ETV Bharat / state

بی جے پی 2024 میں آسانی سے سرکار بنانے جا رہی ہے: مولانا توقیر رضا - لوک سبھا الیکشن 2024

Lok Sabha Elections 2024: مولانا توقیر رضا نے کہا کہ ابھی حالات یہ ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں سرکار بنانے جا رہی ہے، اسے کوئی روک نہیں سکتا اور اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہ عوام میں زیادہ مقبول ہے بلکہ اس کی وجہ ہے کہ ان کے سامنے کوئی مضبوط اپوزیشن نہیں ہے۔

بی جے پی آسانی سے 2024 میں سرکار بنانے جا رہی ہے: مولانا توقیر رضا
بی جے پی آسانی سے 2024 میں سرکار بنانے جا رہی ہے: مولانا توقیر رضا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2024, 2:24 PM IST

بی جے پی آسانی سے 2024 میں سرکار بنانے جا رہی ہے: مولانا توقیر رضا

نئی دہلی: پارلیمانی انتخابات 2024 کے لیے تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے حلقوں میں مورچہ بندی کرنا شروع کر دیا ہے۔ تمام جماعتیں اپنے ووٹرز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں جہاں ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی نفرت کی سیاست سے فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے، وہیں کانگریس پارٹی محبت کی دکان لگانے کے لیے نکل پڑی ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کو کس جانب جانا چاہیے اور کسے اپنا قائد ماننا چاہیے، اس سوال کے جواب میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مولانا توقیر رضا سے بات کی اور بارے میں بھی معلوم کیا کہ کیا مسلمانوں کے پاس قیادت کی کمی ہے؟

سوال کے جواب میں مولانا توقیر رضا کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے پاس قائدین کی کمی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کے پاس قائدین کی تعداد زیادہ ہونا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو یہ طے کرنا پڑے گا کہ کون کتنا ایماندار ہے، کون قوم کا ہمدرد ہے، کون قوم کی بات کرکے اپنے مسائل کو حل کرتا ہے کون بی جے پی سے سازباز کرتا ہے اور کون ایمانداری سے ان کے لیے لڑتا ہے یہ اس قوم کو طے کرنا پڑے گا۔

مولانا توقیر رضا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی حالات یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں سرکار بنانے جا رہی ہے، اسے کوئی روک نہیں سکتا اور اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہ عوام میں زیادہ مقبول ہیں بلکہ اس کی وجہ ہے کہ ان کے سامنے کوئی مضبوط اپوزیشن نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ دنوں ایک مضبوط اتحاد بنتا نظر آ رہا تھا جسے انڈیا نام دیا گیا تھا حالانکہ اس اتحاد میں بعد میں ٹوٹ پھوٹ بھی ہوئی لیکن اس ٹوٹ پھوٹ کی ذمہ دار کانگریس پارٹی ہی ہے۔ کانگریس نے اس اتحاد کو سنبھال کر نہیں رکھا اور اس اتحاد میں جو خلفشار ہوا وہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی ہی بدولت ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کا اتحاد قائم ہو گیا تو پھر راہل گاندھی کو کانگریس کی نیائے یاترا کے بجائے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یاترا نکالنی چاہیے تھی جس سے نہ صرف کانگریس کو مضبوطی ملتی بلکہ کانگریس کے اتحادی بھی مضبوط ہوتے۔ لیکن کانگریس اپنی یاترا ان ریاستوں سے نکال رہی ہے جہاں ان کے اتحادی مضبوط ہیں اور وہ ان اتحادیوں کو کمزور کرنے کا کام کر رہی ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں کانگریس کی کمان بھی آر ایس ایس کے ہاتھوں میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرسوتی شیشو مندر میں حضرت غوث پاک جیلانیؒ کے بارے میں پڑھایا جائے: ایس ٹی حسن

مولانا توقیر رضا نے کہا کہ میں گذشتہ 20 برسوں سے اتحاد ملت کا کام کر رہا ہوں لیکن اسے کسے نے سمجھا نہیں۔ اگر میرے اس اتحاد ملت کو سمجھ لیا ہوتا تو آج ملک کے مسلمانوں کو ان تکلیفوں سے نہیں گزرنا پڑھتا جن تکلیفوں سے آج انہیں گزرنا پڑھ رہا ہے۔ ہماری پریشانی یہی ہے کہ ہم نیند سے تبھی جاگتے ہیں جب وقت گزر جاتا ہے۔

بی جے پی آسانی سے 2024 میں سرکار بنانے جا رہی ہے: مولانا توقیر رضا

نئی دہلی: پارلیمانی انتخابات 2024 کے لیے تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے حلقوں میں مورچہ بندی کرنا شروع کر دیا ہے۔ تمام جماعتیں اپنے ووٹرز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں جہاں ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی نفرت کی سیاست سے فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے، وہیں کانگریس پارٹی محبت کی دکان لگانے کے لیے نکل پڑی ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کو کس جانب جانا چاہیے اور کسے اپنا قائد ماننا چاہیے، اس سوال کے جواب میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مولانا توقیر رضا سے بات کی اور بارے میں بھی معلوم کیا کہ کیا مسلمانوں کے پاس قیادت کی کمی ہے؟

سوال کے جواب میں مولانا توقیر رضا کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے پاس قائدین کی کمی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کے پاس قائدین کی تعداد زیادہ ہونا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو یہ طے کرنا پڑے گا کہ کون کتنا ایماندار ہے، کون قوم کا ہمدرد ہے، کون قوم کی بات کرکے اپنے مسائل کو حل کرتا ہے کون بی جے پی سے سازباز کرتا ہے اور کون ایمانداری سے ان کے لیے لڑتا ہے یہ اس قوم کو طے کرنا پڑے گا۔

مولانا توقیر رضا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی حالات یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں سرکار بنانے جا رہی ہے، اسے کوئی روک نہیں سکتا اور اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہ عوام میں زیادہ مقبول ہیں بلکہ اس کی وجہ ہے کہ ان کے سامنے کوئی مضبوط اپوزیشن نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ دنوں ایک مضبوط اتحاد بنتا نظر آ رہا تھا جسے انڈیا نام دیا گیا تھا حالانکہ اس اتحاد میں بعد میں ٹوٹ پھوٹ بھی ہوئی لیکن اس ٹوٹ پھوٹ کی ذمہ دار کانگریس پارٹی ہی ہے۔ کانگریس نے اس اتحاد کو سنبھال کر نہیں رکھا اور اس اتحاد میں جو خلفشار ہوا وہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی ہی بدولت ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کا اتحاد قائم ہو گیا تو پھر راہل گاندھی کو کانگریس کی نیائے یاترا کے بجائے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یاترا نکالنی چاہیے تھی جس سے نہ صرف کانگریس کو مضبوطی ملتی بلکہ کانگریس کے اتحادی بھی مضبوط ہوتے۔ لیکن کانگریس اپنی یاترا ان ریاستوں سے نکال رہی ہے جہاں ان کے اتحادی مضبوط ہیں اور وہ ان اتحادیوں کو کمزور کرنے کا کام کر رہی ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں کانگریس کی کمان بھی آر ایس ایس کے ہاتھوں میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرسوتی شیشو مندر میں حضرت غوث پاک جیلانیؒ کے بارے میں پڑھایا جائے: ایس ٹی حسن

مولانا توقیر رضا نے کہا کہ میں گذشتہ 20 برسوں سے اتحاد ملت کا کام کر رہا ہوں لیکن اسے کسے نے سمجھا نہیں۔ اگر میرے اس اتحاد ملت کو سمجھ لیا ہوتا تو آج ملک کے مسلمانوں کو ان تکلیفوں سے نہیں گزرنا پڑھتا جن تکلیفوں سے آج انہیں گزرنا پڑھ رہا ہے۔ ہماری پریشانی یہی ہے کہ ہم نیند سے تبھی جاگتے ہیں جب وقت گزر جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.