بنگلورو: کرناٹک کی ایک عدالت نے جمعرات کو سابق وزیر اعلی اور سینئر بی جے پی لیڈر بی ایس یدیورپا کے خلاف POCSO کیس میں ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔ یدی یورپا کے خلاف بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم ایکٹ (POCSO) کیس کی جانچ کر رہے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے پہلے انہیں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔ تاہم انہوں نے سی آئی ڈی کے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کے لیے وقت مانگا تھا۔
ذرائع کے مطابق بی جے پی کے تجربہ کار لیڈر، جو پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے رکن بھی ہیں، اس وقت دہلی میں ہیں اور امکان ہے کہ وہ واپس آنے کے بعد تحقیقات میں شامل ہوں گے۔ پولیس کے مطابق، یدی یورپا کے خلاف 17 سالہ لڑکی کی ماں کی شکایت کی بنیاد پر پوکسو ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 354 اے (جنسی ہراسانی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس نے الزام لگایا تھا کہ یدی یورپا نے اس کی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
14 مارچ کو سداشیو نگر پولیس کی جانب سے کیس درج کرنے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی کرناٹک کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک موہن نے اسے فوری طور پر مزید تحقیقات کے لیے سی آئی ڈی کو منتقل کرنے کا حکم جاری کردیا۔ قابل ذکر ہے کہ 54 سالہ خاتون، جس نے یدی یورپا کے خلاف الزام لگایا تھا، پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ سے گزشتہ ماہ انتقال کر گئیں۔
81 سالہ یدی یورپا نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا ہے کہ وہ قانونی طور پر مقدمہ لڑیں گے۔ اپریل میں سی آئی ڈی نے یدی یورپا کو دفتر میں طلب کرنے کے بعد ان کی آواز کا نمونہ حاصل کیا۔ حکومت نے اس دوران اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر (ایس پی پی) اشوک ایچ نائک کو اس کیس میں سی آئی ڈی کی نمائندگی کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ یدی یورپا نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔