بنگلورو: کووی شیلڈ بنانے والی کمپنی آسٹرا زینیکا نے لندن کے ایک کورٹ میں اعتراف کیا کہ اس کی ویکسین غیر معمولی سائڈ افیکٹس کا سبب بن سکتی ہے کووی شیلڈ ویکسین کے پیچھے موجود دوا ساز کمپنی نے لندن کی ایک عدالت میں تسلیم کیا ہے کہ یہ ویکسین ایک غیر معمولی حالت کا باعث بن سکتی ہے جسے تھرومبوسس وتھ تھرومبو سائٹو پینیا (TTS) کہا جاتا ہے۔ ٹی ٹی ایس خون کے لوتھڑے اور پلیٹلیٹ کی کم تعداد کی خصوصیت ہے۔
اس سلسلے میں اویکن انڈیا موومنٹ ذمہ دار منجوناتھ کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ کووشیلڈ کے سائڑ افیکٹس کا شکار ہوئے ہیں، چنانچہ حکومت کی جانب سے کوویشیلڈ کے سائد افیکٹس کے متعلق عوام کو آگاہ نہیں کیا گیا اور انہیں پر اس کی ذمہ داری بھی عائد کی تھی، لہذا ان حالات میں حکومت اس بات کی پابند ہوگی کہ اس ویکسین کے شکار افراد کو کامپینزیشن دےکر انہیں انصاف دینے کا کام کرے.
اس سلسلے میں ڈاکٹر وینا راگھوا نے کوویشیلڈ ویکسین کے مختلف سمٹمس پر روشنی ڈالی اوتلر بتایا کہ اس ویکسین جے مضر اثرات سالوں بعد بھی انسانی جسم و صحت کے لئے کیسے خطرناک ہوسکتے ہیں. انہوں نے ممکنہ طویل مدتی صحت کے خطرات کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، حالانکہ ایک مطالعہ نے ایک سال کے مشاہدے کے بعد کوئی طویل مدتی منفی اثرات کی اطلاع نہیں دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایسٹرا زینیکا نے دنیا بھر سے کووِڈ ویکسین کووی شیلڈ واپس لینے کا اعلان کر دیا - AstraZeneca Vaccine
آسٹرا زینیکا اور آکسفرڈ یونیورسٹی کے ذریعہ تیار کردہ کوویشیلڈ کا وسیع پیمانے پر Covid-19 وبائی امراض کے دوران انتظام کیا گیا، خاص طور پر ہندوستان میں، جہاں اسے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے تیار کیا تھا۔