیں ٹی وی 9 ایگزٹ پول سروے کے مطابق کانگریس کو 8، بی جے پی کو 7 اور مجلس و دیگر کو ایک ایک نشستیں پر کامیابی حاصل ہوگی۔

Last Updated : Jun 4, 2024, 7:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.