ممبئی: مسلمانوں میں انتخاب کو لیکر بیداری مہم کے ذریعے ووٹ کی اہمیت کو بیان کیا جا رہا ہے لیکن اور اس اس بھی دو قدم آگے نکل کر مسلم خواتین میں انتخاب کی دوران ووٹوں کی کیا اہمیت ہے یہ بیداری پیدا کرنے کے لیے معاشرے کی با اثر شخصیات ،مذہبی رہنماؤں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ ممبئی کے مدنپورہ علاقے میں عرب مسجد میں خواتین کے لیے اس طرح کی ایک نشست منعقد کی گئی۔۔جس میں مسجد کے امام اور کئی خواتین نے خطاب کیا۔۔اپنے خطاب میں ووٹ کی اہمیت۔اور انتخاب میں مسلمانوں کی حصے داری کیا ہے اُسکی کیا اہمیت ہے اس پر زور دیا گیا۔
عرب مسجد کے پیش امام ۔مولاناعامر۔نے کہا کہ الیکشن کے دوران ووٹ کو۔لیکر سماجی اور شرعی اعتبار سے اسکی کیا اہمیت ہے اس بارے میں اُنہیں ہم بیدار کے رہے ہیں۔ ساتھ میں اُن کے حقوق کیا ہیں اس پر بھی بات چیت کی جا رہی ہے۔ پیش امام کہتے ہیں کہ خواتین بلا کسی عذر کے ووٹ ڈالنے سے کتراتی ہیں اسلئے اُنہیں یہاں ووٹ کیسے ڈالا جاتا ہے مشین کے ذریعے ووٹنگ کیسے کی جاتی ہے اس بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی۔
جنوبی ممبئی سے اس بار انڈیا اتحاد سے شیوسینا اودھو ٹھاکرے گروپ کے اروند ساونت اور شندے سینا سے یامنی یشونت جادھو پارلیمانی الیکشن میں بطور اُمیدوار نامزد ہوئے حالانکہ جنوبی ممبئی میں مسلمانوں کی تعداد خاصی ہے اور ہے انتخابات میں اُمیدواروں کی گہری نظر ان علاقوں پر رہتی ہے۔۔یہی سبب ہے کہ معاشرے کی با اثر شخصیات اس بات کی کوشش اور رہی ہیں کی اس بار انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹ زیرنا ہوں بلکہ وہ اپنے ووٹ کہ صحیح استعمال کریں۔
ممبئی کی مسجد میں ووٹ کی اہمیت پر بیداری مہم - importance of voting
Awareness campaign at mosque in Mumbai انتخابات کی اہمیت بتانے کےلئے بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔ خاص طور پر مسلم خواتین میں ووٹ کی اہمیت کو بیان کیا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں ممبئی کی عرب مسجدمیں خواتین کےلئے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔
Published : May 4, 2024, 9:10 PM IST
|Updated : May 5, 2024, 7:54 PM IST
ممبئی: مسلمانوں میں انتخاب کو لیکر بیداری مہم کے ذریعے ووٹ کی اہمیت کو بیان کیا جا رہا ہے لیکن اور اس اس بھی دو قدم آگے نکل کر مسلم خواتین میں انتخاب کی دوران ووٹوں کی کیا اہمیت ہے یہ بیداری پیدا کرنے کے لیے معاشرے کی با اثر شخصیات ،مذہبی رہنماؤں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ ممبئی کے مدنپورہ علاقے میں عرب مسجد میں خواتین کے لیے اس طرح کی ایک نشست منعقد کی گئی۔۔جس میں مسجد کے امام اور کئی خواتین نے خطاب کیا۔۔اپنے خطاب میں ووٹ کی اہمیت۔اور انتخاب میں مسلمانوں کی حصے داری کیا ہے اُسکی کیا اہمیت ہے اس پر زور دیا گیا۔
عرب مسجد کے پیش امام ۔مولاناعامر۔نے کہا کہ الیکشن کے دوران ووٹ کو۔لیکر سماجی اور شرعی اعتبار سے اسکی کیا اہمیت ہے اس بارے میں اُنہیں ہم بیدار کے رہے ہیں۔ ساتھ میں اُن کے حقوق کیا ہیں اس پر بھی بات چیت کی جا رہی ہے۔ پیش امام کہتے ہیں کہ خواتین بلا کسی عذر کے ووٹ ڈالنے سے کتراتی ہیں اسلئے اُنہیں یہاں ووٹ کیسے ڈالا جاتا ہے مشین کے ذریعے ووٹنگ کیسے کی جاتی ہے اس بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی۔
جنوبی ممبئی سے اس بار انڈیا اتحاد سے شیوسینا اودھو ٹھاکرے گروپ کے اروند ساونت اور شندے سینا سے یامنی یشونت جادھو پارلیمانی الیکشن میں بطور اُمیدوار نامزد ہوئے حالانکہ جنوبی ممبئی میں مسلمانوں کی تعداد خاصی ہے اور ہے انتخابات میں اُمیدواروں کی گہری نظر ان علاقوں پر رہتی ہے۔۔یہی سبب ہے کہ معاشرے کی با اثر شخصیات اس بات کی کوشش اور رہی ہیں کی اس بار انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹ زیرنا ہوں بلکہ وہ اپنے ووٹ کہ صحیح استعمال کریں۔