کولکاتا:ہندوستان میں برڈ فلو نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ معاملہ مغربی بنگال کا ہے جہاں ایک چار سالہ بچہ ایچ9این 2 وائرس سے متاثر پایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ پرندوں کو ہلاک کرنے والا برڈ فلو اب انسانوں کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے مغربی بنگال میں چار سالہ بچے میں برڈ فلو کے انفیکشن کی تصدیق کی ہے۔ہندوستان میں ایک انسان میں برڈ فلو کے انفیکشن کےکیس نے ہلچل مچا دی ہے۔ ساتھ ہی یہ اطلاع خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ میں بھی دی گئی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے منگل کو کہا کہ ایچ9این 2وائرس کی وجہ سے برڈ فلو سے انسانوں میں انفیکشن کے کیس کا چار سال بعد پتہ چلا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ مریض (4 سالہ بچہ) کو سانس لینے میں مسلسل دشواری ہو رہی تھی۔ اس نے تیز بخار اور پیٹ میں درد کی شکایت بھی کی۔اس کے بعد فروری میں انہیں ہسپتال کے پیڈیاٹرک انٹینسیو کیئر یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا تھا۔ تقریباً 3 ماہ تک معائنے اور علاج کے بعد مئی میں انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق چار سالہ بچے کے گھر اور آس پاس کے علاقے میں مرغیاں موجود تھیں۔ ایجنسی نے بتایا کہ بچے کے اردگرد مرغیوں کی موجودگی کی وجہ سے وہ برڈ فلو سے متاثر ہوا۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ مریض کے خاندان یا علاقے کے کسی دوسرے فرد میں سانس کی بیماری کی علامات نہیں پائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:Bird Flu in Ranchi: رانچی میں برڈ فلو کی وجہ سے پرندوں کو مارنے کی مہم شروع
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ جب بچے میں یہ علامات پائی گئیں تو ویکسینیشن اور علاج کے حوالے سے کوئی تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔ ایجنسی نے کہا کہ ہندوستان سے انسانوں میں ایچ 9 این 2 برڈ فلو کا یہ دوسرا کیس ہے۔ پہلا کیس 2019 میں رپورٹ ہوا تھا۔