ممبئی: مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں یکم جنوری 2024 سے 31 مئی 2024 تک کسانوں کی خودکشی کے تازہ ترین اعداد و شمار حیران کن ہیں۔ یہ جانکاری آر ٹی آئی سے حاصل کی گئی جس میں کسانوں کی خودکشی کی تعداد یہ ثابت کرتی ہی کہ حکومت کسانوں کے لیے ابھی بھی سنجیدہ نہیں ہے جسکو وجہ سے وہ خودکشی جیسے اقدام اٹھانے پر مجبور ہیں۔
اس مدت کے دوران کسانوں کی خودکشی کی کل تعداد 1,046 ہے جس میں ماہانہ اوسطاً 209 خودکشیاں ہوئیں۔ اعداد و شمار میں امراوتی ڈویژن میں تشویشناک ہے جہاں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے چار اضلاع میں خودکشی کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی گئی ہے۔امراوتی: فہرست میں سرفہرست ہے امراوتی میں 143 خودکشیاں ہوئیں جو خطے میں شدید زرعی بحران کی نشاندہی کرتی ہے۔
یوت محل : 132 معاملات کے ساتھ یوت محل دوسرے سب سے زیادہ ضلع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو کسانوں کو درپیش اسی طرح کے مسائل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
بلڈھانہ: اس ضلع میں 83 خودکشیاں ہوئیں جو کاشتکار برادری میں نمایاں مشکلات کی نشاندہی کرتی ہیں۔
آکولا: یہاں 82 معاملوں کی رپورٹ درج ہے-
یہ حقیقت کہ امراوتی ڈویژن نے مہاراشٹر میں کل خودکشیوں میں سے تقریباً نصف (461) رپورٹ درج ہیں یہ ڈویژن سنگین بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔ مہاراشٹر حکومت کو امراوتی ڈویژن کے ان چار اضلاع پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قرض سے پریشان کسان نے خودکشی کی
دی ینگ وِسل بلورز فاؤنڈیشن کے کارکن جتیندر گھاڈگے نے کہا کہ جب اُنہوں نے یہ معلومات حاصل کی وہ حکومت کو بیدار لینے جیسے ہے امراوتی ڈویژن میں کسانوں کی خودکشی کی خطرناک تعداد ہمارے کسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے میں حکومتی ناکامیوں کی طرف واضح اشارہ ہے۔ اس کے لیے حکومت اور غیر سرکاری تنظیم اور معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اکٹھے ہوں۔ کسانوں کی زندگیوں اور تلاش معاش کے تحفظ کے لیے کچھ بہتر قدم اٹھائیں کاشتکار جو ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اگر انکی فلاح و بہبود کے بارے میں نہیں سوچا گیا تو حالات بدتر ہو سکتے ہیں۔