بیدر: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے شعبہ صحافت کے سابق ڈین پروفیسر احتشام احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے تعارف کراتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق اترپردیش سے ہے، میری تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہوئی ہے۔ صحافت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد میں نے ٹی وی سیریل میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملازت اختیار کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ای ٹی وی اردو کا قیام عمل میں آیا تو میں نے حیدرآباد میں راموجی راؤ جی کی جانب سے شروع کیے گئے اردو کے پہلے چینل میں کام کرنا شروع کیا۔ چھ سال تک میں ای ٹی وی اردو سے جڑا رہا، اس دوران ملک کے نامور اردو سے جڑی ہستیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔
پروفیسر احتشام احمد خان نے کہا کہ ای ٹی وی اردو راموجی راؤ کا اردو دنیا کے لیے وہ اقدام ہے جو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ اردو زبان و ادب، تہذیب، کلچر اور قومی یکجہتی کی فروغ کے لیے ای ٹی وی اردو کے ذریعے جو خدمات کی گئی ہیں اس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کے بارے میں بات کرتے ہوئے پروفیسر احتشام احمد خان نے کہا کہ اردو یونیورسٹی کے شعبہ صحافت سے پاس آؤٹ طلبہ و طالبات آج ملک کے مختلف نیوز چینلوں میں اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- مسلمان ایک زندہ قوم ہے، قوم کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری، ظفر سریش والا
- ڈیجیٹل دورمیں پرنٹ میڈیا کے مستقبل پر خطرے کا بادل منڈلانے لگا ہے
موجودہ دور میں نوجوانوں میں شعبہ صحافت کو لے کر عدم توجہ اور دلچسپی کے سوال پر پروفیسر احتشام احمد خان نے کہا کہ جس طرح نوجوانوں میں ڈاکٹر انجینئر اور دیگر شعبوں میں جانے کا رجحان ہے، وہ شعبہ صحافت میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ موجودہ دور میں صحافت میں دیگر شعبہ جات سے بہتر روزگار کے مواقع موجود ہیں۔اس لیے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ شعبہ صحافت میں داخلہ لیں اور اپنے بہتر کیریئر کی جانب گامزن ہوں۔