دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، جو دہلی شراب گھوٹالے معالہ میں ملزم ہیں، نے عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے کے بعد آج تہاڑ جیل میں حکام کے سامنے خودسپردگی اختیار کرلی۔ قبل ازیں کیجریوال نے راؤز ایونیو کورٹ میں عدالتی تحویل کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے کیجریوال کو 5 جون تک عدالتی تحویل میں دینے کا حکم دیا۔ کیجریوال کے خودسپردگی اختیار کرنے کے بعد ان کا میڈیکل ٹسٹ کرایا گیا، وہ شوگر اور بی پی کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔
قبل ازیں کیجریوال نے راج گھاٹ پر بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بعد میں کناٹ پلیس میں ہنومان مندر میں خصوصی پوجا کی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیجریوال نے ایک بار پھر مودی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے انہیں دوبارہ جیل جانا پڑ رہا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے 500 مقامات پر چھاپے مارے لیکن ایک پیسہ بھی برآمد نہ کرسکی۔ کیجریوال نے بھی ایگزٹ پولس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’سب جھوٹ ہے‘۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی، ای وی ایم میں ہیرا پھیری کرنے جا رہی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ "میں دہلی کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں- آپ کا بیٹا آج جیل لوٹ رہا ہے۔ یہ اس لیے نہیں ہے کہ میں کسی بدعنوانی میں ملوث ہوں، بلکہ اس لیے کہ میں نے آمریت کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ان کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، انہوں نے 500 سے زیادہ جگہوں پر چھاپے مارے لیکن ایک پیسہ بھی برآمد نہیں کرسکے۔"