ETV Bharat / state

انتقال سے پہلے شیخ سہیل نے اللہ سے معافی مانگنے کا اسٹیٹس رکھا - Sheikh Sohail seeking forgiveness

مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک ہی خاندان کے سات افراد جاں بحق ہوگئے۔ حکام نے بتایا کہ حادثہ میں تین خواتین، دو مرد اور دو بچے ہلاک ہوئے۔

انتقال سے پہلے شیخ سہیل نے اللہ سے معافی مانگنے کا اسٹیٹس رکھا
انتقال سے پہلے شیخ سہیل نے اللہ سے معافی مانگنے کا اسٹیٹس رکھا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 4, 2024, 9:49 PM IST

انتقال سے پہلے شیخ سہیل نے اللہ سے معافی مانگنے کا اسٹیٹس رکھا

اورنگ آباد: شہر کے علاقے کنٹونمنٹ میں تین منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے دم گھٹنے اور جھلسنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے سبھی افراد کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، اور بعد میں سبھی کی تدفین کی جائیں گی،ساتھ ہی اگ کس وجہ سے لگی فورا سک ٹیم اس کی جانچ کر رہی ہے لیکن حادثے کے بعد چھاونی علاقے میں غم کا ماحول ہے۔ رات تقریباً 3:30 بجے، اورنگ آباد شہر کے کنٹونمنٹ علاقے میں کپڑے اور درزی کی دکان میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بھیانک آگ لگ گئی، جیسا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ ہی دیر میں آگ اتنی بڑھی کہ تیسری منزل تک جا پہنچی۔ تینوں منزلوں پر مختلف خاندانوں کے لوگ رہتے تھے، اور نیچے ایک کپڑے کی دکان تھی، جہاں کچے کپڑے ملتے تھے، اور اس میں درزی کی دکان موجود تھی۔


پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ابتدائی طور پر کہا جا رہا ہے، کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ جس میں ایک ہی خاندان کے ایک ماں، دو بیٹے، دو بہو اور دو معصوم بچّوں نے جان کی بازی ہار گئے۔ اس حادثے میں 80 فیصد جلنے والے شیخ سہیل نے اپنے انتقال سے پہلے واٹس پر یہ اسٹیٹس رکھا تھا۔ -یا اللہ دن بدن زندگی ہاتھوں سے نکلی جا رہی ہے، اور پتہ نہیں کب یا اللہ تیرا بلاوا آئے، ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے- ہمیں مرتے ہی جہنم کا کرتا پہنا دیا جائے، یا اللہ ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے، کی خبر میں جاتے ہی سانپ ہمارے اوپر چڑھے جائے، ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے ،کہ خبر اندھیرے تاریخی میں بن جائے، یا اللہ ہم ایسے موت نہیں مرنا چاہتے، کہ تم ہمیں حشر کے دن کہے دفع ہوجا۔

اس حادثے میں ایک ہی خاندان کے ساتھ لوگوں کی موت جن میں حمیدہ بیگم کی عمر 50 سال، وہ گھر کی سربراہ تھی اور ان کے دو بیٹوں کی بھی جان چلی گئی، جو شادی شدہ تھے، ایک کا نام شیخ سہیل جس کی عمر 35 سال اور وسیم شیخ جس کی عمر 30 سال تھی، حمیدہ بیگم کی پہلی بہو 25 سالہ تنویر بیگم اور 22 سالہ ریشماں بیگم بھی جاں بحق ہوگئیں۔ اس واقعے میں مرنے والے دو بچے وسیم شیخ کے بچے تھے، جن کا نام عاصم والد وسیم شیخ تھا جو کہ 3 سال کا لڑکا تھا اور اس کی بہن ماہنور وسیم شیخ جس کی عمر دو سال تھی، یہ سات افراد آگ کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے، سہیل اور حمیدہ بیگم دونوں ہی تقریباً 80 فیصد جل گئے تھے جبکہ دیگر معمولی طور پر جھلس گئے۔


دکان کے مالک اسلم شیخ کا کہنا ہے کہ وہ رات 2 سے 2:30 کے درمیان اپنی دکان بند کر کے اپنے گھر کی پہلی منزل پر آرام کرنے گئے تھے، کچھ دیر بعد لوگوں نے نیچے سے آواز دینا شروع کر دی اور کہا دکان میں آگ لگ گئی ہے۔ اسلم نے نیچے دیکھا، آگ بڑھ رہی تھی، فائر بریگیڈ اور علاقے کے نوجوانوں کی مدد سے اسلم شیخ کے اہل خانہ کو سیڑھیاں لگا کر پہلی منزل سے نیچے لایا۔ اور دوسری منزل پر جاں بحق ہونے والے لوگوں سے فون کرکے بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کسی نے بھی فون نہیں اٹھایا۔ ایک ہی گھر کے سات افراد کی ہلاکت کے بعد پورے علاقے میں غم کا ماحول دکھائی دے رہا ہے۔


آگ لگنے والی عمارت کی پہلی اور تیسری منزل پر رہنے والے لوگوں کو بچا لیا گیا۔ موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلی اور تیسری منزل پر رہنے والے افراد کو بچا لیا گیا تھا، لیکن درمیانی منزل پر رہنے والے ایک ہی خاندان کے ساتوں افراد اس حادثے میں جاں بحق گئے، موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ جب آگ لگی تو اسلم ٹیلر جو کہ پہلی منزل پر رہتا ہے، اور اس کی کپڑے کی بھی دکان ہے، اس کو پہلی منزل سے اہل خانہ کو نیچے اتارا گیا، اور تیسری منزل پر رہنے والا شخص جو کہ ایک نجی کمپنی میں ڈرائیور ہے، وہ اپنی بیوی کے ساتھ تھا، وہ ایک چھت سے دوسری چھت پر چھلانگ لگا کر بچ گیا۔


فائر بریگیڈ کی تین گاڑیوں موقع پر موجود تھی۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں کنٹونمنٹ کے احاطے میں پہنچ گئیں، اس حادثے میں فائر بریگیڈ کے ملازمین کو بھی آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور ان میں سے کچھ آگ پر قابو پاتے وقت زخمی بھی ہو گئے، فائر بریگیڈ میں پانی کے مدت کے لیے واٹر ٹینکرز بھی موقع پر پہنچ گئے تھے۔
ایم پی امتیاز جلیل صبح سویرے موقع پر پہنچے اور لوگوں سے بات کی جس کے بعد ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ بڑا حادثہ فائر بریگیڈ کی غفلت کے باعث پیش آیا، اگر فائر بریگیڈ کی گاڑی تھوڑی دیر پہلے پہنچ جاتی تو یہ حادثہ نہیں ہوتا۔ اور افراد محفوظ رہتے۔

فی الحال ان تمام لوگوں کا پوسٹ مارٹم اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال میں کیا جا رہا ہے، اور فرانزک ٹیم اس دکان کی جانچ کر رہی ہے جہاں آگ لگی، فی الحال جائے واردات پر پولیس کا سخت انتظام ہے اور دکان مکمل طور پر سیل کر دی گئی ہے۔

انتقال سے پہلے شیخ سہیل نے اللہ سے معافی مانگنے کا اسٹیٹس رکھا

اورنگ آباد: شہر کے علاقے کنٹونمنٹ میں تین منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے دم گھٹنے اور جھلسنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے سبھی افراد کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، اور بعد میں سبھی کی تدفین کی جائیں گی،ساتھ ہی اگ کس وجہ سے لگی فورا سک ٹیم اس کی جانچ کر رہی ہے لیکن حادثے کے بعد چھاونی علاقے میں غم کا ماحول ہے۔ رات تقریباً 3:30 بجے، اورنگ آباد شہر کے کنٹونمنٹ علاقے میں کپڑے اور درزی کی دکان میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بھیانک آگ لگ گئی، جیسا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ ہی دیر میں آگ اتنی بڑھی کہ تیسری منزل تک جا پہنچی۔ تینوں منزلوں پر مختلف خاندانوں کے لوگ رہتے تھے، اور نیچے ایک کپڑے کی دکان تھی، جہاں کچے کپڑے ملتے تھے، اور اس میں درزی کی دکان موجود تھی۔


پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ابتدائی طور پر کہا جا رہا ہے، کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ جس میں ایک ہی خاندان کے ایک ماں، دو بیٹے، دو بہو اور دو معصوم بچّوں نے جان کی بازی ہار گئے۔ اس حادثے میں 80 فیصد جلنے والے شیخ سہیل نے اپنے انتقال سے پہلے واٹس پر یہ اسٹیٹس رکھا تھا۔ -یا اللہ دن بدن زندگی ہاتھوں سے نکلی جا رہی ہے، اور پتہ نہیں کب یا اللہ تیرا بلاوا آئے، ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے- ہمیں مرتے ہی جہنم کا کرتا پہنا دیا جائے، یا اللہ ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے، کی خبر میں جاتے ہی سانپ ہمارے اوپر چڑھے جائے، ہم ایسی موت نہیں مرنا چاہتے ،کہ خبر اندھیرے تاریخی میں بن جائے، یا اللہ ہم ایسے موت نہیں مرنا چاہتے، کہ تم ہمیں حشر کے دن کہے دفع ہوجا۔

اس حادثے میں ایک ہی خاندان کے ساتھ لوگوں کی موت جن میں حمیدہ بیگم کی عمر 50 سال، وہ گھر کی سربراہ تھی اور ان کے دو بیٹوں کی بھی جان چلی گئی، جو شادی شدہ تھے، ایک کا نام شیخ سہیل جس کی عمر 35 سال اور وسیم شیخ جس کی عمر 30 سال تھی، حمیدہ بیگم کی پہلی بہو 25 سالہ تنویر بیگم اور 22 سالہ ریشماں بیگم بھی جاں بحق ہوگئیں۔ اس واقعے میں مرنے والے دو بچے وسیم شیخ کے بچے تھے، جن کا نام عاصم والد وسیم شیخ تھا جو کہ 3 سال کا لڑکا تھا اور اس کی بہن ماہنور وسیم شیخ جس کی عمر دو سال تھی، یہ سات افراد آگ کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے، سہیل اور حمیدہ بیگم دونوں ہی تقریباً 80 فیصد جل گئے تھے جبکہ دیگر معمولی طور پر جھلس گئے۔


دکان کے مالک اسلم شیخ کا کہنا ہے کہ وہ رات 2 سے 2:30 کے درمیان اپنی دکان بند کر کے اپنے گھر کی پہلی منزل پر آرام کرنے گئے تھے، کچھ دیر بعد لوگوں نے نیچے سے آواز دینا شروع کر دی اور کہا دکان میں آگ لگ گئی ہے۔ اسلم نے نیچے دیکھا، آگ بڑھ رہی تھی، فائر بریگیڈ اور علاقے کے نوجوانوں کی مدد سے اسلم شیخ کے اہل خانہ کو سیڑھیاں لگا کر پہلی منزل سے نیچے لایا۔ اور دوسری منزل پر جاں بحق ہونے والے لوگوں سے فون کرکے بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کسی نے بھی فون نہیں اٹھایا۔ ایک ہی گھر کے سات افراد کی ہلاکت کے بعد پورے علاقے میں غم کا ماحول دکھائی دے رہا ہے۔


آگ لگنے والی عمارت کی پہلی اور تیسری منزل پر رہنے والے لوگوں کو بچا لیا گیا۔ موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلی اور تیسری منزل پر رہنے والے افراد کو بچا لیا گیا تھا، لیکن درمیانی منزل پر رہنے والے ایک ہی خاندان کے ساتوں افراد اس حادثے میں جاں بحق گئے، موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ جب آگ لگی تو اسلم ٹیلر جو کہ پہلی منزل پر رہتا ہے، اور اس کی کپڑے کی بھی دکان ہے، اس کو پہلی منزل سے اہل خانہ کو نیچے اتارا گیا، اور تیسری منزل پر رہنے والا شخص جو کہ ایک نجی کمپنی میں ڈرائیور ہے، وہ اپنی بیوی کے ساتھ تھا، وہ ایک چھت سے دوسری چھت پر چھلانگ لگا کر بچ گیا۔


فائر بریگیڈ کی تین گاڑیوں موقع پر موجود تھی۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں کنٹونمنٹ کے احاطے میں پہنچ گئیں، اس حادثے میں فائر بریگیڈ کے ملازمین کو بھی آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور ان میں سے کچھ آگ پر قابو پاتے وقت زخمی بھی ہو گئے، فائر بریگیڈ میں پانی کے مدت کے لیے واٹر ٹینکرز بھی موقع پر پہنچ گئے تھے۔
ایم پی امتیاز جلیل صبح سویرے موقع پر پہنچے اور لوگوں سے بات کی جس کے بعد ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ بڑا حادثہ فائر بریگیڈ کی غفلت کے باعث پیش آیا، اگر فائر بریگیڈ کی گاڑی تھوڑی دیر پہلے پہنچ جاتی تو یہ حادثہ نہیں ہوتا۔ اور افراد محفوظ رہتے۔

فی الحال ان تمام لوگوں کا پوسٹ مارٹم اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال میں کیا جا رہا ہے، اور فرانزک ٹیم اس دکان کی جانچ کر رہی ہے جہاں آگ لگی، فی الحال جائے واردات پر پولیس کا سخت انتظام ہے اور دکان مکمل طور پر سیل کر دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.