احمد آباد: زیتون انٹرنیشنل اکیڈمی میں سالانہ اختتامی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی حضرت مولانا محمود اسعد مدنی صدر جمعیت علماء ہند، مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیت علماء ہند، مولانا ابراہیم تاراپوری (انگلینڈ) مفسر قرآن ومہتمم مدرسہ اشاعت القران انگلینڈ اور مہمان اعزازی منور زماں نے بھی شرکت فرمائی۔ تقریب کا آغاز حافظ محمد احسن اقبال نے تلاوت قرآن سے کیا، اس کے بعد عبداللہ مکرانی اور محمد معوذ نے تلاوت ترجمہ کے ساتھ کیا اور عمر نواب کیمبرج کلاس 8 نے نعت پیش کی اور کیمبرج کے مختلف کلاس کے بچوں نے مختلف قسم کے مکالمے پیش کیے۔
یہ بھی پڑھیں:
شاہ عالم درگاہ میں رام کا چبوترہ بنانے کے وائرل لیٹر کی حقیقت
بچوں کی تربیت کے موضوع پر حنظلہ شاکر نے تقریر کی۔ اس کے بعد بچوں کی دستاربندی کا سلسلہ شروع ہوا، ساتھ ہی والدین اور اساتذہ کرام کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی۔ مہمان ذی وقار منور زماں نے بچوں کے تربیت سے متعلق والدین کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا، ساتھ ہی ساتھ زیتون انٹرنیشنل اکیڈمی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ کسی چیز کو حاصل کرنا کمال نہیں ہے بلکہ اس کو باقی رکھنا کمال ہے، پہلے اپنے آپ کو بدلیں بچوں کی خود بخود تربیت ہو جائے گی۔
بچوں ک تربیت سے اساتذہ اور والدین کو اپنے میں بدلاؤ لانا ضروری ہے، ان کے بعد مہمان خصوصی حضرت مولانا ابراہیم تارا پوری نے اپنے خطاب میں قرآن کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ان لوگوں کی تردید کی جو کہتے ہیں قرآن بغیر سمجھ کے پڑھنے سے کیا فائدہ اور ساتھ ہی ساتھ قرآن کی تفسیر پڑھنے پر بھی زور دیا۔
مجلس کا اختتام حضرت کی دعا سے ہوا۔ اس دوران دستاربندی کی رسم بھی ادا کی گئی جن میں محمد احسن اقبال بنارسی، عبد الرحمان مرادآبادی اور محمد اقدس دہلوی کا نام شامل ہے، علاوہ ازیں زیتون انٹرنیشنل اکیڈمی کے ہیڈ ماسٹر مشیر الزماں نے مہمانان کرام کو مومنٹو پیش کیا۔ واضح رہے کہ زیتون انٹرنیشنل اکیڈمی ایک ایسا اسکول ہے۔ جہاں علوم عصریہ کے ساتھ علوم دینیہ پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔