اورنگ آباد: امتیاز جلیل کے امیدواری فارم داخل کرنے کے لیے ایک ریلی بھڑکل گیٹ سے نکالی گئی، جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے، یہ ریلی مختلف علاقوں سے ہوتی ہوئی ضلع کلیکٹر آفس پہنچی، اس ریلی میں مجلس کا ایک نيا ہی انداز دیکھنے کو ملا، ریلی میں مختلف مذاہب کو ماننے والے لوگ شامل ہوئے، اور ریلی میں جے شواجی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے نام کے نعرے لگائے گئے۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگوں نے اپنے مذہب کے جھنڈوں کو لیکر امتیاز جلیل کی ریلی میں لہرایا، اس طرح دیکھا گیا کہ امتیاز جلیل کے ساتھ سبھی مذاہب کو ماننے والے لوگ موجود تھے، امتیاز جلیل نے کہا کہ اُنھیں امید ہے کہ آنے والے انتخابات میں ان کی اورنگ آباد پارلمانی سیٹ سے دوبارہ جیت حاصل ہونگی۔Body:مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلمان سید امتیاز جلیل نے آج اپنا پارلمانی انتخابات کا امیدواری پرچہ داخل کیا، اس دوران امتیاز جلیل کے ساتھ بڑی تعداد میں ان کے کارکن و عام لوگ شامل تھے۔
امتیاز جلیل نے صبح اورنگ آباد شہر کے کرانتی چوک علاقے میں پہنچ کر شواجی مہاراج کے مجسمے پر پھول چڑھایا، اور بعد میں بھڑکل گٹ علاقے میں واقع ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے پر پھول کا ہار پہناکر امتیاز جلیل اپنا امیدواری فارم ضلع کلیکٹر آفس کے لیے روانہ ہوئے، اس دوران وہ شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے ضلع کلیکٹر آفس پہنچے، امتیاز جلیل کی اس ریلی میں ایک نیا ہی انداز دیکھنے کو ملا، جہاں پر پہلے مجلسِ اتحاد المسلمین ہرے رنگ کے ساتھ جھنڈے لہرایا کرتی تھی، جس سے ثابت ہوتا تھا کہ وہ مسلم کی پارٹی ہے لیکن اس مرتبہ اورنگ آباد پارلمانی انتخابات کے دوران مجلس اتحاد المسلمین کی ریلی میں سبھی مذاہب کہ لوگ وہ اُنکے رنگ والے جھنڈے بھی دیکھنے کو ملے۔ امتیاز جلیل کی اس ریلی میں مختلف مذاہب کو ماننے والے لوگ بھی نظر آئے، جو جے شواجی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے نعرے لگا رہے تھے، اس دوران مختلف رنگ کے گلال بھی لوگ ہوا میں اڑا رہے تھے۔
ساتھ ہی امتیاز جلیل کی حمایت میں لوگ نعرے لگاتے ہوئے دکھائی دیے، ان لوگوں کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں ایم پی امتیاز جلیل نے شہر کی ترقی کے لیے بہت زیادہ کام کیے ہیں، اسی لیے وہ آج امتیاز جلیل کے ساتھ موجود ہے، اور آنے والے پارلمانی انتخابات میں امتیاز جلیل کی ہی حمایت کریں گے۔ اس دوران ایم پی امتیاز جلیل نے بتایا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں شہر کے کئی سارے مدو پر پارلمانی ایوان میں آواز اٹھائی ہے، اور لوگوں کو انصاف دینے کا کام کیا ہے۔ ایم پی امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ پانچ سال پہلے جب وہ کوئی گاؤں میں جاتے تھے تو انہیں کوئی پہچانتا نہیں تھا۔ لیکن آج ان کے کام کی وجہ سے گاؤں میں انہیں لوگ پہچان رہے ہیں۔ امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ 2019 میں جو انتخابات ہوئے تھے، اس میں لوگ مذہب کے نام پر انتخابات میں لڑ رہے تھے، لیکن اس مرتبہ امتیاز جلیل کے نام اور کام پر لوگ انہیں ووٹ کریں گے۔
امتیاز جلیل نے دوسرے امیدواروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ضلعے کی ترقیاتی کام کو لے کر انتخابات میں حصہ لے، ایک دوسرے پر الزامات نہ لگائے اور ذات مذہب کے نام پر ووٹ نہ حاصل کرے۔ اورنگ آباد پارلیمانی سیٹ کے انتخاب ایسا لڑے جس کی مثال ملک بھر میں دینی چاہیے۔ ایم پی امتیاز جلیل کو امید ہے کہ اس مرتبہ وہ پارلمانی انتخابات میں جیت حاصل کریں گے اور ایک بار پھر اورنگ آباد پارلیمانی سیٹ سے وہ جیت حاصل کریں گے اور پارلمانی ایوان میں جائیں گے۔