ETV Bharat / state

اورنگزیب عالمگیر کی 317ویں عرس تقریبات بڑی ہی سادگی سے منائی گئیں - Aurangzeb Alamgir

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 6, 2024, 2:16 PM IST

برصغیر پر 50 سال حکومت کرنے والے اورنگزیب عالمگیر کا پورا نام ابو مظفر محی الدین اورنگزیب عالمگیر ہے اورنگزیب عالمگیر کی آج 317 ویں عرس کی تقریب بڑی ہی سادگی سے منائی گئی، جس میں صندل مالی قران خوانی کی گئی اور بعد میں غریبوں میں لنگر تقسیم کیا گیا۔

اورنگزیب عالمگیر کی 317 ویں عرس تقریب
اورنگزیب عالمگیر کی 317 ویں عرس تقریب (Etv Bharat)

اورنگزیب عالمگیر کی 317 ویں عرس تقریب بڑی ہی سادگی سے منائی گئی (Etv Bharat)

اورنگ آباد: برصغیر پر50 سال حکومت کرنے والے اورنگزیب عالمگیر کا پورا نام ابو مظفر محی الدین اورنگزیب عالمگیر ہے اورنگزیب عالمگیر کی آج 317 ویں عرس کی تقریب بڑی ہی سادگی سے منائی گئی، جس میں صندل مالی قران خوانی کی گئی اور بعد میں غریبوں میں لنگر تقسیم کیا گیا،

یہ مغلیہ سلطنت کے چشم و راغ برصغیر یعنی ہندوستان پر 50 سال حکومت کیے اونگزیب عالمگیر خلد آباد میں حضرت زین الدین شیرازی کی بارگاہ کے احاطے میں آرام فرما ہیں، اورنگزیب عالمگیر عظیم سلطنت کے بادشاہ ہونے کے باوجود اپنی زندگی بڑی سادگی سے گزاری۔ اورنگزیب کے بارے میں ایک بات مشہور ہے، وہ ٹوپیوں کی بنائی کر کے اور قران شریف لکھ کر اپنا گزر بسر کرتے تھے۔ اسی روپئے میں سے بچا کر اپنی مزار زندگی میں ہی بنوایا تھا۔

خلد آباد میں 27 القعدہ کو ہر سال اورنگزیب عالمگیر کا عرس مبارک بڑے ہی سادگی سے منایا جاتا ہے، اس سال بھی 317 واں عرس مبارک منایا گیا، جس میں ڈھول تاشے اور قوالی نہیں بلکہ بہایت ہی سادگی کے ساتھ قرآن خوانی کر کے غریبوں میں کھانا تقسیم کیا گیا ہے۔ اورنگزیب کی مزار کے قریب موجود مقامی ناظم کا کہنا ہے کہ حضرت اورنگزیب عالمگیر کی وصیت تھی کہ میری مزار سادی اور غریبوں کی طرح بنائی جائے مزار کچی اور مٹی کی بنائی جائے اور مزار پر سبزے کا جھاڑ لگایا جائے۔

مزار کے اوپر کوئی بھی گنبد اور عمارت نہیں بنانا چاہیے۔اورنگزیب نے کہا تھا کہ ان کی مزار پرسفید سادی چادر چڑھانا جس طرح غریبوں کی مزار ہوتی ہے۔ اس طرح مزار بنانا امیروں کی طرح کوئی بھی مخمل اور زری کی چادر نہیں چڑھانا۔ کئی سال تک اورنگزیب کی مزار کے اطراف لکڑی کی جالی اور مٹی کا فرش بنا ہوا تھا لیکن لارڈ کرنل کے کہنے پر حیدرآباد کے ساتویں نظام نے 1921 میں اورنگ زیب کی مزار کے اطراف ماربل کی جعلی اور سنگ مرمر کافرش بچھایا تھا، اورنگ زیب کی وصیت تھی کہ ان کی مزار ٹوپیاں بن کر جو پیسے جمع ہوئے تھے14 روپے بارہ آنے اسی سے ان کی مزار بنائی جائے کیونکہ اس وقت آپ پورے ہندوستان کے شہنشاہ ہونے کے بعد بھی آپ ٹوپیاں بنا کرتے تھے۔ قرآن شریف کی لکھائی کرتے تھے۔ اس زمانے میں قرآن شریف کی لکھائی کر کے جمع کیے ہوئے ساڑھے تین سو روپے اورنگ زیب کے پاس تھے۔


لیکن آپ نے کہا تھا کہ ساڑھے تین سو روپے بھی میری مزار پر نہیں لگنا چاہیے، کیونکہ میں بھی ایک انسان ہوں اگر قرآن شریف کی خطاطی کرنے میں زیر اور زبر کی غلطی ہوئی ہوگی تو اس کا جواب مجھے اللہ تعالی کے پاس دینا ہوگا اس لیے ساڑھے تین سو روپےاورنگ زیب نے غریبوں اور یتیموں میں تقسیم کر دیے۔ اورنگزیب کی عمر 91 برس کی تھی اور انہوں نے پچاس سال ہندوستان میں حکومت اورنگزیب 1616 میں پیدا ہوئے تھے اور 1707 میں انکا انتقال احمد نگر میں ہوا تھا۔لیکن آپ کی وصیت تھی کےمیں ہندوستان میں کہیں پر بھی انتقل کروں گا۔ تو میری مزار خلدآبادشریف میں ہی بنی چاہیے کیونکہ اس کے خاص وجہ یہ تھی کے بازوں میں بوڑھے بزرگ حضرت خواجہ سید زین الدین چشتی رحمتہ اللہ کی مزار تھی جو کہ کے پیر اور استاد تھے۔

حضرت اورنگ زیب کے عرس مبارک سیدھا سادھا منایا جاتا ہے اس میں نہ تو کوئی قوالی گائی جاتی ہے اور نہ ہی ڈھول تاشے بجائے جاتے ہیں. ان کے عرس میں قرآن خوانی ہوتی ہے اور غریبوں میں نیاز تقسیم کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: نتیش، نائیڈو اور چراغ – مودی کابینہ میں کس کو کیا ملے گا؟ کس کا کیا ہے مطالبہ؟

اورنگزیب عالمگیر کے مقبرے کی دیکھ بھال کرنے والے محمد نثار احمد کا کہنا ہے کہ 27 القعدہ کو ہر سال اورنگزیب عالمگیر کا عرس مبارک منایا جاتا ہے، جس میں نہ قوالی ہوتی ہے اور نہ ہی ڈھول تاشے بجائے جاتے ہیں سادگی کے ساتھ اورنگزیب عالمگیر کا عرس منایا جاتا ہے،چاند کی 27 القعدہ تاریخ کو فجر کی نماز کے بعد صندل لگایا جاتا ہے،مزار پر سفید کپڑا سڑھایا جاتا ہے، اور قران خوانی کی جاتی ہے بعد میں غریب لوگوں میں لنگر بھی تقسیم کیا جاتا ہے، نثار احمد کا کہنا ہے کہ اورنگزیب عالمگیر کی مزار پر ان کی پانچویں پیڑھی خدمت کر رہی ہے۔

موجودہ دور میں جہاں پر اورنگزیب عالمگیر کو ظالم حکمران کہا جا رہا ہے جنہوں نے اپنے آخری سفر کی تیاری ہی اپنے کمائے ہوئے پیسوں سے کی
اور خزانے سے ایک بھی روپیہ اپنے مفاد کے لیے نہیں لیا۔

موجودہ دور میں جہاں پر اورنگزیب عالمگیر کو ظالم حکمران کہا جا رہا ہے جنہوں نے اپنے آخری سفر کی تیاری ہی اپنے کمائے ہوئے پیسوں سے کی، اور خزانے سے ایک بھی روپیہ اپنے مفاد کے لیے نہیں لیا۔

اورنگزیب عالمگیر کی 317 ویں عرس تقریب بڑی ہی سادگی سے منائی گئی (Etv Bharat)

اورنگ آباد: برصغیر پر50 سال حکومت کرنے والے اورنگزیب عالمگیر کا پورا نام ابو مظفر محی الدین اورنگزیب عالمگیر ہے اورنگزیب عالمگیر کی آج 317 ویں عرس کی تقریب بڑی ہی سادگی سے منائی گئی، جس میں صندل مالی قران خوانی کی گئی اور بعد میں غریبوں میں لنگر تقسیم کیا گیا،

یہ مغلیہ سلطنت کے چشم و راغ برصغیر یعنی ہندوستان پر 50 سال حکومت کیے اونگزیب عالمگیر خلد آباد میں حضرت زین الدین شیرازی کی بارگاہ کے احاطے میں آرام فرما ہیں، اورنگزیب عالمگیر عظیم سلطنت کے بادشاہ ہونے کے باوجود اپنی زندگی بڑی سادگی سے گزاری۔ اورنگزیب کے بارے میں ایک بات مشہور ہے، وہ ٹوپیوں کی بنائی کر کے اور قران شریف لکھ کر اپنا گزر بسر کرتے تھے۔ اسی روپئے میں سے بچا کر اپنی مزار زندگی میں ہی بنوایا تھا۔

خلد آباد میں 27 القعدہ کو ہر سال اورنگزیب عالمگیر کا عرس مبارک بڑے ہی سادگی سے منایا جاتا ہے، اس سال بھی 317 واں عرس مبارک منایا گیا، جس میں ڈھول تاشے اور قوالی نہیں بلکہ بہایت ہی سادگی کے ساتھ قرآن خوانی کر کے غریبوں میں کھانا تقسیم کیا گیا ہے۔ اورنگزیب کی مزار کے قریب موجود مقامی ناظم کا کہنا ہے کہ حضرت اورنگزیب عالمگیر کی وصیت تھی کہ میری مزار سادی اور غریبوں کی طرح بنائی جائے مزار کچی اور مٹی کی بنائی جائے اور مزار پر سبزے کا جھاڑ لگایا جائے۔

مزار کے اوپر کوئی بھی گنبد اور عمارت نہیں بنانا چاہیے۔اورنگزیب نے کہا تھا کہ ان کی مزار پرسفید سادی چادر چڑھانا جس طرح غریبوں کی مزار ہوتی ہے۔ اس طرح مزار بنانا امیروں کی طرح کوئی بھی مخمل اور زری کی چادر نہیں چڑھانا۔ کئی سال تک اورنگزیب کی مزار کے اطراف لکڑی کی جالی اور مٹی کا فرش بنا ہوا تھا لیکن لارڈ کرنل کے کہنے پر حیدرآباد کے ساتویں نظام نے 1921 میں اورنگ زیب کی مزار کے اطراف ماربل کی جعلی اور سنگ مرمر کافرش بچھایا تھا، اورنگ زیب کی وصیت تھی کہ ان کی مزار ٹوپیاں بن کر جو پیسے جمع ہوئے تھے14 روپے بارہ آنے اسی سے ان کی مزار بنائی جائے کیونکہ اس وقت آپ پورے ہندوستان کے شہنشاہ ہونے کے بعد بھی آپ ٹوپیاں بنا کرتے تھے۔ قرآن شریف کی لکھائی کرتے تھے۔ اس زمانے میں قرآن شریف کی لکھائی کر کے جمع کیے ہوئے ساڑھے تین سو روپے اورنگ زیب کے پاس تھے۔


لیکن آپ نے کہا تھا کہ ساڑھے تین سو روپے بھی میری مزار پر نہیں لگنا چاہیے، کیونکہ میں بھی ایک انسان ہوں اگر قرآن شریف کی خطاطی کرنے میں زیر اور زبر کی غلطی ہوئی ہوگی تو اس کا جواب مجھے اللہ تعالی کے پاس دینا ہوگا اس لیے ساڑھے تین سو روپےاورنگ زیب نے غریبوں اور یتیموں میں تقسیم کر دیے۔ اورنگزیب کی عمر 91 برس کی تھی اور انہوں نے پچاس سال ہندوستان میں حکومت اورنگزیب 1616 میں پیدا ہوئے تھے اور 1707 میں انکا انتقال احمد نگر میں ہوا تھا۔لیکن آپ کی وصیت تھی کےمیں ہندوستان میں کہیں پر بھی انتقل کروں گا۔ تو میری مزار خلدآبادشریف میں ہی بنی چاہیے کیونکہ اس کے خاص وجہ یہ تھی کے بازوں میں بوڑھے بزرگ حضرت خواجہ سید زین الدین چشتی رحمتہ اللہ کی مزار تھی جو کہ کے پیر اور استاد تھے۔

حضرت اورنگ زیب کے عرس مبارک سیدھا سادھا منایا جاتا ہے اس میں نہ تو کوئی قوالی گائی جاتی ہے اور نہ ہی ڈھول تاشے بجائے جاتے ہیں. ان کے عرس میں قرآن خوانی ہوتی ہے اور غریبوں میں نیاز تقسیم کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: نتیش، نائیڈو اور چراغ – مودی کابینہ میں کس کو کیا ملے گا؟ کس کا کیا ہے مطالبہ؟

اورنگزیب عالمگیر کے مقبرے کی دیکھ بھال کرنے والے محمد نثار احمد کا کہنا ہے کہ 27 القعدہ کو ہر سال اورنگزیب عالمگیر کا عرس مبارک منایا جاتا ہے، جس میں نہ قوالی ہوتی ہے اور نہ ہی ڈھول تاشے بجائے جاتے ہیں سادگی کے ساتھ اورنگزیب عالمگیر کا عرس منایا جاتا ہے،چاند کی 27 القعدہ تاریخ کو فجر کی نماز کے بعد صندل لگایا جاتا ہے،مزار پر سفید کپڑا سڑھایا جاتا ہے، اور قران خوانی کی جاتی ہے بعد میں غریب لوگوں میں لنگر بھی تقسیم کیا جاتا ہے، نثار احمد کا کہنا ہے کہ اورنگزیب عالمگیر کی مزار پر ان کی پانچویں پیڑھی خدمت کر رہی ہے۔

موجودہ دور میں جہاں پر اورنگزیب عالمگیر کو ظالم حکمران کہا جا رہا ہے جنہوں نے اپنے آخری سفر کی تیاری ہی اپنے کمائے ہوئے پیسوں سے کی
اور خزانے سے ایک بھی روپیہ اپنے مفاد کے لیے نہیں لیا۔

موجودہ دور میں جہاں پر اورنگزیب عالمگیر کو ظالم حکمران کہا جا رہا ہے جنہوں نے اپنے آخری سفر کی تیاری ہی اپنے کمائے ہوئے پیسوں سے کی، اور خزانے سے ایک بھی روپیہ اپنے مفاد کے لیے نہیں لیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.