رام پور: ایس پی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی طرف سے دو سال کی سزا کے خلاف عدالت میں دائر اپیل کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے سزا برقرار رکھی ہے۔ اس فیصلے کو اعظم خان کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
سال 2019 کے لوک سبھا عام انتخابات میں اعظم خان رام پور لوک سبھا سیٹ سے سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کے امیدوار تھے۔ انتخابی مہم کے دوران دی گئی ان کی ایک تقریر کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے شہزاد نگر تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی۔
اس معاملے میں پولیس نے ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی اور ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے ان پر 2500 روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا اور انہیں 2 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ جس کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ (سیشن ٹرائل) نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔
پراسیکیوشن افسر شیو پرکاش پانڈے نے کہا کہ اعظم خان نے 8 اپریل 2019 کو دھامورہ میں تقریر کی تھی۔ تب ڈی ایم انجنیا کمار الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ریٹرننگ افسر کے کردار میں تھے۔ اعظم خان نے اپنی تقریر میں موجودہ وزیر اعلیٰ اور اس وقت کے ڈی ایم کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ جس کے سلسلے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ یہ کیس عدالت میں چلا۔ استغاثہ کی جانب سے 7 اور دفاع کی جانب سے 11 گواہ پیش کیے گئے۔
اعظم خان نے سزا کے خلاف اپیل کی تھی۔ عدالت نے زبانی اور دستاویزی شواہد کی بنیاد پر اپیل مسترد کر دی۔ ماتحت عدالت کی طرف سے دی گئی سزا برقرار رہے گی۔