ETV Bharat / state

انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی پدم شری ایوارڈ 2024 کے لیے منتخب

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 26, 2024, 5:41 PM IST

Padma Shri Award 2024۔ Dr Zaheer Qazi۔ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کو پدم شری ایوارڈ 2024 کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ حکومت ہند نے ان کی تعلیمی اور سماجی میدان میں نمایاں خدمات سے متاثر ہوکر ان کا اس ایوارڈ کے لیے انتخاب کیا ہے۔

Anjuman Islam President Dr Zahir Kazi selected for Padma Shri Award 2024
Anjuman Islam President Dr Zahir Kazi selected for Padma Shri Award 2024

ممبئی: انجمن اسلام ممبئی کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کو پدم شری ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ظہیر قاضی کو تعلیمی اور سماجی میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے اس ایوارڈ کے لیے حکومت ہند نے ان کا انتخاب کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ مرکزی حکومت نے پورے ملک سے پدم وبھوشن، پدم بھوشن، پدم شری ایوارڈ سے 132 لوگوں کا انتخاب کیا ہے جن کا تعلق الگ الگ جگہوں سے الگ الگ فیلڈ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندوستان کی پہلی خاتون مہاوت کو پدم شری ایوارڈ

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ یہ میرے لیے، قوم کے لیے، ملک کے لیے اور انجمن اسلام کے لیے فخریہ لمحہ ہے۔ تعلیمی، سماجی اور طبِی میدان میں انجمن اسلام کے ذریعہ جو خدمات رہیں اسے حکومت نے نظر انداز نہیں کیا بلکہ اُسے محسوس کیا اور یہی وجہ رہی کہ ملک کے 132 نامزد ایوارڈ لینے والوں کی فہرست میں میرا نام شامل کیا گیا ہے۔

انجمن اسلام کے ذمہ داران میں شامل شیخ عبداللہ نے کہا کہ انجمن اسلام دور حاضر میں میل کا پتھر ہے۔ جہاں تعلیمی میدان میں انجمن اسلام کا نام ملک کے سب سے بڑے اداروں میں شامل ہے۔ اس کے لیے جن لوگوں نے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے اس کی بنیاد رکھی تاکہ تعلیمی میدان میں کوئی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ آج اس ایوارڈ کے لیے انجمن اسلام کے صدر کا انتخاب کیا جانا ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

ڈاکٹر ظہیر قاضی پدم شری کے اعزاز کے لیے نامزد

ممبئی کے مشہور ومعروف تعلیمی، سماجی اور ثقافتی ادارہ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کو صدر جمہوریہ ہند نے 75ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پدم شری کے اعزاز سے نوازا اور آئندہ مہینے راج پتی بھون کے اشوکا ہال میں منعقد ایک پُروقار تقریب میں انہیں صدر کے دست مبارک سے اعزاز دیا جائے گا۔ گزشتہ شب وزارت داخلہ کے اعلامیہ میں اس کی اطلاع دی گئی۔ مہاراشٹر کی 10 اہم شخصیات میں ڈاکٹر ظہیر قاضی بھی شامل ہیں۔ جو کہ 14 برس سے انجمن اسلام کے صدر کی حیثیت سے سرگرم ہیں اور اس دور میں ان کی دور اندیش قیادت کے اثرات نظر آتے ہیں۔ وہ 40 برس سے تعلیم کے شعبہ سے وابستہ ہیں، اس سال انجمن اسلام اپنے قیام کے 150 سال مکمل کررہا ہے اور وہ اس موقع پر تعلیم دینے والے ادارے انجمن اسلام کے سربراہ ہیں۔ پدم شری ایوارڈ نے اس دیڑھ سو سالہ تقریبات میں چار چاند لگا دیے ہیں۔ واضح رہے کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے دو مواقع پر ایک سرکردہ ماہر تعلیم کی حیثیت سے اقلیتی تعلیم کے مسائل اور پالیسیوں پر بات کرنے اور اردن کے بادشاہ کے دورے کے دوران مدعو کیا۔

ڈاکٹر ظہیر قاضی مینجمنٹ کے زمرے میں سب سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ ممبئی یونیورسٹی کے سینیٹ کے ممبر کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے سینیٹ کی پوری مدت خدمات انجام دیں اور اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے لیے پالیسیوں کی تشکیل میں کردار ادا کیا۔ ان کے MIT، بوسٹن، USA کے دورے کے نتیجہ میں 20 اکتوبر 2022 کو مفاہمت نامہ پر دستخط کرنے میں تعاون ہوا۔ انجمن اسلام ہندوستان میں MIT، بوسٹن، USA کے ساتھ تعاون کرنے والا پہلا تعلیمی ادارہ بن گیا۔انہیں ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک سابق طلباء تنظیم نے 21 اکتوبر 2022 کو ہارورڈ یونیورسٹی میں ٹیڈ جیسی ٹاک دینے کے لیے مدعو کیا تھا۔ انہیں 25 اکتوبر 2023 کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے اسلامک ریسرچ سینٹر میں بین الاقوامی طلباء کے ساتھ سیشن اور بات چیت کے لیے بھی مدعو کیا گیا تھا۔ جب کہ 27 اکتوبر 2023 کو ویسٹ منسٹر یونیورسٹی کے ساتھ ایم او یو کو آگے بڑھانے کے لیے بات چیت کے لیے مدعو کیا گیا تھا، اسلام ٹی وی لندن نے 28 اکتوبر 2023 کو ہندوستان میں اقلیتی تعلیم پر ایک لائیو بات چیت کے لیے مدعو کیا جس کے 20 لاکھ پیروکار ہیں۔

سبھی جانتے ہیں کہ انجمن اسلام ملک میں آج اقلیتی فرقہ کا سب سے بڑا تعلیمی، سماجی اور ثقافتی ادارہ ہے اور جو تقریباً دیڑھ سو سال سے قوم وملت کی خدمت میں مصروف ہے، انجمن اسلام کی بنیاد قوم وملت کے چند درد مند اور باشعور شخصیات نے 1874ء میں رکھی، تاکہ مسلمانوں کی تعلیمی اور سماجی حیثیت کو بلند کیا جاسکے۔ انجمن اسلام کے بانی اور سابق عہدیداروں نے ہندوستان کی آزادی کی جد وجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان عظیم شخصیات میں ایک جسٹس بدر الدین طیب جی بھی شامل تھے۔ جو انڈین نیشنل کانگریس کے تیسرے صدر منتخب کیے گیے اور بمبئی ہائی کورٹ کے پہلے بھارتی جج اور بمبئی ہائی کورٹ کے پہلے چیف جسٹس کے ساتھ ساتھ ایک ممتاز مجاہد آزادی بھی تھے اور ان کی قیادت میں اقلیتی فرقہ کے لیے معاونین نے تعلیمی ادارہ قائم کرنے کا خواب دیکھا اور انجمن اسلام کا قیام عمل میں آیا۔

انہوں نے ابتداء میں صرف ایک اسکول سے آغاز کیا جس میں 130 طلباء زیر تعلیم تھے اور اساتذہ کی تعداد محض تین تھی۔ آج یہ ایک بہت بڑا ادارہ بن گیا ہے اور اس نے تعلیم اور سماجی خدمات کے میدان میں ایک مثال قائم کی ہے۔ انجمن اسلام کے زیر اہتمام اس وقت تقریباً 79 ادارے برسر پیکار ہیں، جو کے جی سے لے کر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی سطح تک تقریباً ایک لاکھ طلبہ کی تعلیمی اور سماجی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں، جن مختلف فیکلٹیوں، شعبوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کے یتیم خانے اور بے سہاروں کے لیے مراکز شامل ہیں۔ جس کی تفصیل سے پہلے یہ بتانا ضروری ہے کہ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کی قیادت میں ایک وفد نے حال میں برطانیہ کا کامیاب دورہ کیا اور اس کا مقصد ادارے کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروایا جانا اور بیرون ملک اس کی توسیع کرنا ہے۔

برطانیہ کا تعلیمی دورہ ڈاکٹر ظہیر قاضی صاحب 2009ء سے انجمن اسلام کے منتخب صدر ہیں۔ ایک کامیاب پریکٹس کرنے والے ریڈیولوجسٹ ہونے کے باوجود وہ کمیونٹی کی تعلیم اور سماجی بہبود کے لیے وقت صرف کر رہے ہیں۔ خاص طور پر فرقہ کے لیے اور عام طور پر معاشرہ کے لیے ڈاکٹر ظہیر قاضی کی قیادت میں انجمن اسلام نے مختلف شعبوں میں ترقی کی ہے۔ انجمن اسلام اپنے مختلف اور متنوع تعلیمی ادار تعلیمی اداروں کے ذریعہ اپنے اسکولوں کے علاوہ مختلف تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کی راہوں میں پیش پیش ہے۔

انجمن اسلام کے مشن تعلیم کے زمرہ میں عبداللطیف جمیل ورلڈ ایجوکیشن لیب (WEL) اور (MIT )میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، جو کیمبرج ، میسا چوسٹس) کے وسائل سے فائدہ اٹھانے اور اعلیٰ تعلیم ، اور افرادی قوت سیکھنے کے تمام سیکھنے والوں کے لیے تعلیم میں ایک عالمی نشاۃ ثانیہ کو جنم دینے ، تحقیق ، پالیسی ، تدریس، اور مشق کے ذریعے تعلیم میں پائیدار، مؤثر تبدیلی کے لیے تعاون کرنے والوں کی عالمی برادری سے روابط کے لیے اور J-WEL MIT فیکلٹی ، لیکچررز محققین، اور طلباء کے ساتھ صنعت، حکومت، اور غیر منافع بخش شعبہ سے تعلق رکھنے والے فکری رہنماؤں کو اکٹھا کرنے کے مقصد سے شراکت کا معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔

امسال 16 جنوری 2024 کو انجمن اسلام کو امریکہ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، جس کی قیادت عزت مآب سفیر ایرک گارسیٹی اور قونصل جنرل مائیک ہینکی کر رہے تھے۔ یہ دورہ انجمن اسلام اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT)، بوسٹن کے درمیان جاری تعاون اور تعلیم پر اس کے کافی اثرات کو تلاش کرنے اور سمجھنے کے لیے ایک اہم قدم تھا۔ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے تعلیمی عوامل اور طریقوں کو تبدیل کرنے میں شراکت داری کے کردار پر ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی۔اس دورے کا ایک اہم پہلو امریکی وفد اور ہمارے طالب علموں کے مابین مکالمہ تھا، جس میں انجمن اسلام کے نوجوان طلبہ کی جستجو اور بصیرت انگیز فطرت کو ظاہر کیا گیا تھا۔

شولاپور میں صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی کو جانشین سرسید ایوارڈ سے نوازا گیا،اس طرح ان کی تعلیمی خدمات کا اعتراف کیاگیا۔سابق وزیر زراعت شرد چندر پوار اور سشیل کمار شندے کے ہاتھوں سے جانشین سرسید ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر سابق میئر مہیش کو ٹھے، دیوی ہولکر ، ڈاکٹر این این مالدار، کھو کھو اسوسی ایشن کے چیئر مین مہیش گا دیکر ، اعتراف کمیٹی کے صدر عمر خان بیریا ، حاجی ایوب منگلگیری، بری، صابو صدیق، حاجی ریاض احمد پیر زادے اور دیگر افراد موجود تھے۔

انجمن اسلام کے نمائندہ اداروں میں انجمن اسلام اکبر پیر بھائے کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس ، گرانٹ روڈ ممبئی انجمن اسلام ایم ایچ صابوصدیق ایچ کالج آف انجینئرنگ بائیکلہ ممبئی انجمن اسلام ایم ایچ صابو صدیق پالی ٹیکنک ( ایڈیڈ اوران ایڈیڈ ) بائیکلہ میں انجمن اسلام طبیہ یونانی میڈیکل کالج اور اے ای کا سیکر اسپتال، انجمن اسلام الاناانسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز ، سی ایس ایم ٹی ممبئی انجمن اسلام انسٹی ٹیوٹ آف ہاسپیٹلٹی مینجمنٹ اسٹڈیز ہی ایس ایم ٹی ممبئی انجمن اسلام اے آر کالسیکر ٹیکنیکل کیمپس، نیو پنویل1) کالج آف انجینئر نگ (2) کالج آف آرکیٹیکچر (3) کالج آف فارمیسی انجمن اسلام اے آر کالسیکر پالی ٹیکنک، نیو پنویل انجمن اسلام اکبر پیر بھائی کالج آف ایجوکیشن، واشی نوی ممبئی انجمن اسلام اکبر پیر بھائی پالی ٹیکنک فار گرلز سی ایس ٹی ایم ، ممبئی، انجمن اسلام پالی ٹیکنک فار گرلز، بند گارڈن، پونے، انجمن اسلام بیگم جمیل حاجی عبد الحق کالج آف ہوم سائنس ہی ایس ایم ٹی ممبئی۔اور انجمن اسلام برسٹر اے آر انتولے کالج آف لا سی ایس ٹی۔ ایم ممبئی، انجمن اسلام پبلک اسکول، پنج گنی، انجمن اسلام ولی محمد دوست محمد پیرم حمد گرلز یتیم خان، پونے اے ڈی باولا گرلز یتیم خانہ، یاری روڈ، ورسوا مذکورہ ادارہ مختلف مذاہب اور برادریوں کو اپنے اداروں میں شامل کرنے کی پالیسی پر عمل کرتا ہے۔ یہ قومی سالمیت اور یکجہتی کے لیے ایک بڑا قدم کہا جاسکتا۔

آپ کو بتادیں کہ مہاراشٹر سے ہرمس جی کاما، آشوین مہتا، رام نائیک، دتاترے میالو، پیارے لال شرما، کندن ویاس، منوہر ڈولے، اُدے دیشپانڈے، کلپنا مور پریہ، چندرشیکھر میشرام کے نام یہ ایوارڈ نامزد کیا گیا۔ جب کہ پورے بھارت سے جن مسلمانوں کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ان میں فاطمہ بیوی کیرالا، خلیل احمد اتر پردیش، رضوانہ چودھری بنگلہ دیش، نسیم بانو اترپردیش، علی محمد غنی محمد راجستھان شامل ہیں۔

ممبئی: انجمن اسلام ممبئی کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کو پدم شری ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ظہیر قاضی کو تعلیمی اور سماجی میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے اس ایوارڈ کے لیے حکومت ہند نے ان کا انتخاب کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ مرکزی حکومت نے پورے ملک سے پدم وبھوشن، پدم بھوشن، پدم شری ایوارڈ سے 132 لوگوں کا انتخاب کیا ہے جن کا تعلق الگ الگ جگہوں سے الگ الگ فیلڈ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندوستان کی پہلی خاتون مہاوت کو پدم شری ایوارڈ

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ یہ میرے لیے، قوم کے لیے، ملک کے لیے اور انجمن اسلام کے لیے فخریہ لمحہ ہے۔ تعلیمی، سماجی اور طبِی میدان میں انجمن اسلام کے ذریعہ جو خدمات رہیں اسے حکومت نے نظر انداز نہیں کیا بلکہ اُسے محسوس کیا اور یہی وجہ رہی کہ ملک کے 132 نامزد ایوارڈ لینے والوں کی فہرست میں میرا نام شامل کیا گیا ہے۔

انجمن اسلام کے ذمہ داران میں شامل شیخ عبداللہ نے کہا کہ انجمن اسلام دور حاضر میں میل کا پتھر ہے۔ جہاں تعلیمی میدان میں انجمن اسلام کا نام ملک کے سب سے بڑے اداروں میں شامل ہے۔ اس کے لیے جن لوگوں نے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے اس کی بنیاد رکھی تاکہ تعلیمی میدان میں کوئی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ آج اس ایوارڈ کے لیے انجمن اسلام کے صدر کا انتخاب کیا جانا ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

ڈاکٹر ظہیر قاضی پدم شری کے اعزاز کے لیے نامزد

ممبئی کے مشہور ومعروف تعلیمی، سماجی اور ثقافتی ادارہ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کو صدر جمہوریہ ہند نے 75ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پدم شری کے اعزاز سے نوازا اور آئندہ مہینے راج پتی بھون کے اشوکا ہال میں منعقد ایک پُروقار تقریب میں انہیں صدر کے دست مبارک سے اعزاز دیا جائے گا۔ گزشتہ شب وزارت داخلہ کے اعلامیہ میں اس کی اطلاع دی گئی۔ مہاراشٹر کی 10 اہم شخصیات میں ڈاکٹر ظہیر قاضی بھی شامل ہیں۔ جو کہ 14 برس سے انجمن اسلام کے صدر کی حیثیت سے سرگرم ہیں اور اس دور میں ان کی دور اندیش قیادت کے اثرات نظر آتے ہیں۔ وہ 40 برس سے تعلیم کے شعبہ سے وابستہ ہیں، اس سال انجمن اسلام اپنے قیام کے 150 سال مکمل کررہا ہے اور وہ اس موقع پر تعلیم دینے والے ادارے انجمن اسلام کے سربراہ ہیں۔ پدم شری ایوارڈ نے اس دیڑھ سو سالہ تقریبات میں چار چاند لگا دیے ہیں۔ واضح رہے کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے دو مواقع پر ایک سرکردہ ماہر تعلیم کی حیثیت سے اقلیتی تعلیم کے مسائل اور پالیسیوں پر بات کرنے اور اردن کے بادشاہ کے دورے کے دوران مدعو کیا۔

ڈاکٹر ظہیر قاضی مینجمنٹ کے زمرے میں سب سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ ممبئی یونیورسٹی کے سینیٹ کے ممبر کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے سینیٹ کی پوری مدت خدمات انجام دیں اور اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے لیے پالیسیوں کی تشکیل میں کردار ادا کیا۔ ان کے MIT، بوسٹن، USA کے دورے کے نتیجہ میں 20 اکتوبر 2022 کو مفاہمت نامہ پر دستخط کرنے میں تعاون ہوا۔ انجمن اسلام ہندوستان میں MIT، بوسٹن، USA کے ساتھ تعاون کرنے والا پہلا تعلیمی ادارہ بن گیا۔انہیں ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک سابق طلباء تنظیم نے 21 اکتوبر 2022 کو ہارورڈ یونیورسٹی میں ٹیڈ جیسی ٹاک دینے کے لیے مدعو کیا تھا۔ انہیں 25 اکتوبر 2023 کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے اسلامک ریسرچ سینٹر میں بین الاقوامی طلباء کے ساتھ سیشن اور بات چیت کے لیے بھی مدعو کیا گیا تھا۔ جب کہ 27 اکتوبر 2023 کو ویسٹ منسٹر یونیورسٹی کے ساتھ ایم او یو کو آگے بڑھانے کے لیے بات چیت کے لیے مدعو کیا گیا تھا، اسلام ٹی وی لندن نے 28 اکتوبر 2023 کو ہندوستان میں اقلیتی تعلیم پر ایک لائیو بات چیت کے لیے مدعو کیا جس کے 20 لاکھ پیروکار ہیں۔

سبھی جانتے ہیں کہ انجمن اسلام ملک میں آج اقلیتی فرقہ کا سب سے بڑا تعلیمی، سماجی اور ثقافتی ادارہ ہے اور جو تقریباً دیڑھ سو سال سے قوم وملت کی خدمت میں مصروف ہے، انجمن اسلام کی بنیاد قوم وملت کے چند درد مند اور باشعور شخصیات نے 1874ء میں رکھی، تاکہ مسلمانوں کی تعلیمی اور سماجی حیثیت کو بلند کیا جاسکے۔ انجمن اسلام کے بانی اور سابق عہدیداروں نے ہندوستان کی آزادی کی جد وجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان عظیم شخصیات میں ایک جسٹس بدر الدین طیب جی بھی شامل تھے۔ جو انڈین نیشنل کانگریس کے تیسرے صدر منتخب کیے گیے اور بمبئی ہائی کورٹ کے پہلے بھارتی جج اور بمبئی ہائی کورٹ کے پہلے چیف جسٹس کے ساتھ ساتھ ایک ممتاز مجاہد آزادی بھی تھے اور ان کی قیادت میں اقلیتی فرقہ کے لیے معاونین نے تعلیمی ادارہ قائم کرنے کا خواب دیکھا اور انجمن اسلام کا قیام عمل میں آیا۔

انہوں نے ابتداء میں صرف ایک اسکول سے آغاز کیا جس میں 130 طلباء زیر تعلیم تھے اور اساتذہ کی تعداد محض تین تھی۔ آج یہ ایک بہت بڑا ادارہ بن گیا ہے اور اس نے تعلیم اور سماجی خدمات کے میدان میں ایک مثال قائم کی ہے۔ انجمن اسلام کے زیر اہتمام اس وقت تقریباً 79 ادارے برسر پیکار ہیں، جو کے جی سے لے کر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی سطح تک تقریباً ایک لاکھ طلبہ کی تعلیمی اور سماجی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں، جن مختلف فیکلٹیوں، شعبوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کے یتیم خانے اور بے سہاروں کے لیے مراکز شامل ہیں۔ جس کی تفصیل سے پہلے یہ بتانا ضروری ہے کہ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کی قیادت میں ایک وفد نے حال میں برطانیہ کا کامیاب دورہ کیا اور اس کا مقصد ادارے کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروایا جانا اور بیرون ملک اس کی توسیع کرنا ہے۔

برطانیہ کا تعلیمی دورہ ڈاکٹر ظہیر قاضی صاحب 2009ء سے انجمن اسلام کے منتخب صدر ہیں۔ ایک کامیاب پریکٹس کرنے والے ریڈیولوجسٹ ہونے کے باوجود وہ کمیونٹی کی تعلیم اور سماجی بہبود کے لیے وقت صرف کر رہے ہیں۔ خاص طور پر فرقہ کے لیے اور عام طور پر معاشرہ کے لیے ڈاکٹر ظہیر قاضی کی قیادت میں انجمن اسلام نے مختلف شعبوں میں ترقی کی ہے۔ انجمن اسلام اپنے مختلف اور متنوع تعلیمی ادار تعلیمی اداروں کے ذریعہ اپنے اسکولوں کے علاوہ مختلف تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کی راہوں میں پیش پیش ہے۔

انجمن اسلام کے مشن تعلیم کے زمرہ میں عبداللطیف جمیل ورلڈ ایجوکیشن لیب (WEL) اور (MIT )میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، جو کیمبرج ، میسا چوسٹس) کے وسائل سے فائدہ اٹھانے اور اعلیٰ تعلیم ، اور افرادی قوت سیکھنے کے تمام سیکھنے والوں کے لیے تعلیم میں ایک عالمی نشاۃ ثانیہ کو جنم دینے ، تحقیق ، پالیسی ، تدریس، اور مشق کے ذریعے تعلیم میں پائیدار، مؤثر تبدیلی کے لیے تعاون کرنے والوں کی عالمی برادری سے روابط کے لیے اور J-WEL MIT فیکلٹی ، لیکچررز محققین، اور طلباء کے ساتھ صنعت، حکومت، اور غیر منافع بخش شعبہ سے تعلق رکھنے والے فکری رہنماؤں کو اکٹھا کرنے کے مقصد سے شراکت کا معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔

امسال 16 جنوری 2024 کو انجمن اسلام کو امریکہ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، جس کی قیادت عزت مآب سفیر ایرک گارسیٹی اور قونصل جنرل مائیک ہینکی کر رہے تھے۔ یہ دورہ انجمن اسلام اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT)، بوسٹن کے درمیان جاری تعاون اور تعلیم پر اس کے کافی اثرات کو تلاش کرنے اور سمجھنے کے لیے ایک اہم قدم تھا۔ انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے تعلیمی عوامل اور طریقوں کو تبدیل کرنے میں شراکت داری کے کردار پر ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی۔اس دورے کا ایک اہم پہلو امریکی وفد اور ہمارے طالب علموں کے مابین مکالمہ تھا، جس میں انجمن اسلام کے نوجوان طلبہ کی جستجو اور بصیرت انگیز فطرت کو ظاہر کیا گیا تھا۔

شولاپور میں صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی کو جانشین سرسید ایوارڈ سے نوازا گیا،اس طرح ان کی تعلیمی خدمات کا اعتراف کیاگیا۔سابق وزیر زراعت شرد چندر پوار اور سشیل کمار شندے کے ہاتھوں سے جانشین سرسید ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر سابق میئر مہیش کو ٹھے، دیوی ہولکر ، ڈاکٹر این این مالدار، کھو کھو اسوسی ایشن کے چیئر مین مہیش گا دیکر ، اعتراف کمیٹی کے صدر عمر خان بیریا ، حاجی ایوب منگلگیری، بری، صابو صدیق، حاجی ریاض احمد پیر زادے اور دیگر افراد موجود تھے۔

انجمن اسلام کے نمائندہ اداروں میں انجمن اسلام اکبر پیر بھائے کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس ، گرانٹ روڈ ممبئی انجمن اسلام ایم ایچ صابوصدیق ایچ کالج آف انجینئرنگ بائیکلہ ممبئی انجمن اسلام ایم ایچ صابو صدیق پالی ٹیکنک ( ایڈیڈ اوران ایڈیڈ ) بائیکلہ میں انجمن اسلام طبیہ یونانی میڈیکل کالج اور اے ای کا سیکر اسپتال، انجمن اسلام الاناانسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز ، سی ایس ایم ٹی ممبئی انجمن اسلام انسٹی ٹیوٹ آف ہاسپیٹلٹی مینجمنٹ اسٹڈیز ہی ایس ایم ٹی ممبئی انجمن اسلام اے آر کالسیکر ٹیکنیکل کیمپس، نیو پنویل1) کالج آف انجینئر نگ (2) کالج آف آرکیٹیکچر (3) کالج آف فارمیسی انجمن اسلام اے آر کالسیکر پالی ٹیکنک، نیو پنویل انجمن اسلام اکبر پیر بھائی کالج آف ایجوکیشن، واشی نوی ممبئی انجمن اسلام اکبر پیر بھائی پالی ٹیکنک فار گرلز سی ایس ٹی ایم ، ممبئی، انجمن اسلام پالی ٹیکنک فار گرلز، بند گارڈن، پونے، انجمن اسلام بیگم جمیل حاجی عبد الحق کالج آف ہوم سائنس ہی ایس ایم ٹی ممبئی۔اور انجمن اسلام برسٹر اے آر انتولے کالج آف لا سی ایس ٹی۔ ایم ممبئی، انجمن اسلام پبلک اسکول، پنج گنی، انجمن اسلام ولی محمد دوست محمد پیرم حمد گرلز یتیم خان، پونے اے ڈی باولا گرلز یتیم خانہ، یاری روڈ، ورسوا مذکورہ ادارہ مختلف مذاہب اور برادریوں کو اپنے اداروں میں شامل کرنے کی پالیسی پر عمل کرتا ہے۔ یہ قومی سالمیت اور یکجہتی کے لیے ایک بڑا قدم کہا جاسکتا۔

آپ کو بتادیں کہ مہاراشٹر سے ہرمس جی کاما، آشوین مہتا، رام نائیک، دتاترے میالو، پیارے لال شرما، کندن ویاس، منوہر ڈولے، اُدے دیشپانڈے، کلپنا مور پریہ، چندرشیکھر میشرام کے نام یہ ایوارڈ نامزد کیا گیا۔ جب کہ پورے بھارت سے جن مسلمانوں کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ان میں فاطمہ بیوی کیرالا، خلیل احمد اتر پردیش، رضوانہ چودھری بنگلہ دیش، نسیم بانو اترپردیش، علی محمد غنی محمد راجستھان شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.