ETV Bharat / state

ارجن سنگھ کا ترنمول کانگریس چھوڑنے کا اشارہ۔ بیرک پور سے انتخاب لڑنے کا مشورہ

Arjun Singh Controversy ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ نے ٹکٹ نہیں ملنے کے بعد آج اشارہ دیا ہے کہ وہ اس حلقے سے انتخاب لڑسکتے ہیں تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا ہے کہ وہ بی جے پی میں دوبارہ شامل ہوں گے یا پھر کسی اور پارٹی سے انتخاب لڑیں گے۔

author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 12, 2024, 7:35 PM IST

ارجن سنگھ کا ترنمول کانگریس چھوڑنے کا اشارہ۔بیرک پور سے انتخاب لڑنے کا مشورہ
ارجن سنگھ کا ترنمول کانگریس چھوڑنے کا اشارہ۔بیرک پور سے انتخاب لڑنے کا مشورہ
ارجن سنگھ کا ترنمول کانگریس چھوڑنے کا اشارہ۔بیرک پور سے انتخاب لڑنے کا مشورہ

شمالی24 پرگنہ:ٹکٹ نہیں ملنے کی وجہ سے ناراض ارجن نے منگل کو اشارہ دیا کہ وہ ترنمول کانگریس چھوڑ رہے ہیں۔ ساتھ ہی ارجن سنگھ نے یہ بھی کہا کہ وہ پارتھو کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں جو بیرک پور لوک سبھا حلقہ کے لیے ترنمول کے ٹکٹ پر امیدوار ہیں۔ ارجن سنگھ نے کہاکہ پارتھو میرا اچھا دوست ہے۔ لیکن دنیا کے کئی حصوں میں دوستوں کے درمیان لڑائی ہوتی ہے۔ تو ہمارا رشتہ خراب نہیں ہوگا۔ مودی جی کہتے تھے کہ کسی کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہیے۔

ارجن سنگھ کے اس تبصرے پر ترنمول کانگریس کے امیدوار نے کہا کہ اگر ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ بار بار پارٹیاں بدلتے ہیں تو وہ لوگوں میں اعتبار کھو سکتے ہیں۔ جس سے ان کا سیاسی کیرئیر متاثر ہو سکتا ہے۔

پارتھو نے کہاکہ ارجن ایک ہوشیار لڑکا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ میں بار بار پارٹیوں کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں اور خود کو عدم اعتماد کا نشانہ بنانا چاہتا ہوں۔ یہ کم ذائقہ کی علامت ہے۔ لیکن سارا معاملہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ میں وہی کہوں گا جو سیاسی طور پر کہوں گا۔

ارجن سنگھ اور پارتھو ایک ہی سیاسی پارٹی کے ممبر ہونے کے باوجود دو مخالف گروپ کا حصہ ہیں ۔بھاٹ پارہ سے سابق ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں چلے گئے تھے۔بیرک پور سے بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی مگر ڈیڑھ سال قبل دوبارہ وہ ترنمو ل کانگریس میں شامل ہوگئے ۔

منگل کو ایک ٹی وی انٹرویو میں ارجن سنگھ نے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے مجھے ٹیم میں واپس لانے کے لیے جو کہا گیا تھا، اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ میری اب ترنمول کانگریس میں ضرورت نہیں رہی، اس لیے پارٹی نے مجھے دور پھینک دیا ہے، پارٹی سے میرا اعتماد، بھروسہ ٹوٹ گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ اتوار کو ترنمول کانگریس نے بریگیڈ ریلی کے اسٹیج سے ہی اپنے 42 لوک سبھا امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ۔ ارجن کا نام ان میں شامل نہیں تھا۔ اسٹیج پر ارجن سنگھ موجود تھے۔ارجن سنگھ نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ فرہاد حکیم نے انہیں منگل کو فون کیا اور انہیںلالی پاپ دینے کی کوشش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق فرہاد نے انہیں تاپس رائے کی خالی کردہ سیٹ پر ٹکٹ دینے اور کابینہ کے رکن کے طور پر واپس لانے کی پیشکش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آخری سانس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی، وزیراعلیٰ ممتابنرجی

اس تناظر میں ارجن سنگھ نے کہا کہ جو میرا تھا وہ نہیں دیا گیا۔ کسی اور چیز کا کیا ہوگا؟ میں یہاں کچھ حاصل کرنے نہیں آیا ہوں۔ میں بیرک پور کے لوگوں کے لیے کام کرنے آیا ہوں۔ فرہاد حکیم نے بھی اس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ارجن سے جو کہا کہ میں نے پارٹی کی اجازت سے ہی ان سے بات کی تھی۔

یواین آئی

ارجن سنگھ کا ترنمول کانگریس چھوڑنے کا اشارہ۔بیرک پور سے انتخاب لڑنے کا مشورہ

شمالی24 پرگنہ:ٹکٹ نہیں ملنے کی وجہ سے ناراض ارجن نے منگل کو اشارہ دیا کہ وہ ترنمول کانگریس چھوڑ رہے ہیں۔ ساتھ ہی ارجن سنگھ نے یہ بھی کہا کہ وہ پارتھو کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں جو بیرک پور لوک سبھا حلقہ کے لیے ترنمول کے ٹکٹ پر امیدوار ہیں۔ ارجن سنگھ نے کہاکہ پارتھو میرا اچھا دوست ہے۔ لیکن دنیا کے کئی حصوں میں دوستوں کے درمیان لڑائی ہوتی ہے۔ تو ہمارا رشتہ خراب نہیں ہوگا۔ مودی جی کہتے تھے کہ کسی کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہیے۔

ارجن سنگھ کے اس تبصرے پر ترنمول کانگریس کے امیدوار نے کہا کہ اگر ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ بار بار پارٹیاں بدلتے ہیں تو وہ لوگوں میں اعتبار کھو سکتے ہیں۔ جس سے ان کا سیاسی کیرئیر متاثر ہو سکتا ہے۔

پارتھو نے کہاکہ ارجن ایک ہوشیار لڑکا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ میں بار بار پارٹیوں کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں اور خود کو عدم اعتماد کا نشانہ بنانا چاہتا ہوں۔ یہ کم ذائقہ کی علامت ہے۔ لیکن سارا معاملہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ میں وہی کہوں گا جو سیاسی طور پر کہوں گا۔

ارجن سنگھ اور پارتھو ایک ہی سیاسی پارٹی کے ممبر ہونے کے باوجود دو مخالف گروپ کا حصہ ہیں ۔بھاٹ پارہ سے سابق ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں چلے گئے تھے۔بیرک پور سے بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی مگر ڈیڑھ سال قبل دوبارہ وہ ترنمو ل کانگریس میں شامل ہوگئے ۔

منگل کو ایک ٹی وی انٹرویو میں ارجن سنگھ نے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے مجھے ٹیم میں واپس لانے کے لیے جو کہا گیا تھا، اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ میری اب ترنمول کانگریس میں ضرورت نہیں رہی، اس لیے پارٹی نے مجھے دور پھینک دیا ہے، پارٹی سے میرا اعتماد، بھروسہ ٹوٹ گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ اتوار کو ترنمول کانگریس نے بریگیڈ ریلی کے اسٹیج سے ہی اپنے 42 لوک سبھا امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ۔ ارجن کا نام ان میں شامل نہیں تھا۔ اسٹیج پر ارجن سنگھ موجود تھے۔ارجن سنگھ نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ فرہاد حکیم نے انہیں منگل کو فون کیا اور انہیںلالی پاپ دینے کی کوشش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق فرہاد نے انہیں تاپس رائے کی خالی کردہ سیٹ پر ٹکٹ دینے اور کابینہ کے رکن کے طور پر واپس لانے کی پیشکش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آخری سانس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی، وزیراعلیٰ ممتابنرجی

اس تناظر میں ارجن سنگھ نے کہا کہ جو میرا تھا وہ نہیں دیا گیا۔ کسی اور چیز کا کیا ہوگا؟ میں یہاں کچھ حاصل کرنے نہیں آیا ہوں۔ میں بیرک پور کے لوگوں کے لیے کام کرنے آیا ہوں۔ فرہاد حکیم نے بھی اس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ارجن سے جو کہا کہ میں نے پارٹی کی اجازت سے ہی ان سے بات کی تھی۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.