نئی دہلی: مفاد عامہ کا مقدمہ سپریم کورٹ میں وکیل الکھ الوک سریواستو نے دائر کیا ہے۔ ان کے مطابق سندیش کھالی سے جو بھی خوفناک معلومات سامنے آئی ہیں اس کی بنگال میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ممکن نہیں ہے۔ انصاف کے مفاد میں کیس کو ریاست سے باہر منتقل کیا جائے۔ وکیل نے کہا کہ مرکزی ملزم شیخ شاہجہان ابھی تک لاپتہ ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مقامی پولیس انتظامیہ غیر فعال ہے۔ شاہجہاں شیخ کو پولس بچارہی ہے۔اس لیے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی یا سی بی آئی سے تحقیقات کرانا ضروری ہے۔
سپریم کورٹ نے منی پور تشدد کیس میں ہائی کورٹ کے تین ریٹائرڈ ججوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی۔ اس معاملے میں بھی اسی طرح تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ سندیش کھالی میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والوں کو معاوضہ دینے اور علاقے میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وکیل کی استدعا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے پر مقدمے کی کارروائی دہلی کی فاسٹ ٹریک عدالت میں طے کی جائے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال کی ریاستی حکومت کو ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:سندیش کھالی میں بدامنی کیلئے بی جے پی ذمہ دار، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی
وکیل الکھ آلوک سریواستو کی طرف سے دائر عرضی کا تذکرہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ کے سامنے فوری فہرست میں کرنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ سی جے آئی نے ذاتی طور پر حاضر ہوتے ہوئے سریواستو سے استفسار کیا، ’’کیا آپ نے ای میل بھیجی ہے (فوری سماعت کے لیے)؟ سریواستو نے ہاں میں جواب دیا۔ سی جے آئی نے کہا کہ وہ دوپہر میں اس کو لے کر بات چیت ہوگی۔