ETV Bharat / state

آسام سیلاب: مرنے والوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر - Assam flood death toll rises to 26

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 19, 2024, 2:08 PM IST

Flood Situation in Assam آسام میں سیلاب کی صورت حال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ ریاست میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ اس کے باعث بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

آسام میں سیلاب: مرنے والوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر
آسام میں سیلاب: مرنے والوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ((ETV Bharat Picture))

گوہاٹی: ریاست میں مسلسل بارش کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ریاست کے 15 اضلاع کے 470 گاؤں کے بڑے علاقے سیلاب میں ڈوب گئے ہیں۔ سیلاب سے 1.61 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز ہیلکنڈی میں سیلاب سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ اس سال سیلاب میں اب تک 26 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہیلاکنڈی ضلع میں منگل کی دوپہر سیلاب میں ایک شخص بہہ گیا۔ ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اس شخص کا نام نیتائی شبدکر (39) ہے۔ وہ موہنتیلا علاقہ میں ندی میں بہہ گیا۔ مقامی لوگوں نے اس شخص کو بچا کر ایس کے رائے سول ہسپتال میں داخل کرایا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

  • 470 گاؤں کے 1.61 لاکھ لوگ متاثر

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 470 گاؤں کے 1.61 لاکھ لوگ جاری سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تمول پور، بونگائیگاؤں کریم گنج، لکھیم پور، ادلگوری، درنگ، دھیماجی، ناگون، ہوجائی، چرانگ، بارپیتا، بکسا، نلباری اور گولپارہ، بسوناتھ اضلاع شامل ہیں۔ کریم گنج ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ کریم گنج ضلع کے 210 گاؤں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

دریں اثنا، ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سیلاب میں اب تک 39,906 مویشیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کریم گنج ضلع میں مویشیوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ایک بار پھر سیلاب سے 60 ہیکٹر زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ سب سے زیادہ زرعی زمین بونگائی گاؤں ضلع میں ہے۔ سیلاب سے متاثرہ افراد دوبارہ حکومت کے قائم کردہ 3982 شیلٹر کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔ یہ تمام شیلٹر کیمپ کریم گنج ضلع میں واقع ہیں۔

  • رابطہ سڑکیں متاثر

دیما ہاساؤ کے علاوہ پڑوسی میگھالیہ اور اروناچل پردیش کی پہاڑیوں میں بھی خراب موسم کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہو رہی ہے اور لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔ دریں اثنا، اروناچل پردیش کے کیسنگسا میں مسلسل بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے باندردیوا-ایٹا نگر کو جوڑنے والی قومی شاہراہ پر سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوہاٹی میں سیلاب سے فصلیں تباہ، سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

  • محکمہ موسمیات کی وارننگ

سیلاب نے ریاست میں تباہی مچا دی ہے۔ تاہم گزشتہ چند دنوں میں ریاست میں معمول سے کم بارش ہوئی ہے۔ بورجھر کے علاقائی موسمیاتی مرکز کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، یکم سے 12 جون تک، ریاست میں معمول سے 23 فیصد کم بارش ہوئی۔ تاہم مرکز نے ریاست کے بیشتر حصوں میں 24 جون تک ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ مرکز نے 19 اور 20 جون کو ریاست کے کچھ حصوں میں بھاری سے بہت بھاری بارش کی بھی وارننگ دی ہے۔

گوہاٹی: ریاست میں مسلسل بارش کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ریاست کے 15 اضلاع کے 470 گاؤں کے بڑے علاقے سیلاب میں ڈوب گئے ہیں۔ سیلاب سے 1.61 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز ہیلکنڈی میں سیلاب سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ اس سال سیلاب میں اب تک 26 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہیلاکنڈی ضلع میں منگل کی دوپہر سیلاب میں ایک شخص بہہ گیا۔ ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اس شخص کا نام نیتائی شبدکر (39) ہے۔ وہ موہنتیلا علاقہ میں ندی میں بہہ گیا۔ مقامی لوگوں نے اس شخص کو بچا کر ایس کے رائے سول ہسپتال میں داخل کرایا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

  • 470 گاؤں کے 1.61 لاکھ لوگ متاثر

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 470 گاؤں کے 1.61 لاکھ لوگ جاری سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تمول پور، بونگائیگاؤں کریم گنج، لکھیم پور، ادلگوری، درنگ، دھیماجی، ناگون، ہوجائی، چرانگ، بارپیتا، بکسا، نلباری اور گولپارہ، بسوناتھ اضلاع شامل ہیں۔ کریم گنج ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ کریم گنج ضلع کے 210 گاؤں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

دریں اثنا، ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سیلاب میں اب تک 39,906 مویشیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کریم گنج ضلع میں مویشیوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ایک بار پھر سیلاب سے 60 ہیکٹر زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ سب سے زیادہ زرعی زمین بونگائی گاؤں ضلع میں ہے۔ سیلاب سے متاثرہ افراد دوبارہ حکومت کے قائم کردہ 3982 شیلٹر کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔ یہ تمام شیلٹر کیمپ کریم گنج ضلع میں واقع ہیں۔

  • رابطہ سڑکیں متاثر

دیما ہاساؤ کے علاوہ پڑوسی میگھالیہ اور اروناچل پردیش کی پہاڑیوں میں بھی خراب موسم کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہو رہی ہے اور لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔ دریں اثنا، اروناچل پردیش کے کیسنگسا میں مسلسل بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے باندردیوا-ایٹا نگر کو جوڑنے والی قومی شاہراہ پر سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوہاٹی میں سیلاب سے فصلیں تباہ، سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

  • محکمہ موسمیات کی وارننگ

سیلاب نے ریاست میں تباہی مچا دی ہے۔ تاہم گزشتہ چند دنوں میں ریاست میں معمول سے کم بارش ہوئی ہے۔ بورجھر کے علاقائی موسمیاتی مرکز کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، یکم سے 12 جون تک، ریاست میں معمول سے 23 فیصد کم بارش ہوئی۔ تاہم مرکز نے ریاست کے بیشتر حصوں میں 24 جون تک ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ مرکز نے 19 اور 20 جون کو ریاست کے کچھ حصوں میں بھاری سے بہت بھاری بارش کی بھی وارننگ دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.