ETV Bharat / state

بلقیس بانو معاملہ: ایک مجرم کو 16 سال میں تین سال کی پیرول، دس دن کا اور اضافہ

Bilkis Bano Case بلقیس بانو کیس کے ایک اور مجرم کو گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے پیرول پر رہائی دی گئی ہے۔ بلقیس بانو مقدمے میں یہ دوسرا مجرم ہے جس کو پیرول پر رہائی دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر 21 جنوری کو گودھرا ٹاؤن جیل میں اس کیس میں ملوث تمام 11 مجرموں کے خودسپردگی کی تھی۔

Bilkis Bano Case
Bilkis Bano Case
author img

By PTI

Published : Feb 24, 2024, 10:08 AM IST

Updated : Feb 24, 2024, 12:59 PM IST

احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو بلقیس بانو کیس کے ایک مجرم رمیش چندنا کو اپنے بھتیجے کی 5 مارچ کو ہونے والی شادی میں شرکت کے لیے 10 دن کی پیرول منظور کر لی ہے۔ رمیش چندنا نے گزشتہ ہفتے پیرول کے لیے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا، وہ اس کیس میں دوسرے مجرم ہیں جنہیں پیرول پر رہائی دی گئی ہے، اس کیس کے تمام 11 مجرموں نے 21 جنوری کو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گودھرا ٹاؤن کی جیل میں خودسپردگی کی تھی۔ انہیں 2002 کے گودھرا فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے سات افراد کے قتل کے معاملے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

جسٹس دیویش جوشی نے جمعہ کو جاری کردہ اپنے حکم میں کہا ہے کہ "اس درخواست کے ذریعے، مجرم درخواست گزار اپنی بہن کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شرکت کی بنیاد پر پیرول کی چھٹی کی اپیل کررہا ہے۔ اس درخواست میں دی گئی بنیادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے درخواست گزار مجرم کو دس دن کے لئے پیرول کی چھٹی پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے"۔

سپریم کورٹ کے سامنے گجرات حکومت کے حلف نامہ کے مطابق، چندنا نے 2008 میں اپنی قید کے بعد سے 1,198 دن کی پیرول اور 378 دن کی فرلو کا لطف اٹھایا تھا۔ اس سے قبل اس کیس کے ایک اور مجرم پردیپ مودھیا کو ہائی کورٹ کے حکم پر پیرول کی درخواست کی اجازت کے بعد 7 سے 11 فروری تک گودھرا جیل سے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔

اگست 2022 میں ریاستی حکومت نے قید کے دوران ان کے 'اچھے برتاؤ' کا حوالہ دیتے ہوئے عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کو جیل سے قبل از وقت رہائی دی گئی۔ گجرات حکومت نے 1992 کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی معافی کی درخواستیں قبول کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو تمام 11 مجرموں کی سزا کی معافی کو منسوخ کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہائی دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، کیونکہ 2002 کے مقدمے کی سماعت مہاراشٹر میں ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

بلقیس بانو پر فیصلے سے بی جے پی کی خواتین مخالف سوچ بے نقاب، راہول پرینکا

بلقیس بانو کیس: خودسپردگی میں مہلت کےلئے دائر عرضی کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا

اس کے بعد سپریم کورٹ نے مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر جیل واپس آنے کا حکم دیا۔ انہوں نے 21 جنوری کو گودھرا جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کی۔ بلقیس بانو کیس کے یہ تمام 11 مجرم 14 سال تک جیل میں رہنے کے بعد 2022 میں یوم آزادی کے موقع پر گجرات حکومت کی جانب سے معافی کی درخواست قبول کیے جانے کے بعد گودھرا کی ضلع جیل سے رہا ہوئے تھے۔

احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو بلقیس بانو کیس کے ایک مجرم رمیش چندنا کو اپنے بھتیجے کی 5 مارچ کو ہونے والی شادی میں شرکت کے لیے 10 دن کی پیرول منظور کر لی ہے۔ رمیش چندنا نے گزشتہ ہفتے پیرول کے لیے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا، وہ اس کیس میں دوسرے مجرم ہیں جنہیں پیرول پر رہائی دی گئی ہے، اس کیس کے تمام 11 مجرموں نے 21 جنوری کو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گودھرا ٹاؤن کی جیل میں خودسپردگی کی تھی۔ انہیں 2002 کے گودھرا فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے سات افراد کے قتل کے معاملے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

جسٹس دیویش جوشی نے جمعہ کو جاری کردہ اپنے حکم میں کہا ہے کہ "اس درخواست کے ذریعے، مجرم درخواست گزار اپنی بہن کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شرکت کی بنیاد پر پیرول کی چھٹی کی اپیل کررہا ہے۔ اس درخواست میں دی گئی بنیادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے درخواست گزار مجرم کو دس دن کے لئے پیرول کی چھٹی پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے"۔

سپریم کورٹ کے سامنے گجرات حکومت کے حلف نامہ کے مطابق، چندنا نے 2008 میں اپنی قید کے بعد سے 1,198 دن کی پیرول اور 378 دن کی فرلو کا لطف اٹھایا تھا۔ اس سے قبل اس کیس کے ایک اور مجرم پردیپ مودھیا کو ہائی کورٹ کے حکم پر پیرول کی درخواست کی اجازت کے بعد 7 سے 11 فروری تک گودھرا جیل سے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔

اگست 2022 میں ریاستی حکومت نے قید کے دوران ان کے 'اچھے برتاؤ' کا حوالہ دیتے ہوئے عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کو جیل سے قبل از وقت رہائی دی گئی۔ گجرات حکومت نے 1992 کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی معافی کی درخواستیں قبول کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو تمام 11 مجرموں کی سزا کی معافی کو منسوخ کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہائی دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، کیونکہ 2002 کے مقدمے کی سماعت مہاراشٹر میں ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

بلقیس بانو پر فیصلے سے بی جے پی کی خواتین مخالف سوچ بے نقاب، راہول پرینکا

بلقیس بانو کیس: خودسپردگی میں مہلت کےلئے دائر عرضی کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا

اس کے بعد سپریم کورٹ نے مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر جیل واپس آنے کا حکم دیا۔ انہوں نے 21 جنوری کو گودھرا جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کی۔ بلقیس بانو کیس کے یہ تمام 11 مجرم 14 سال تک جیل میں رہنے کے بعد 2022 میں یوم آزادی کے موقع پر گجرات حکومت کی جانب سے معافی کی درخواست قبول کیے جانے کے بعد گودھرا کی ضلع جیل سے رہا ہوئے تھے۔

Last Updated : Feb 24, 2024, 12:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.